وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کا تھانہ ریس کورس پولیس کے ساتھ مل کر نجی کمپنی کے دفترچھاپہ

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کا تھانہ ریس کورس پولیس کے ساتھ مل کر نجی کمپنی کے دفتر پر دھاوا بول دیا۔ ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ و راولپنڈی پولیس کے یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں کی دفتر میں داخل ہونے اور ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ ویڈیو میں ایف آئی اے کے سب انسپکڑ سطح کے باوردی اہلکار کو لیڈ کرتے دیکھا جاسکتا ہے، جیسے ہی اہلکار دفتر کے اندر پہنچتے ہیں تو راولپنڈی پولیس کی یونیفارم میں ملبوس اہلکار دوسرے ساتھی کے ساتھ مل کر کمپنی ملازم کو زمین پر گرا کر تھپڑوں، مکوں اور ٹھڈوں سے مارتے ہوئے دیکھائی دے دہے ہیں جبکہ ایف آئی اے آفیسر بھی موجود رہتا ہے اور دیگر اہلکاروں سے موبائل وغیرہ لے لیتا ہے۔

دفتر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور نقدی و کمپیوٹر و لیپ ٹاپ سمیت سی سی ٹی وی کی ڈی وی آر اٹھا لے جانے کے خلاف متاثرہ شہریوں نے ڈائریکڑ جنرل ایف آئی اے اور سی پی او راولپنڈی کو درخواستیں دیں۔ موجودہ کمپنی مالکان عاصم الیاس اور خواجہ ظہیر کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور اسکے ساتھ راولپنڈی پولیس کی وردیوں میں اہلکاروں نے سابق کمپنی مالکان کی ایما پر سب کچھ کیا، سابق مالکان نے اسے قبل راولپنڈی پولیس کے ذریعے موٹر سائیکل چوری کے جھوٹے مقدمے میں پھانسایا تھا، جس مقدمے میں عدالے نے ہمیں بری کردیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عدالتی حکم کے باوجود اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہ ہوسکے، فیصلے کیخلاف اپیل دائر
لوکل باڈی سسٹم یقینی بنانا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے، عدالت عالیہ
2.9 ملین سے زیادہ کیپٹاگون گولیاں سمگلنگ کی دو کوششیں ناکام
فٹبال کے بادشاہ‘ اور لیجنڈری کھلاڑی پیلے 82 برس کی عمر میں دنیا چھوڑ گئے
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی والدہ 100 برس کی عمر میں چل بسیں
لاہور انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمت بڑھانے کی اجازت دینے سے انکار
2022 نئے جیو پولیٹیکل دور کا آغازثابت ہوا، چین امریکہ کیلئے سب سے بڑاخطرہ
کراچی ٹیسٹ؛ پاکستان نے دوسری اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنا لئے
مالکان نے مطالبہ کیا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم اور ریس کورس پولیس کے اہلکاروں کے خلاف دفتر میں گھس کر ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنانے، دفتر سے قیمتی اشیاء اور 3 لاکھ روپے سمیت سی سی ٹی وی کیمروں کی ڈی وی آر اکھاڑ لے جانے پر قانونی کارروائی کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے ہیڈکوارٹر نے شہریوں کی درخواست وصول کرکے انکوائری کے احکامات کردیئے ہیں۔

Shares: