وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے پاس عثمان بزدار کوبحال کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
باغی ٹی وی :وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے پاس عثمان بزدار کوبحال کرنے کا اختیار نہیں ہے صدر اور گورنر آئینی ذمہ داری پوری نہیں کرتے تو پھر عدالت ہی کسٹوڈین ہے ۔صدر مملکت نے بھی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کی عدالت نے صدر کو پھر کہا کہ حلف کے لیے نمائندہ مقرر کریں۔
گورنر ہاؤس پر پولیس کے ذریعے غنڈوں نے قبضہ کر لیا ہے،گورنر کا صدر مملکت سے رابطہ
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ہر معاملے میں قانون اور آئین کو پیش نظر رکھا ہے نومنتخب وزیراعلیٰ کا حلف عدالتی حکم کے مطابق لیا جارہا ہے گورنر پنجاب کو ہٹانے کے لیے وزیراعظم نے سمری دے رکھی ہے گورنر پنجاب آئینی طورپر وزیراعلیٰ کو بحال نہیں کرسکتے ۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ بشارت نے کہا کہ عدالتوں کا فیصلہ جو ہوتا ہے ، ماننا پڑتا ہے اور ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔
راجہ بشارت نے کہا کہ سوال کے جواب میں کہا اگر حمزہ نے حلف لیا تو وزیر اعلی نہیں ماننے گئے، گورنر نے عثمان بزدار کا استعفی مسترد کردیا ہے جس کے بعد کابینہ بحال ہوگئی ہے اس حوالے سے کابینہ کا اجلاس وزیر اعلی عثمان بزادار نے بلایا ہے، اس میں جو فیصلے ہوگئے اس پر بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔
پرویزالٰہی کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار
واضح رہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ آئینی اعتراض لگا کر مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب نے عثمان بزدار کا استعفیٰ مسترد کر کے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کو خط لکھ دیا ہے جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے بھی گورنر کا خط موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
گورنر پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ آرٹیکل 130کے سب سیکشن آٹھ کے تقاضے پورے نہیں کرتا، عثمان بزدار نے استعفیٰ گورنر کے نام دیا ہی نہیں ہے عثمان بزدار نے استعفیٰ وزیراعظم کے نام دیا جو آئینی طور پر غلط ہے۔








