اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے

جاری رپورٹ کے مطابق سیلاب سے پاکستان میں 116 اضلاع متاثر ہوئے،66 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا ،سیلاب سے پاکستان میں 6 لاکھ 70 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا، 20 لاکھ ایکڑ فصلیں تباہ ہوئیں،8 لاکھ کے قریب مویشی ہلاک ہوئے، سیلاب سے سندھ میں 15 ہزار سے زائد اسکولز تباہ ہوئے،سیلاب کے باعث 2 لاکھ 18 ہزار مکانات مکمل تباہ ہوگئے، سیلاب سے 4 لاکھ 52 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا، سیلاب کے باعث 937 افراد جاں بحق ہوئے، سیلاب کی تباہ کاریوں سے 1343 افراد زخمی بھی ہوئے،

خیبر پختونخوا میں جون 15سے اگست 27 تک 226 افراد جاں بحق ہوئے سیلاب سے خیبر پختونخوا میں جون 15سے اگست 27 تک 282 افراد زخمی ہوئے خیبر پختونخوا میں جاں بحق افراد میں 98 بچے، 36 خواتین اور 92 مرد شامل ہیں سوات میں سیلاب اور بارشوں کے باعث 24 افراد جاں بحق ہوئے مانسہرہ میں 22، ڈی آئی خان 20، مردان میں 15 افراد جاں بحق ہوئے،سیلاب اور بارش سے کرک میں 14 اور لوئر کوہستان میں 13 افراد جاں بحق ہوئے،سیلاب اور بارشوں کے باعث خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 266 مویشی ہلاک ہوئے ،مختلف اضلاع میں 16 ہزار 612 گھر مکمل تباہ، 16 ہزار کو جزوی نقصان پہنچا سیلاب اور بارشوں سے خیبر پختونخوا میں 17 اسکولوں کو نقصان پہنچا ،سیلاب کے باعث ڈی آئی خان میں 15 ہزار سے زائد گھر مکمل تباہ ہو گئے،

دوسری جانب نجی موبائل کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ضرورت اور آفت کی اس گھڑی میں پی ٹی اے اور سیلولر موبائل آپریٹرز (سی ایم اوز) سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ سی ایم اوز سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپنے تمام صارفین کو صفر/ صفر بیلنس کے ساتھ مفت وائس کالز (آن نیٹ/ایک ہی نیٹ ورک) فراہم کریں گے۔ پی ٹی اے اس مشکل وقت میں ٹیلی کام صارفین کو بروقت اور فوری ریلیف فراہم کرنے میں سی ایم اوز کی کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔ کال کنکشن پر کوئی کال سیٹ اپ چارجز لاگو نہیں ہوں گے اور جن صارفین کے پاس بیلنس نہیں ہے وہ آن نیٹ کال کر سکیں گے۔ پی ٹی اے متاثرہ علاقوں میں مواصلاتی چینلز کی نگرانی کرتا رہتا ہے، رابطے کو یقینی بناتا ہے اور جہاں ضروری ہوتا ہے اپ ڈیٹ فراہم کرتا ہے۔

علاوہ ازیں چئیرمین تحریک انصاف کا بڑا فیصلہ جلسوں کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے لوگوں کو موبلائز کرنےکے لیے استعمال کیا جائےگا صوبائی سطح پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر نگرانی فلڈ ریلیف فنڈز قائم ہوں گے فنڈز تمام صوبوں میں سیلاب متاثرین پر خرچ کیے جائیں گے کل اس حوالےسے ٹیلی تھون کا بھی انعقاد ہو گا جس میں چئیرمین تحریک انصاف شرکت کریں گے

دریائے سندھ میں آئندہ 24 گھنٹوں میں سات لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرے گا۔جان محمد ڈی ایس پی تونسہ کا کہنا ہے کہ تونسہ ضلعی انتظامیہ نے دریا کے کنارے آباد شہریوں کا الرٹ جاری کردیا ہے۔تونسہ سیلاب آنے کی صورت میں تونسہ کے موضعے بخارہ ، فتح خان ، گنب ، کلاچی ، موگا ، چرکن ، کالو والا ، پھگن مڑل ، بیٹ چنڑ وہوا تھانہ ،تھانہ ریتڑہ پنجگرائیں ، بستی ماڑھا ، مڑل ، بستی عظیم ، مورجھنگی ، بیٹ لدھا ، رکھ مورجھنگی ، عاقوپور ، جن پور بھڈیں والا ، ببھان ، بیٹ کلرائی والا ، میر کھر ، بیٹ لکھو ، ملک پور ، موضع بستی نصیر ، موضع ڈاگ ،تھانہ صدر تونسہ بیٹ اشرف ، اڑا کھڑواڈو ، بستی حبیب ، عیدہ آرائیں ، چک جراح ، بودومناں ، دائرہ شاہ ، پلواں ، موضع ڈہیہ ، کوٹلہ میرانی ، بکھری نوبرآمدہ ، موضع درابھی ، موضع لنگاہ ، ونگر لعل شاہ ، مکول خورد ، موضع عثمان ، موضع سنجر شاہی ، بیٹ بلوچ خان جات متاثر ہونے کا اندیشہ ، ان علاقوں میں ہزاروں نفوس پر مشتمل ہے متوقع فلڈ سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی جاتی ہیں محفوظ مقامات پر لوگ منتقل ہوجائیں سرکاری طور پر فلڈ ریلیف کیمپس لگائے جاچکے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی ریلیف کیمپ لگانے کے لیے متعلقہ اتھارٹی کو ہنگامی طور پر آگاہ کیا جاچکا ہے۔

وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات

سیلاب سے اموات،نقصانات ہی نقصانات،مگر سیاستدان آپس کی لڑائیوں میں مصروف، مبشر لقمان پھٹ پڑے

 بارشوں اور سیلاب سے900 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے

بالاکوٹ، آٹھ افراد سیلاب میں بہہ گئے،سوات میں عمارت گرنے کا خوفناک منظر، ویڈیو

پاک فوج نے فلڈ ریلیف ہیلپ لائن قائم کر دی،

ہ وادی کمراٹ میں 18 سیاح پھنسے ہوئے ہیں

 شرجیل میمن نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں بدترین مخالفین کے بھی ساتھ کام کرنےکو تیار ہیں

Shares: