نور مقدم قتل کیس،اپیلیں سماعت کے لیے مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم کیس کی اپیلیں 28 جون کو سماعت کے لیے مقرر کع دی گئیں
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ڈویژن بنچ سماعت کرے گا ،گزشتہ روز بینچ کی عدم دستیابی کے باعث سماعت بغیر کارروائی ملتوی ہو گئی تھی ،گزشتہ روز نور مقدم کے والدین نے بھی استدعا کی تھی کہ کیس کی سماعت جلدی کی جائے اور جلدی فیصلہ کیا جائے،نور مقدم کے والدین نے عدالت سے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بھی نورمقدم کیس کا فیصلہ کرے ،نور مقدم کے والد شوکت مقدم اور والدہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا گفتگو کی ہے ،جس میں نور مقدم کے والد شوکت مقدم کا کہنا تھا کہ نورمقدم چلی گئی، ہم نے بہت تکلیف برداشت کی نور مقدم کے جانے سے جو تکلیف اٹھائی بیان نہیں کر سکتا ہماری درخواست ہے کہ ہائی کورٹ بھی نور مقدم کیس کا فیصلہ جلد کرے،
قبل ازیں نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی سزا بڑھانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی اپیل دائر کردی گئی ہے مدعی مقدمہ شوکت مقدم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں موقف اپنایا کہ مجرم جان محمد اور افتخار کی سزا بھی بڑھانے کی اپیل کی جبکہ شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے تین اپیلیں دائر کیں اپیل میں استدعا کی گئی کہ مجرم ظاہر جعفر کے خلاف ڈیجیٹل شواہد موجود ہیں، ٹرائل کورٹ نے کم سزا دی، مجرموں کی سزا قانون کے مطابق بڑھائی جائے
اسلام آباد ہائیکورٹ میں گیارہ ملزمان کے خلاف اپیل دائر کی گئی،گیارہ ملزمان میں سے نو ملزمان کو بری کیا گیا جبکہ دو ملزمان کوکچھ دفعات کے تحت سزا نہیں دی گئی جان محمد اور افتخار کی اپیل الگ ہے،جن دفعات میں انکو سزا نہیں دی گئی انکو مزید سزا دینے کی اپیل کی گئی ہے ،
قبل ازیں نورمقدم قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے فیصلہ سنایا،عدالت نے شریک ملزمان ظاہر جعفر کے ملازمین جمیل اور افتخار کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ،عدالت نے ملزم کے والدین کو بری کر دیا،عدالت نے تھراپی ورکس ملازمین کو بھی بری کر دیا ،کمرہ عدالت میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے ،نورمقدم کے والد شوکت مقدم بھی فیصلہ سننے کے لیے کمرہ عدالت میں موجود تھے کمرہ عدالت میں وکلاء اور میڈیا نمائندگان کی بھی بڑی تعداد موجود تھی اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، عدالت کے باہرپولیس کی بھاری نفری تعینات تھی،جب فیصلہ سنایا گیا تو نور مقدم کا قاتل ظاہر جعفر بھی عدالت میں موجود تھا،
نورمقدم کے قاتل کو بھاگنے نہیں دیں گے،دوٹوک جواب،مبشر لقمان کا دبنگ اعلان
مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری
جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے
آج ہمیں انصاف مل گیا،نور مقدم کے والد کی فیصلے کے بعد گفتگو
انسانیت کے ضمیرپرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں،مریم نواز
مبارک ہو، نور مقدم کی روح کو سکون مل گیا، مبشر لقمان جذباتی ہو گئے
نور مقدم کیس میں سیشن کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے ،اسلامی نظریاتی کونسل