باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی وزیر، تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ آئین ہمیں ہر قسم کا تحفظ فراہم کرتا ہے،

عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ میں کرپٹ نہیں کہ میری کرپشن کی فائلیں نکلیں گی،میرے ساتھ جو سلوک کیاگیا اس کا مستحق نہیں تھا ،میر ا قصور کیا ہے؟ میں نے ریلوے سے ایک سال 4 ماہ میں کریشن ختم کردی امید ہے عدالتیں مجھے انصاف دلوائیں گی، امریکا کے دو ریاستوں میں میری کمپنیاں ہیں ،امریکا کے خلاف بات کرنے پر ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پابندی لگائی گئی میرا کیس سیاسی کیس نہیں، انسانی حقو ق کا ہے جب تک میرے مجرم عدالت کے کٹہرے میں کھڑے نہیں ہوں گے ، جب تک یہ نہیں بتائیں گے کہ میرا جرم کیا تھا میں چین سے نہیں بیٹھوں

اعظم سواتی سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران رو پڑے۔ کہا مجھے کیوں چھوڑا ہے، میں زندہ لاش کی طرح روز جیتا ہوں اور مرتا ہوں

قبل ازیں اعظم سواتی کی ضمانت کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، رضوان عباسی نے عدالت میں کہا کہ میں اس ضمانت کے خلاف ہوں،سیشن عدالت کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں تھا، وکیل رضوان عباسی پیکا ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت نے ضمانت دے کر اختیار سے تجاوز کیا ،عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی

پورے راستے مجھ پر تشدد کیا گیا، میری ویڈیوز بنائی گئیں،اعظم سواتی
سینیٹر اعظم سواتی کی سپریم کورٹ آمد، ڈی جی ایچ آر سے ملاقات کی ،اعظم سواتی نے تحریری جواب، میڈیکل رپورٹس اور دیگر دستاویزات جمع کرا دیں، تحریری موقف میں کہا گیا کہ تین نقاب پوش افراد مجھے گھر سے نامعلوم مقام پر لے گئے،پورے راستے مجھ پر تشدد کیا گیا، میری ویڈیوز بنائی گئیں، تشدد سے مجھے قے آئی اور کچھ دیر بے ہوش رہا مجھے تھانہ سائبر کرائم منتقل کر دیا گیا ،ایف آئی اے نے کہا اعظم سواتی دل کا مریض ہے مزید تشدد برداشت نہیں کرسکتا،تین گھریلو ملازمین کو تشدد کرکے خاموش رہنے کی ہدایت کی گئی، ایف آئی اے اہلکار میرے گھر کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ بھی ساتھ لے گئے، جس میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا اس نے گمراہ کن رپورٹ دی،گمراہ کن رپورٹ میں جسمانی حالت کے حوالے سے خاموشی سوالیہ نشان ہے، میڈیکل رپورٹ میں حراست کے دوران تشدد چھپانے کی کوشش کی گئی،بنیادی حقوق پامال کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے،

واضح رہے کہ عظم سواتی کی درخواست ضمانت پر عدالت نے فیصلہ سنایا تھا اور اعظم سواتی کی درخواست ضمانت منظور کر لی تھی،  اعظم سواتی کو اداروں کے‌ خلاف ٹویٹ کرنے پر مقدمہ درج کر کے ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا،  عدالت نے اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سینیٹر اعظم سواتی نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائرکر دی تھی، عدالت میں دائر درخواست میں انہوں نے رہائی کی استدعا کی تھی

جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج

مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد

ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا

سینیٹر اعظم سواتی نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائرکر دی

Shares: