تحریک انصاف کا کون ہو گیا نیا چیئرمین؟ شیر افضل مروت کے گزشتہ روز کے اعلان کے بعد تردیدیں، دعوے، لیکن حتمی فیصلہ کچھ نہ ہو سکا، شیر افضل مروت اپنے دعوے پر قائم ہیں کہ چیئرمین عمران خان نہیں ہوں گے تا ہم اب لطیف کھوسہ نے جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اور کہا کہ چیئرمین عمران خان ہی ہوں گے، دوسری جانب پی ٹی آئی میں شدید اختلافات دیکھنے میں آئے ہیں

اب بیرسٹر علی ظفر نے اعلان کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فوراََ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی منظوری دی ،چیئرمین پی ٹی آئی عارضی طور پر انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے ،بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے لیے اُمیدوار نامزد کردیے گئے۔الیکشن کمیشن کو موقع نہیں دینا چاہتے کہ وہ ہم سے بلے کا نشان لے،قانونی طور پر عمران خان انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں،علی ظفر کا کہنا تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے قانونی ٹیم سے چئیرمن شپ کے انتخابات کے حوالے سے مشاورت کی،قانونی ٹیم کے مطابق چئیرمن پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ ہوا اور سزا سنائی گئی،ہمارے مطابق یہ سزا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، قانونی طور پر چئیرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں ،ہمارے خدشات ہیں کہ اگر چئیرمن پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ لیتے ہیں تو الیکشن کمیشن آخری وقت میں بلے کا نشان واپس لے سکتا ہے،ہم نے ان قانونی معاملات پر چئیرمین کو آگاہ کیا، چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عوام میرے ساتھ ہے، میں کسی قسم کا کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتا،چئیرمین نے کہا کہ میں عام انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہوں، انٹرا پارٹی الیکشن لڑنے کی ضرورت نہیں، چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عارضی طور پر چئیرمین شپ کیلئے کوئی اور امیدوار ہو،

علی ظفر کے بیان کے بعد شیر افضل مروت سچے ثابت ہو گئے، انکا کل کا بیان درست تھا حالانکہ پی ٹی آئی کی جانب سے اس کی تردید کی جاتی رہی، کیا اب شیر افضل مروت کے خلاف مہم چلانے والے شیر افضل مروت سے معافی مانگیں گے؟

عہدہ امانتاً قبول کر رہا ہوں،بہت جلد یہ عہدہ عمران خان کو واپس دیں گے،بیرسٹر گوہر
تحریک انصاف کے نامزد چیئرمین بیرسٹر گوہر نے علی ظفر کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تک عمران خان باعزت واپس نہیں آجاتے، میں ذمہ داری نبھاؤں گا، ہماری جدوجہد وہی ہے جو عمران خان کی تھی، انہی کا نظریہ اول آخر ہے، وہ جیل کے اندر ہوں یا باہر اصل لیڈر وہی ہیں،ہمارا نظریہ وہی ہے جو خان صاحب کا ہے،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف کا عہدہ امانتاً قبول کر رہا ہوں انشاء اللہ بہت جلد یہ عہدہ عمران خان کو واپس دیں گے

https://twitter.com/BarristerGoharA/status/1729830211561128369

پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اختلافات سامنے آئے ہیں،مرکزی رہنما شیرافضل مروت کا رہنماء پی ٹی آئی عاطف خان کیخلاف مبینہ آڈیو پیغام لیک ہوا ہے،شیر افضل مروت کہتے ہیں کہ عاطف خان نے کارکنوں کو پیغام بھیجا ہے کہ کنونشن سے بائیکاٹ کیا جائے، عاطف پی ٹی آئی پشاور ریجن کا صدر اور ذمہ دار بندہ ہے،اس نے نامناسب بات کی،عاطف خان کو کوئی حق نہیں کہ چیرمین پی ٹی آئی کے کنونشن سے بائیکاٹ کی باتیں کریں،علی امین گنڈاپور اس معاملے پر عاطف خان کو شوکاز نوٹس دیں،عاطف خان وضاحت دیں کہ اس نے کس حیثیت سے بائیکاٹ کی بات کی،عاطف خان سے اس بات پر چیرمین پی ٹی آئی کی جانب سے پوچھا جائے گا،عاطف خان کی اس بات کو منطقی انجام تک پہنچاؤں گا،

دوسری جانب تحریک انصاف کے انٹراپارٹی الیکشن کے معاملے پر سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ میرے گزشتہ روز کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر میرے خلاف بہت زیادہ ردعمل سامنے آرہا ہے،میں نے عدالت کی جانب سے عمران خان کی پارٹی چیئرمین کے طور پر نااہلی کے حوالے آگاہ کیا، قانونی پہلوؤں کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی چیئرمین کے لیے الیکشن نہیں لڑ سکیں گے،میں نے یہ خبر جیل میں چئیرمن پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد بتائی، یہ خبریں میں نے نہیں بنائیں اور نہ ہی میں توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے عدالتی فیصلے کا ذمہ دار ہوں، میرے خلاف پروپیگنڈہ بند کیا جائے،چئیرمن شپ کے الیکشن کا فیصلہ سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر عمیر نیازی اور میری موجودگی میں چئیرمن سے ملاقات میں ہوا،میرے خبر دینے کے فوراً بعد میڈیا نے میرے بیان کی تردید شروع کردی،پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ سے مجھ سے تصدیق کے بغیر بیان جاری ہوناافسوس ناک ہے،بدقسمتی سے میرے بارے میں بہت غلط فہمیاں پیدا ہوئیں، میں یہ سمجھنے میں ناکام ہوں کہ تضاد کے پیچھے کون ہے، پاکستان تحریک انصاف کے ٹوئیٹر اکائونٹ سے بیان ہٹا دینا چاہئے ، بدنام کرنے والے لوگ مجھے تحریک انصاف کی قیادت کی خواہش کرنے کی تصویر کشی کرنا بند کر دیں،میں یہاں سیاست کو فتح کرنے کی نیت سے نہیں آیا، ہمیں ان مشکل حالات میں ہمت کی ضرورت ہے، کوئی بھی جو پاکستان کا وفادار ہے وہ میری کوششوں کو سراہے گا،میں اس مشکل وقت میں چئیرمن پی ٹی آئی اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوں، ہم سب کو اس ظلم کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے اور ہمت نہیں ہارنی چاہیے،جیل میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ساتھ، ان کے خاندان کے ساتھ جو کچھ ہوا، اس نے انہیں توڑ کر رکھ دیا، تحریک انصاف میں شاید ہی کوئی ایسا بچا ہو جس پر ناقابل تصور تشدد نہ کیا گیا ہو، پی ٹی آئی میں ہمیں اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے، میں تحریک انصاف میں نیا ہوں لہذا اس معاملے پر کسی کو موردالزام نہیں ٹھہراتا، پی ٹی آئی کی زیادہ تر سینئر قیادت ابھی تک جیلوں میں قید ہے، اس وجہ سے پارٹی میں تنظیم اور معلومات کے بہاؤ کو کسی حد تک نقصان پہنچا ہے، میں حال ہی میں کنونشنوں میں میرے فعال کردار کی وجہ سے عوام کی طرف سے مجھے دی جانے والی عزت کے لیے بہت مشکور ہوں، میں اس اعتماد کو کبھی نہیں توڑوں گا جو چئیرمن پی ٹی آئی نے مجھ پر ڈالا ہے،جو اس مشکل وقت میں چئیرمن پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہوگا وہ مقبول ہوگا، مجھ پر تنقید کرنے والے لوگوں کو کہتا ہوں کہ کنونشنز میں میرا ساتھ دیں اور فرنٹ لائن پر ہمارے ساتھ لڑیں،

دوسری جانب عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خاور مانیکا کے بیان پر چیئرمین پی ٹی آئی کو تکلیف ہوئی کہ کوئی اتنا بھی گر سکتا ہے،اور اتنا جھوٹ بھی بول سکتا ہے، سیاست میں سب ہوتا ہے کیسسز بنا دیئے جاتے ہیں،لیکن کوئی اتنا گر سکتا ہے، سابق وزیر اعظم کی شادی کو 6 سال ہو گئے ہیں،خاور مانیکا کو 2 ماہ پابند سلاسل رکھا گیا، جج کے سامنے بیان پر خاور مانیکا لکھے ہوئے کاغذ کو پڑھ رہے تھے،انھیں لکھا ہوا کاغذ دیا گیا، انھیں 6 سال بعد یاد آ گیا کہ یہ عدت میں شادی ہوئی تھی،پی ٹی آئی چیئرمین نے آج پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا کہا ہے کہ قوم کو اور پارٹی کو آپکی ضرورت ہے ، پی ٹی آئی میں شمولیت کے حوالے سے اپنے دوستوں اور فیملی سے مشاورت کروں گا،

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ پراپرٹی میں پی ٹی آئی چیئرمین کی ایک اور بشری بی بی کی دو درخواستوں پر سماعت ہوئی، 35 ارب روپے سپریم کورٹ سے نکال کر سرکاری خزانے میں داخل کر دیا گیا، 460 ارب روپے بحریہ ٹرسٹ نے 2026 تک پیسے جمع کروانے کا وقت ہے، القادر ٹرسٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے یونیورسٹی بنا کر تحفہ میں دی گئی،القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین اور بشری بی بی کا کوئی واسطہ نہیں ہے، توشہ خانہ میں بھی پی ٹی آئی چیئرمین کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین اور بشری بی بی کی درخواست ضمانت کو 6 دسمبر تک توسیع دی گئی، جیل ٹرائل کی شروعات نہیں ہوئی، نوٹیفکیشن غیر موثر ہو سکتا ہے،352 کے مطابق میں جیل ٹرائل نہیں بلکہ اوپن ٹرائل ہی ہو سکتا ہے،اوپن ٹرائل کا مقصد ہے کہ پوری دنیا انصاف کا بول بالا ہوتا دیکھ سکے،مائنس پی ٹی آئی چیئرمین کا تصور نہیں ہے، پی ٹی آئی کا چیئرمین عمران خان ہے اور عمران خان ہی چیئرمین رہے گا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا جارہا ہے، انٹرا پارٹی الیکشن میں پی ٹی آئی چیئرمین ہوں گے،

 اسلامی شرعی احکامات کا مذاق اڑانے پر عمران نیازی کے خلاف راولپنڈی میں ریلی نکالی

ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں

خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی

ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں

خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل

بشریٰ بی بی کی سڑک پر دوڑیں، مکافات عمل،نواز شریف کی نئی ضد، الیکشن ہونگے؟

جعلی رسیدیں، ضمانت کیس، بشریٰ بی بی آج عدالت پیش نہ ہوئیں

عمران خان، بشریٰ بی بی نے جان بوجھ کر غیر شرعی نکاح پڑھوایا،مفتی سعید کا بیان قلمبند

Shares: