افغانستان کے وزیراعظم مولوی محمد حسن اخوند نے تمام حکومتوں بالخصوص مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طالبان کی حکومت کو تسلیم کریں۔
باغی ٹی وی: افغان اردو کے مطابق طالبان کے افغانستان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مقرر کردہ نگراں وزیر اعظم ملا حسن اخوندزادہ نے عہدے سنبھالنے کے 4 ماہ بعد پہلی پریس کانفرنس کی اس اہم پریس کانفرنس میں وزیراعظم ملا حسن اخوند زادہ کے ہمراہ افغانستان میں اقوام متحدہ کے پروجیکٹس کے انتظامی امور کی نگرانی کرنے والے ارکان بھی موجود تھے۔
افغان حکومت کی اکنامک کانفرنس
20 ممالک کے نمائندوں نے کانفرنس میں شرکت کی، 40 ممالک کے نمائندوں نے کانفرنس کو آن لائن جوائن کیا، افغانستان کی معاشی صورتحال، نجی شعبہ اور بینکنگ سیکٹر کے مسائل پر بات چیت ہوئی
#اقتصادی_کانفرنس #اقتصادي_کنفرانس #KabulEconomicConference pic.twitter.com/RqMJGRAAs8— افغان اردو (@AfghanUrdu) January 19, 2022
افغان حکومت کی اکنامک کانفرنس میں 20 ممالک کے نمائندوں نے کانفرنس میں شرکت کی، 40 ممالک کے نمائندوں نے کانفرنس کو آن لائن جوائن کیا،افغانستان کی معاشی صورتحال، نجی شعبہ اور بینکنگ سیکٹر کے مسائل پر بات چیت ہوئی-
افغانستان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے طالبان کمانڈرسمیت 6 افراد ہلاک
وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے کابل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ہماری حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے میں پہل کریں، اس افغانستان کو تیزی سے ترقی کرنے میں مدد ملے گی ایسا ہم اپنی سیاست کے لیے نہیں بلکہ افغان عوام کے لیے چاہتے ہیں، افغانستان کے وزیراعظم کے مطابق طالبان نے امن اور سلامتی کی بحالی کے لیے تمام شرائط پوری کی ہیں۔
حکومت تسلیم کروانے کے لیے طالبان نے دنیا کی تمام شرائط پوری کی ہیں، اب بالخصوص اسلامی ممالک کو طالبان حکومت تسلیم کرنے میں پہل کرنی چاہیے۔
وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند کا پہلی اقتصادی کانفرنس سے خطاب pic.twitter.com/WB9sKN5I7i— افغان اردو (@AfghanUrdu) January 19, 2022
وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے پہلی اقتصادی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تسلیم کروانے کے لیے طالبان نے دنیا کی تمام شرائط پوری کی ہیں، اب بالخصوص اسلامی ممالک کو طالبان حکومت تسلیم کرنے میں پہل کرنی چاہیے۔
وزیراعظم ملا محمد حسن اخند نے کہا
جو لوگ ہم پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہیں وہ خود پابندیاں لگا کر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اگر انہیں واقعی انسانی معاشرے کا درد ہے تو آئیں افہام و تفہیم کے ذریعے انسانی مسائل پر قابو پانے کی طرف حقیقی قدم اٹھائیں۔ pic.twitter.com/kLrLRaacc4— افغان اردو (@AfghanUrdu) January 19, 2022
وزیراعظم ملا محمد حسن اخند نے کہا کہ جو لوگ ہم پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہیں وہ خود پابندیاں لگا کر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اگر انہیں واقعی انسانی معاشرے کا درد ہے تو آئیں افہام و تفہیم کے ذریعے انسانی مسائل پر قابو پانے کی طرف حقیقی قدم اٹھائیں۔
وزیراعظم ملا محمد حسن اخند:ہم عالمی برادری کی انسانی امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ افغانستان کو موجودہ بحران پر قابو پانے کے بعد بھی ترقیاتی امداد کی ضرورت ہوگی لیکن ہمیں ترقیاتی امداد کے بارے میں مختلف انداز میں سوچنے کی ضرورت ہے۔#اقتصادي_کنفرانس #KabulEconomicConference pic.twitter.com/f1ZgUep0hZ
— افغان اردو (@AfghanUrdu) January 19, 2022
وزیراعظم ملا محمد حسن اخند نے کہا کہ ہم عالمی برادری کی انسانی امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ افغانستان کو موجودہ بحران پر قابو پانے کے بعد بھی ترقیاتی امداد کی ضرورت ہوگی لیکن ہمیں ترقیاتی امداد کے بارے میں مختلف انداز میں سوچنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ امریکہ افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثوں کو بحال کرے اور افغانستان کو پیسے کی منتقلی میں امدادی تنظیموں اور افغانوں کے لئے تمام رکاوٹیں ختم کرے
#اقتصادی_کانفرنس #اقتصادي_کنفرانس #KabulEconomicConference pic.twitter.com/llr1LFK1iP— افغان اردو (@AfghanUrdu) January 19, 2022
جبکہ وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ امریکہ افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثوں کو بحال کرے اور افغانستان کو پیسے کی منتقلی میں امدادی تنظیموں اور افغانوں کے لئے تمام رکاوٹیں ختم کرے –
"افغانستان میں سرمایہ کاری کا اچھا موقع ہے، غیر ملکیوں سرمایہ داروں کو سمجھنا چاہیے کہ امارت اسلامیہ نے تسلیم کی تمام شرائط پوری کی ہیں"۔
قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کا اقتصادی کانفرنس میں خطاب
#اقتصادی_کانفرنس #اقتصادي_کنفرانس #KabulEconomicConference pic.twitter.com/IfMaBXWd6u— افغان اردو (@AfghanUrdu) January 19, 2022
قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کا اقتصادی کانفرنس میں خطاب کہا کہ افغانستان میں سرمایہ کاری کا اچھا موقع ہے، غیر ملکیوں سرمایہ داروں کو سمجھنا چاہیے کہ امارت اسلامیہ نے تسلیم کی تمام شرائط پوری کی ہیں-
اقوام متحدہ کی ایلچی ڈیبورا لیونز نے کہا کہ اقوام متحدہ افغانستان کی معیشت کو بحال کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ انسانی امداد ایک عارضی حل ہے۔ معاشی مسائل کو بنیادی طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ خواتین اور لڑکیاں معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں#اقتصادي_کنفرانس pic.twitter.com/ClGalxJlEg
— افغان اردو (@AfghanUrdu) January 19, 2022
اقوام متحدہ کی ایلچی ڈیبورا لیونز نے کہا کہ اقوام متحدہ افغانستان کی معیشت کو بحال کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ انسانی امداد ایک عارضی حل ہے۔ معاشی مسائل کو بنیادی طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ خواتین اور لڑکیاں معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں-
منشیات کےعادی افراد طالبان کے لئے بڑا چیلنج بن گئے
واضح رہے کہ ابھی تک کسی حکومت نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے، کیونکہ افغانستان نے نئی حکومت میں ایسے کئی افراد کو اپنی عبوری حکومت کو شامل کیا ہے جن کے نام بین الاقوامی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔








