جمال خاشقجی قتل کیس، امریکی رپورٹ پر سعودی عرب نے بھی خاموشی توڑ دی

0
45

جمال خاشقجی قتل کیس، امریکی رپورٹ پر سعودی عرب نے بھی خاموشی توڑ دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالہ سے گزشتہ روز جاری ہونے والی امریکی رپورٹ مسترد کردی۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمال خاشقجی قتل کے معاملے پر امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ منفی، غلط اور ناقابل قبول ہے جسے مسترد کرتے ہیں، امریکی رپورٹ میں غلط معلومات کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ جمال خاشقجی قتل میں سعودی حکام نے ملکی قوانین کے تحت ہر ممکن قدم اٹھایا اور بہتر انداز میں تحقیقات کیں تاکہ انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے جب کہ ملزمان کو سعودی عدالت سے مجرم ٹھہرا کر سزائیں بھی دیں جن کا جمال خاشقجی کے اہلخانہ نے خیر مقدم کیا۔

امریکا نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ جاری کردی۔

سی این این اورنیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے سعودی عرب پرپابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے ، یہ پابندیاں کس نوعیت کی ہوں گی سعودی حکام خود بڑے پریشان دکھائی دے رہے ہیں‌

دوسری طرف اس حوالے سے بعض ماہرین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ نظرثانی شدہ جزوی خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ نئی جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے سامنے لائی گئی ہے۔

سعودی ایئر پورٹ پر حملہ،جہاز میں آگ لگ گئی، افرا تفری کا عالم، تہلکہ خیز بریکنگ نیوزمبشر لقمان کی زبانی

قریشی نے سعودی عرب کو دھمکی دے کر احسان فراموشی کا مظاہرہ کیا،وزارت چھوڑ کرگدی نشینی کا کام کریں، ساجد میر

وزیر خارجہ کا سعودی عرب بارے بیان،شہباز شریف نے بڑا مطالبہ کر دیا

برف پگھلنے لگی، سعودی سفیر کی وزیر خارجہ سے ملاقات، سعودی اہم شخصیت کا دورہ پاکستان متوقع

سعودی عرب بمقابلہ پاکستان، اصل کہانی سامنے آ گئی، اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

ذرائع کے مطابق امریکا کی جانب سے جاری خفیہ رپورٹ 2 سال پرانی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کو پکڑنے یا قتل کرنے کیلئے ترکی کے شہر استنبول میں آپریشن کی منظوری دی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2017 کے بعد سے محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی سیکیورٹی اور انٹیلی جنس آپریشنز پر مکمل طور پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا جس کی وجہ سے یہ ممکن نہیں کہ سعودی حکام نے اس نوعیت کا آپریشن سعودی ولی عہد کی منظوری کے بغیر کیا ہو۔

سعودی عرب کا بین الاقوامی مسافر پروازوں کا آپریشن معطل،پی آئی اے نے بھی اعلان کر دیا

سعودی عرب کا بڑا وفد کب آ رہا ہے پاکستان؟ وزیر خارجہ کا بڑا اعلان

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک سے سعودی سفیر کی ملاقات،کیا ہوئی بات؟

سعودی سفیر اچانک وزیر خارجہ کو ملنے پہنچ گئے

بڑی تبدیلی، سعودی عرب میں کس کو سفیر مقرر کر دیا گیا؟

پاکستان سے انتہائی اہم شخصیت سعودی عرب پہنچ گئی

سعودی عرب کے دو ایئر پورٹس پر ڈرون حملے،فضائی آپریشن معطل

جمال خاشقجی کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلیے ہر ممکن کوشش کرینگے،منگیتر کا عدالت میں بیان

رپورٹ میں اس 15 رکنی اسکواڈ کا نام بھی ظاہر کیا گیا ہے جو استنبول گیا تھا اور کہا گیا ہے کہ قوی امکان ہے کہ اسی اسکواڈ نے خاشقجی کی ہلاکت میں حصہ لیا۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ مذکورہ اسکواڈ کو پہلے سے معلوم تھا یا نہیں کہ آپریشن کا نتیجہ خاشقجی کی موت کی صورت میں نکلے گا۔

رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان خاشقجی کو مملکت کیلئے خطرہ تصور کرتے تھے اور انہیں خاموش کرانے کیلئے ضرورت پڑنے پر پرتشدد طریقے استعمال کرنے کے بھی حق میں تھے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے دیا محمد بن سلمان کو بڑا جھٹکا

بل ازیں دسمبر 2019 میں ایک سعودی عدالت قتل کا مقدمہ چلا کر 5 افراد کو سزائے موت سناچکی ہے،جمال خاشقجی کے بیٹوں نے مئی 2020 میں اپنے باپ کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اعلان کیا،جمال کےبیٹوں کے اعلان کے بعد سعودی عدالت پانچوں قاتلوں کو معاف کرسکتی ہے،

دسمبر 2019 میں سنائے جانے والے فیصلے میں سعودی عرب کی عدالت نے11 ملزمان کوذمہ دار قراردے دیا، سعودی عرب کی عدالت نے 5مجرموں کو سزائے موت سنا دی،جمال خاشقجی کیس میں 3 مجرموں کو 24 سال قید کی سزا سنائی گئی،عدالت نے سعود القحطانی اور احمد اسیری کے خلاف ثبوتوں کی عدم موجودگی پر انہیں رہا کر دیا.جمال خاشقجی کو2اکتوبر 2018 کواستنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کیا گیا تھا

Leave a reply