زلفی بخاری وزارت میں ناچتا ہے سارے غیرسنجیدہ لوگ لگائے گئے ہیں. پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں کون ہوا برہم

0
31
ملک میں اقلیت اکثریت خواتین اور بچے سب غیر محفوظ ہیں،حکومتی سینیٹرز

زلفی بخاری وزارت میں ناچتا ہے سارے غیر سنجیدہ لوگ لگائے گئے  ہیں. پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں کون ہوا برہم

اسلام آباد (محمداویس) پبلک اکاونٹس کمیٹی نے نیشنل بینک کی طرف سے آڈٹ کرنے سے نکارپر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ نیشنل بینک آڈٹ نہ کراکر توہین پارلیمنٹ اور آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے،

کمیٹی نے وزارت خزانہ کوہدایت کی کہ وہ نیشنل بینک کوخط لکھے کہ 15دن کے اندرسندھ ہائی کورٹ میں آڈٹ کے خلاف کیا گیاکیس واپس لے اوررپورٹ دیں،وزارت سمندر پارپاکستانی کی طرف سے دوسال سے ڈی اے سی نہ کرانے پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے چیرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہر جگہ غیرسنجیدہ لوگ لگائے گئے گئے زلفی بخاری وہاں ناچتاہے۔ پبلک اکاونٹس کمیٹی کااجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں چیرمین رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ہوا۔اجلاس میں مشاہد حسین سید، محمد ابراہیم خان، شاہدہ اختر علی، علی نواز شاہ،ریاض فتیانہ،نور عالم،طلحہ محمود،سیمی ایذدی،اقبال محمد علی خان ودیگر ارکان کمیٹی نے شرکت ہے۔کمیٹی میں وزارت سمندر پارپاکستانی کے آڈٹ اعتراضات کاجائرہ لیا گیا ۔ کمیٹی کوآڈٹ حکام نے بتایا کہ وزارت سمندر پار پاکستانی دوسال سے زائدعرصے سے ڈی اے سی نہیں کررہے ہیں 25ستمبر 2019کو پہلا خط لکھ کہ ڈی اے سی کریں مگر اس کے بعد 11 خط لکھے گئے مگر اس کے باوجود ڈی اے سی نہیں کرائی گئی۔ حکام وزارت نے کہا کہ سیکرٹری ریٹائرڈ ہوگئے ہیں گذشتہ تین ماہ سے وہ بیمار تھے جس کی وجہ سے ڈی اے سی نہیں ہوئی۔

جس پر چیرمین رانا تنویر حسین نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ وزارت سمندرپارپاکستانی کیوں ڈی اے سی نہیں کررہی۔یہ ہوکیا رہاہے؟ دوسال سے ڈی اے سی نہیں کررہے یہاں پر ہر ایک نے اپنی ایک سٹیٹ بنائی ہوئی ہے۔ ڈی اے سی ساری کریں اور ہمیں جواب دیں۔ آپ کے معاون خصوصی زلفی بخاری وزارت میں ناچتا ہے سارے غیرسنجیدہ لوگ لگائے گئے ہوئے ہیں ذلفی بخاری کی ساری توجہ رنگ روڈپر ہے ۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ جلد ازجلد ڈی ای سی کریں۔

چیرمین کمیٹی رانا تنویرحسین نے کہا کہ نیشنل بینک سٹیٹ کے اندر سٹیٹ بن گئی ہے پارلیمنٹ نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے آڈٹ کا حکم دیا تو یہ پارلیمنٹ کے خلاف عدالت میں چلے گئے ہیں آڈٹ کرانے میں آپ کو تکلیف کیا ہورہی ہے۔ چیرمین نیشنل بینک بورڈزبیر سومرونے کہاکہ بورڈ میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے آڈٹ کرنے کا ایشو بہت ہائی لائیٹ ہوا ہے قانون میں یہ واضح نہیں ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے آڈٹ کے خلاف2012سے سندھ ہائی کورٹ میں گئے ہیں عدالت میں فیصلہ محفوظ ہے فیصلہ آنے کے بعد ہی کچھ کرسکتے ہیں۔ رانا تنویرحسین نے کہاکہ سرکاری اداروں کا آڈٹ ضروری ہے آڈٹ کرانے میں بورڈ کو مسئلہ کیا ہے آپ کو سندھ ہائی کورٹ میں نہیں جانا چاہیے تھا۔کمیٹی نے کہاہے کہ آڈٹ کرائیں مگر بورڈ اس قدر مضبوط ہے کہ آئین سے بھی اوپر ہے کیا وہاں اس قدر گڑبڑ ہے کہ آپ آڈٹ نہیں کرانا چاہتے ہیں بینک کو آڈٹ کرانا چاہیے تھا۔کیا ہم استحقاق مجروح کرنے کے حوالے سے کاروائی کریں۔کیاہم بورڈ کو تحلیل کرنے کا حکم دیں پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھا جارہاہے۔

چیرمین نیشنل بینک نے کہاکہ قانون میں مسئلہ ہے معاملہ عدالت میں ہے ہم عدالتی فیصلے کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ وزارت قانون انصاف نے رائے دی ہے کہ نیشنل بینک کو آڈٹ آڈٖیٹرجنرل آف پاکستان سے کرانا چاہیے اور ڈی اے سی میں بھی ہم نے شفارش کی ہے یہ اپنا آڈٹ کرائیں اور سندھ ہائی کورٹ سے کیس واپس لیں۔نور عالم خان نے کہا کہ اگر بورڈ اور چیرمین کی تعیناتی وفاقی حکومت کرتی ہے تو ان کو آڈٹ کرنا چاہیے۔جس پرچیرمین نیشنل بینک بورڈزبیر سومرو نے کہا معاملہ عدالت میں ہے ہم اس پر کوئی رائے نہیں دے سکتے۔72سال میں کبھی نیشنل بینک کا آڈٹ نہیں ہوا ہے یہاں قانونی مسئلہ ہے آڈیٹر جنرل آف پاکستان نیشنل بینک کا آڈٹ نہیں کرسکتے ہیں۔

نور عالم نے چیرمین نیشنل بینک بورڈنے والد کاذکرکیا جس پر زبیر سومرو نے نور عالم کو کہا کہ آپ میرے والد کو درمیان میں نہ لائیں۔اس معاملہ پر چیرمین کمیٹی اور چیرمین نیشنل بینک میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور رانا تنویر شدید برہم ہوئے کہ میں آپ کو کہے رہے خاموش ہوجاو مگر آپ خاموش نہیں ہورہے۔رانا تنویر نے کہاکہ نیشنل بینک آڈیٹر جنرل سے آڈٹ کرنے سے انکارکرکے آئین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔نور عالم نے کہاکہ نیشنل بینک کا بورڈ آڈٹ سے انکار کررہی ہے اگر ہم یہ نہیں کرسکتے تو ملک کیسے چلائیں گے۔اس پر وزیراعظم کو لکھنا چاہیے کہ نیشنل بینک آڈٹ نہیں کرارہاہے شاہدہ اختر علی نے کہاکہ نیشنل بینک کو عدالت سے کیس واپس لینے کا حکم دیا مگر اس کے باوجود یہ کام نہیں کر رہے ہیں یہ خلاف ورزی کررہے ہیں آڈٹ کے لیے تیار نہیں ہیں

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد آڈٹ کو اختیار دیاگیا کہ وہ نیشنل بینک کا آڈٹ کرے۔ سینیٹرمشاہد حسین سید نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اس لیے نیشنل بینک سندھ ہائیکورٹ سے کیس واپس لیں اور آڈٹ کرائیں۔چیرمین نیشنل بینک بورڈ نے کمیٹی کوبتایا کہ 18ویں ترمیم تحت جن اداروں کی فنڈنگ حکومت کرتی ہے ان کا آڈٹ کیا جا سکتا ہے ہمیں حکومت فنڈنگ نہیں کرتی ہے اس لیے ہماری آڈٹ آڈیٹر جنرل آف پاکستان آڈٹ نہیں کرسکتا ہے18ویں ترمیم بھی ہمیں آڈیٹر جنرل سے آڈٹ کرنے کا حکم نہیں ہے۔نیشنل بینک کی طرف سے آڈٹ کرنے اور سندھ ہائی کورٹ سے کیس واپس نہ لینے پر کمیٹی نے شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ چیرمین نیشنل بینک بورڈ پارلیمنٹ کی توہین کررہے ہیں پارلیمنٹ سپریم ہے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق بھی نیشنل بینک کواپناآڈٹ کروانا ہوگا۔ کمیٹی نے وزارت خزانہ کو حکم دیا کہ 15دن کے اندر نیشنل بینک کو آڈٹ کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ میں کیا گیا کیس واپس لینے کاخط لکھیں اور آڈٹ حکام کو آڈٹ کرنے دیں ایسا نہ کیا گیا تو اس سے بھی سخت اقدام لینے پر مجبور ہوں گے ہم وزارت کو نیشنل بینک کے بورڈ کوختم کرنے کا بھی حکم دے سکتے ہیں۔

فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں،علامہ طاہر اشرفی کا فلسطین کے قاضی القضاء سے رابطہ

فرانس نے فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے احتجاج پر پابندی عائد

فلسطین مسئلہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس امریکا نے موخر کروا دیا

فلسطینی بھی وجود رکھتے ہیں وہ بھی انسان ہیں،مسلم امریکن خواتین اراکین برس پڑیں

ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں،وزیراعظم عمران خان کا دنیا کو پیغام

عالمی برادری فلسطینی عوام کے تحفظ کیلئے فوری اقدام اٹھائے،وزیراعلیٰ پنجاب

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم، پاکستان میدان میں آ گیا، کیا اعلان کر دیا؟

فلسطینی مسلمانوں پراسرائیلی مظالم ،ترکی میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر احتجاج

فلسطین کی اسلامی مزاحتمی تنظیم حماس نے مانگی ایران سے حمایت

جب مظلوم فلسطینی بیٹیوں کی گردنوں پر اِسرائیلی بَربریت کا گھٹنا سانسں لینےمیں رکاوٹ بن رہا تھا..جمیل فاروقی برس پڑے

ان تصاویر کو دیکھ کر خودبخود جنت کی یاد آجاتی ہے،مریم نواز کی ٹویٹ پر صارف کا تبصرہ

اسرائیلی مظالم اور بربریت کیخلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

Leave a reply