جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے کے خلاف ایف آئی اے میں تحقیقات،علی ترین کا ایف آئی اے سے رابطہ

0
61

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے کے خلاف ایف آئی اے میں تحقیقات،علی ترین نے ایف آئی اے سے رابطہ کر لیا

علی ترین نے ایف آئی اے کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مجھے وقت دیا جائے تاکہ تمام سوالات کا جواب لے کر آؤں،

قبل ازیں جہانگیر ترین کی جانب سے ان کے وکلاء ایف آئی اے میں پیش ہوئے، ایڈووکیٹ مقصود احمد ملہی کا کہنا ہے کہ وہ کل جہانگیر ترین اورعلی ترین کا جواب جمع کروائیں گے۔

جہانگیرترین اوران کی فیملی پرچینی کی غیر قانونی فروخت سےاربوں کمانے کا الزام ہے، اس سلسلے میں انہیں ایف آئی اے لاہور کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن ترین فیملی لندن میں مقیم ہے جسکی وجہ سے وہ ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوں گے

ایف آئی اے کی جانب سے طلبی کے لئے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ‏جہانگیرترین اورعلی ترین ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،‏تحقیقاتی ٹیم جہانگیرترین کےخلاف4بڑےالزامات کی تحقیقات کررہی ہے،‏جہانگیرترین پر15ارب روپے سے زائدکے کارپوریٹ فراڈ کا الزام ہے،‏ جہانگیرترین کوجاری نوٹس میں تمام ضروری دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی،‏جہانگیرترین پر یہ الزامات شوگرکمیشن نےاپنی رپورٹ میں لگائےتھے

چینی بحران رپورٹ میں کی گئی باتیں غلط، وزیراعظم کو موقف پیش کریں گے، جہانگیر ترین

اسد عمرنے کی بجٹ کی مخالفت، غریب عوام کے دل جیت لئے

ہمیں چور کہا جاتا ہے لیکن بتایا جائے چینی مہنگی کرکے عوام کو کون لوٹ رہا ہے؟ خواجہ آصف برس پڑے

شوگر ملزسٹاک کی نقل و حمل اور سپلائی کی مکمل مانیٹرنگ کا حکم

چینی بحران رپورٹ، جہانگیر ترین کے خلاف بڑا ایکشن،سب حیران، ترین نے کی تصدیق

چینی بحران کا ذمہ دار جہانگیر ترین نہیں بلکہ شریف برادران،اہم انکشافات سامنے آ گئے

چینی کی قیمتوں میں اضافے پر سینیٹ میں بھی تحقیقات کا مطالبہ

جہانگیر ترین کے حق میں تحریک انصاف کی کونسی شخصیت کھل کر سامنے آ گئی، بڑا مطالبہ کر دیا

جہانگیرترین کی وزیراعظم کے ساتھ صلح کی کوشش کا کیا بنا؟ مبشر لقمان نے کیا انکشاف

جہانگیر ترین سے جے ڈی ڈبلیو کی ایک غیرفعال کمپنی فاروقی پلپ لمیٹڈ میں 3ارب 10کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے حوالے سے تفصیلات مانگی گئی ہیں ، جہانگیر ترین سے اپنے ملازم کے ذریعہ ایک پبلک لسٹڈ کمپنی سے ڈھائی ارب روپے کیش نکلوانے سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جہانگیر ترین سے جے ڈی ڈبلیو کی ڈھرکی شوگرمل کو 7ارب روپے منتقلی کی تفصیلات فراہم کرنے کیلئے بھی کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قائم کی گئی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 6 گروپوں نے مل کر ایک مافیا کی شکل اختیار کر رکھی ہے اور یہ چینی کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتا ہے،انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 6 گروپوں کے پاس چینی کی مجموعی پیداوار کا 51 فیصد حصہ ہے اوریہ آپس میں ہاتھ ملا کر مارکیٹ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ چینی کی پیداوار پر چند لوگوں کا کنٹرول اور ان میں سے بھی زیادہ تر سیاسی بیک گراؤنڈ والے لوگ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ پالیسی اور انتظامی معاملات پر کس طرح اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

جہانگیر ترین کے گروپ کی 6 شوگر ملز چینی کی مجموعی ملکی پیداوار کا 19 اعشاریہ 97 فیصد پیدا کرتی ہیں۔ مخدوم خسرو بختیار کے رشتہ دار مخدوم عمر شہریار کے ” آر وائی کے” گروپ کی 6 شوگر ملز ہیں اور یہ 12 اعشاریہ 24 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں۔ المعز گروپ کی 5 شوگر ملز 6 اعشاریہ 80 فیصد اور تاندلیانوالہ گروپ کی 3 شوگر ملز 4 اعشاریہ 90 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں۔

سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی کے اومنی گروپ کی 10 شوگر ملز ہیں اور وہ 1 اعشاریہ 66 فیصد چینی پیدا کرتے ہیں، شریف فیملی کی 9 شوگر ملز 4 اعشاریہ 54 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں،مذکورہ بالا 6 گروپوں کی 38 شوگر ملز چینی کی مجموعی پیداوار کا 51 اعشاریہ 10 فیصد پیدا کرتی ہیں جبکہ باقی 51 شوگر ملز 49 اعشاریہ 90 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں

Leave a reply