سارہ انعام قتل کیس،شاہنواز امیر نے سارہ کے ساتھ ظالمانہ سلوک رکھا،پراسیکیوٹر

0
164
sara inaam amir

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد،سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصرجاویدرانا نے کیس کی سماعت کی،پراسیکیوٹر راناحسن عباس کی جانب سے حتمی دلائل کا آغاز کر دیا گیا،پراسیکیوٹررانا حسن عباس نے عدالت میں کہا کہ سارہ انعام کو ایک انجری نہیں، متعدد انجریاں ہیں، سارہ انعام کو ٹارچر کیاگیا، جسم پر بیشتر زخموں کے نشانات ہیں،تفتیش میں کسی تیسرے شخص کا ڈی این اے نہیں آیا، تفتیش میں شاہنواز امیر کا ڈی این اے میچ ہوا ہے،شاہنواز امیر نے ثبوتوں کو ختم کرنے کی بھی کوشش کی،فارم ہاؤس کی سی سی ٹی وی فوٹیج دو دن قبل ڈس کنکٹ کردی تھی، شاہنواز امیر نے سارہ انعام کے ساتھ ظالمانہ سلوک رکھا،سارہ انعام کو واٹس ایپ پر دھمکی آمیز پیغامات بھی بھیجے تھے شاہ نواز امیر کی سارہ انعام کے ساتھ ہونے والی واٹس ایپ چیٹ ریکور ہو چکی ہے سارہ انعام ملزم سے پوچھتی رہیں کہ میرے ساتھ ایسی بد سلوکی کیوں کر رہے ہیں طلاق کے میسجز بھی ریکور ہو چکے ہیں ملزم نے پیغامات کو ڈیلیٹ کیا تھا,سارہ انعام کو ساری رات ٹارچر کیا گیا، منہ پر تھپڑوں کے نشانات جبکہ بازوؤں پر بھی زخم تھے جنہیں دیکھ کر قتل سے پہلے تشدد ثابت ہوتا ہے سارہ انعام کی لاش پر متعدد جگہ بری طرح نیل بھی پڑے ہوئے تھے رپورٹ کےمطابق موت پوسٹ مارٹم کے وقت سے 12 سے 24 گھنٹے پہلے ہوئی, شاہ نواز امیر کی والدہ گھر پر موجود تھیں کیسے ہو سکتا ہے کہ سارہ کی آواز نہ آئی ہو، ملزمہ ثمینہ شاہ نے پولیس کو آگاہ کرنے کی بجائے ملزم کے والد ایاز امیر کو کال کی, ملزم کی والدہ نے والد کو کال کی، پولیس کو کال کیوں نہیں کی؟سارہ انعام ابوظبی میں اعلیٰ عہدے پر نوکری کرتی تھیں، اُنہیں پاکستان بلا کر بری طرح ٹارچر کیا گیا، وہ ایک اہم زندگی تھیں جو ضائع ہو چکی، واپس نہیں آ سکتی,پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے عدالت سے ملزم شاہ نواز امیر کے لیے سزائے موت کی استدعا کرتے ہوئے اپنے حتمی دلائل مکمل کر لیے

واضح رہے کہ صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی اہلیہ سارہ کو قتل کردیا تھا ایاز میر کی بہو دبئی سے واپس آئی تھی شاہنواز نشے کا عادی تھا اس نے نشے کی حالت میں اپنی بیوی کا قتل کیا۔ سارہ کا قتل بھی بالکل نور مقدم والے وحشیانہ طریقے سے کیا گیا۔ لوہے کا راڈ مارا پھر پانی کے ٹپ میں ڈبودیا۔ شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی مقتولہ سارہ دبئی میں ملازمت کرتی تھی اور دونوں کی تین ماہ پہلے ہی شادی ہوئی تھی مقتولہ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاہنواز سے رابطہ ہوا تھا، پھر دونوں نے شادی کر لی

قتل کے بعد ملزم نے اپنے والد ایاز امیر کو لاش کی تصویر بھیجی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر رکھا ہے، پولیس نے ایاز امیر کو بھی گرفتار کیا تھا تا ہم عدالت نے اس مقدمے سے ایاز امیر کو ڈسچارج کیا ہے

شک تھا سارہ کا کسی کے ساتھ کوئی افیئر ہے۔ ایاز امیر کے بیٹے کا بیوی کو قتل کرنے کے بعد بیان،

ایاز میر کے بیٹے کی خوفناک درندگی :سارہ انعام ،کینیڈین شہری،دبئی آئی،گاڑی خریدی ،مگرپھرکیاہوا؟ہولناک انکشافات

ایاز امیر کی بہو کا پوسٹمارٹم مکمل،سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا

پہلے مارا، گھسیٹ کر واش روم لے گیا،ایاز امیر کے بیٹے نے سفاکیت کی انتہا کر دی

سر پر ڈمبل مارا،آلہ قتل بھی خود برآمد کروایا،ایاز امیر کے بیٹے کیخلاف مقدمہ درج

Comments are closed.