سائفرکیس، پی ٹی آئی وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی

0
40
imran

سائفر کیس ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر سماعت کا معاملہ ،پی ٹی آئی وکلا جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں پہنچ گئے

وکیل سلمان صفدر اور بابر اعوان جج راجہ جواد عباس کی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ انسداد دہشتگری عدالت کو بطور ڈیوٹی جج میں سن سکتا ہوں،جج نے کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا کیس سنے کا مجھے اختیار نہیں ہے،ہائیکورٹ کوئی ڈائریکشن دے گی تو میں پھر سن لوں گا،24 عدالتوں کی حد تک میں ایڈمن جج ہوں،

راجہ جواد عباسی کی جانب سے ججز کا ڈیوٹی طریقے کار پڑھ کر سنایا گیا ،جج نے کہا کہ 24 عدالتوں میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت موجود نہیں ہے، ہائیکورٹ کسی بھی جج کو کیس سنے سے مارک کر سکتی ہے،ہائیکورٹ میں درخواست دیں اور اگر وہ اجازت دیں تو میں سن لیتا ہوں،پی ٹی آئی وکلاء نے کہا کہ ہمیں کوئی راستہ دکھائیں کہ ہم کیا کریں ؟ جج نے کہا کہ دو طریقے ہیں یا تو آپ رجسٹرار ہائی کورٹ سے رجوع کریں اور یا 9 ستمبر تک انتظار کرلیں، وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ہم ایک درخواست دیتے ہیں آپ جو بھی آرڈر کریں گے، ہمیں منظور ہے، جج نے کہا کہ آپ اگر ضمانت کی درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں تو بے شک کریں، بابر اعوان نے کہا کہ ہم مشاورت کرنے پر عدالت کے سامنے درخواست دائر کریں گے،

پراسیکوشن ٹیم نے سائفر کیس سننے کی مخالفت کی،جج نے رضوان عباسی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بڑے سینئر وکیل ہیں مگر آپ کو designated اور appointed کا فرق نہیں، پراسیکوشن ٹیم نے کہا کہ یہ آپ سے کس capacity میں خصوصی عدالت کے کیسسز سننا چاہتے ہیں ؟ جج نے کہا کہ میں ایڈمنسٹریٹو جج ہوں اسی وجہ سے یہ ہم سے کیا سننا چاہتے ہیں،پی ٹی آئی وکلاء نے کہا کہ آپ کیس سن لیں تاکہ ہمارے پاس کوئی آرڈر آجائے،

پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت نے خصوصی عدالت کے جج کی تعیناتی پر پھر سے اعتراض کر دیا، جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپکی بات میں نے سن لی کہ آپکی درخواست کو تو کسی نے سننی ہے،وکیل سلمان صفدرنے کہا کہ اس کیس پر گزشتہ سماعت پونے تین گھنٹوں کی سماعت کے بعد ملتوی کردی گئی، بتایا گیا کہ میرے کلیگ شیر افضل مروت نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے، اس دن بھی درخواست ضمانت نہیں سنی گئی اور آج بھی نہیں سنی گئی،اگر جج صاحب نے کل آنا ہوتا تو ہم یہاں بھی نہ آتے مگر لمبی چھٹی ہے، سب سے بڑا اعتراض تو یہ ہے کہ آپ کوئی کیس سن ہی نہیں سکتے، سپیشل پراسیکوٹر نے کہا کہ اس دن بھی جج صاحب نے اپنی مجبوریوں کا زکر کیا تھا کہ میں نہیں آرہا تھا مگر آ گیا، اگر جج صاحب کی ذاتی مجبوریوں پر بھی اعتراض ہے تو یہ غلط ہے، انہوں نے اب بغیر کسی وجہ کی ہر چیز کو اپنا ایک رنگ دینا ہوگا ہے، کیا ہم نے اسی طرح انصاف کے سسٹم کو چلانا ہے ؟ جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو نوٹیفکیشن یہاں ہیں ایک اپریل کا ہے اور دوسرا جون کا ہے، یہ کورٹ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کیسسز کو کیسے سن سکتی ہے ؟آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے کیسسز ڈیوٹی جج سن سکتے ہیں یا نہیں، دلائل طلب کر لئے گئے، کیس میں 12 بجے تک کا وقفہ کر دیا گیا

سائفرکیس، پی ٹی آئی وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد ،پی ٹی آئی وکلاء جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت پیش ہوئے، وکیل سلمان صفدر نے عدالتی عملے سے درخواست کی کہ سائفرکیس کی سماعت جمعرات کو رکھ لیں،سائفرکیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کردی گئی

قبل ازیں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین کے رخصت پر ہونے کے باعث ضمانت کا معاملہ ایک بار پھر لٹک گیا ،جج ابوالحسنات ذوالقرنین اپنی اہلیہ کی طبعیت کی سازی کے باعث ایک ہفتے کی رخصت پر ہیں،عدالتی عملہ کے مطابق جج ابو الحسنات ذوالقرنین 8 ستمبر تک رخصت پر ہیں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین 9 ستمبر کو ڈیوٹی پر ہوں گے،

پی ٹی آئی لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکلا ڈیوٹی جج کے روبرو پیش ہوں گے، ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس حسن ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کریں گے

گزشتہ سماعت اٹک جیل میں ہوئی تھی تو عمران خان کی لیگل ٹیم نے درخواست ضمانت دائر کی تھی،لیگل ٹیم نے تین درخواستیں دائر کیں ،چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت دائر کی گئی،وزارت قانون کا جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیکر کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی گئی،چیئرمین پی ٹی آئی کا اوپن کورٹ میں ٹرائل کرنےکی درخواست بھی دائر کی گئی

آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،

عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان 

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

 عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی

واضح رہے کہ عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کر دی ہے جس کے بعد عمران خان کو سائفر کیس میں اٹک جیل میں رکھا گیا ہے، عمران خان چودہ روزہ جوڈیشیل ریمانڈ پر ہیں، گزشتہ روزعمران خان نے بیٹوں سے بات کے لئے عدالت میں درخواست دائر کی، عمران خان نے اپنے وکیل عمیر اور شیراز احمد کی وساطت سے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ وہ اپنے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان سے ٹیلی فون یا وٹس ایپ پر بات کرنا چاہتے ہیں ،

جج خصوصی عدالت ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو بیٹوں سے والد کی ورچوئل ملاقات کرانے کی ہدایت کردی

سلمان رشدی کا وکیل، عمران خان کا وکیل بن گیا

وادی طائف کی مسجد جو حضور اقدس نے خود بنائی، مسجد کے ساتھ کن اصحاب کی قبریں ہیں ؟

امریکی سائفر کے بیانیہ پر سیاست کرنے والا خود امریکیوں سے رحم کی بھیک مانگنے پر مجبور،

Leave a reply