سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والےکو پہلی بار مجرم قرار دے دیا گیا ہے جبکہ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سویڈش شہر لنکوپنگ کی ضلعی عدالت نے 27 سالہ شخص کو نسلی گروہ کے خلاف احتجاج کا مجرم قرار پایا اور اس موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے نے مذہب اسلام کو نہیں مسلمانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

جبکہ عدالت نے قرار دیا کہ مجرم کا عمل کسی ذمہ دارانہ بحث یا مقصد کے لیے نہیں تھا۔ اور عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے والے شخص نے ستمبر 2020 میں قرآن پاک کی بےحرمتی کی تھی تاہم خیال رہےکہ سویڈن میں حالیہ عرصے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے متعدد واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ سویڈش حکومت ایسے واقعات کی مذمت تو کرتی آئی ہے تاہم اظہار رائے کی آزادی کے نام پر اسے روکنے میں بھی ناکام رہی ہے.

جبکہ رواں سال جون کے اندر سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا تھا اور غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹاک ہوم کی پولیس نے عراق سے تعلق رکھنے والے شہری کو کئی بار قرآن پاک نذر آتش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا لیکن مقامی عدالت نے پولیس کے فیصلے کو آزادی اظہار رائے کے خلاف قرار دیا تھا.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آپ نے گھبرانا نہیں، جیل سے عمران خان کا پیغام
بریکنگ؛ اسلام آباد؛ ریڈ زون میں وزارت خارجہ بلڈنگ میں آتشزدگی
ورلڈکپ ؛ انڈیا چھوڑنے والی زینب نے وجہ بتادی
دل کے مرض کی ایک نئی قسم دریافت
آپ نے گھبرانا نہیں، جیل سے عمران خان کا پیغام
بھارت کا اسرائیل میں مقیم بھارتیوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن اجئے کا اعلان
مقامی پولیس نے عدالتی حکم کے تحت شہری کو عید کے روز شہر کی مرکزی جامع مسجد کے باہر مظاہرے کی اجازت دی تھی۔

Shares: