لاپتہ افراد کا مسئلہ حل نہ ہوا تو یہ لوگ اپنے عہدے پر نہیں رہیں گے،عدالت

0
134
islamabad highcourt

اسلام آباد ہائیکورٹ ،کشمیری شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا صورتحال ہے؟ وکیل اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ہم نے سپیشل انوسٹی گیشن ٹیم بنائی ہے، ایس ایس پی آپریشنز نےکہا کہ میں نے احمد فرہاد کی اہلیہ سے خود بات کی ہے، احمد فرہاد کو گھر کے اندر سے نہیں بلکہ باہر سے اٹھایا گیا، جس گاڑی سے متعلق بتایا گیا ہم نے اس متعلق بھی تفتیش کی ہے،احمد فرہاد کی اہلیہ نے ڈبل کیبن گاڑی گا بتایا تھا، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ گاڑیاں ڈالے والی ہی ہیں؟ ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ ہم نے احمد فرہاد کے موبائل فون کی کالز کا ریکارڈ بھی لیا ہے،موقع پر موجود لوگوں سے بھی ہم نے تفتیش کی ہے، جیوفنسنگ ہم نے کر لی ہے کچھ وقت اس میں لگے گا

وکیل مدعی نے کہا کہ عدالت پوچھے کہ کیا دیگر ایجنسیز سے بھی آفیشلی پوچھا گیا ہے؟ ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ ہم نے پوچھا تو ہے لیکن آفیشلی خطوط نہیں لکھے گئے، جسٹس محسن اخترکیانی نے استفسار کیا کہ کیا کبھی مثبت جواب بھی آیا ہے کہ بندہ ہم نے اٹھایا ہے؟ ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ نہیں، ایسا کبھی نہیں ہوا، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ اٹھا کر لے جاتے ہیں تو سب سے پہلے پاسورڈ لیتے ہیں اور سم بند کر دیتے ہیں ،پھر اب وقت آ گیا ہے کہ سیکرٹری دفاع اور آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر کو بلا لیں،میں نے کہا تھا کہ جہاں پولیس کی تفتیش رک جائے گی پھر انہیں بلائیں گے، یا تو آپ کہیں کہ راء کے لوگ اٹھا کر لے گئے یا تاوان کیلئے اغواء کیا گیا ہے، لوگوں کو سبق یاد کروا کر عدالت کے سامنے پیش کر دیتے ہیں،لاپتہ افراد پر بات کرنے کی وجہ سے وہ اٹھائے گئے ہیں ،پورے پاکستان کو پتہ ہے کہ کون کررہا ہے یہ سب لیکن ہم خاموش رہتے ہیں،جو اٹھایا جاتا ہے اس کے گھر والے بھی واپس آجانے پر اسے خاموش رہنے کا مشورہ دیتے ہیں،کہا جاتا ہے سب عدالت کو کہنا کہ ہم اغوا نہیں کیے گئے تھے اپنی مرضی سے کہیں گئے تھے،لاپتہ افراد کے کیسز میں ملوث افراد کو سزائے موت ہونی چاہیئے ،امید ہے مستقبل میں لاپتہ افراد ایکٹ 2024 بنے گا ایک تھانہ بھی لاپتہ افراد کے لیے مختص کیا جائے گا،

وکیل پولیس نے کہا کہ ہمارے لیے آسان ہے کہ مسنگ پرسن میں ڈال کر اپنی جان چھڑا لیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ درخواست گزار کا الزام پولیس پر کیوں نہیں ہے؟یہ زبردست بات ہے کہ پولیس پر تو اعتماد ہے ان پر الزام نہیں لگایا جاتا،پولیس سے گلہ ہے کہ انکی انوسٹی گیشن ایک حد سے آگے جاتی ہی نہیں، تو نامعلوم افراد کی یہ صلاحیت تو ہے نا کہ چوبیس گھنٹے میں لوگ آ کر کہتے ہیں ہم شمالی علاقوں میں گئے تھے، لاپتہ افراد پر بات کرنے کی وجہ سے وہ مسنگ ہے، باعث شرم بات ہے کہ پورے پاکستان کے 25 کروڑ عوام کو پتہ ہے کہ ہو کیا رہا ہے، جو اٹھایا جاتا ہے جب مہینوں بعد آتا ہے تو فیملی والے کہتے ہیں اور کچھ نہ کہنا، یہ سسٹم ایسا بنا ہوا ہے کہ سارے لوگ اغواء کاروں کا ہی تحفظ کرتے ہیں، میرا تو یہ ماننا ہے کہ ان اغواء کاروں کو سزائے موت ہونی چاہیے،کوئی اور اغواء کر کے پانچ روپے بھی مانگ لے تو اسکے لیے سزائے موت ہے،ادارے اور ہر آدمی جوابدہ ہے، امید ہے آئندہ لاپتہ افراد سے متعلق بھی کوئی قانون بنے گا،میں سیکرٹری دفاع اور سیکٹر کمانڈر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رہا ہوں، جن پر الزام ہے میں ان کو بلا رہا ہوں،اگر پھر بھی کام نہیں ہو گا تو پھر میں وزیراعظم کو بھی میں بلاؤں گا،کیاوہ قانون سے ماورا ہیں؟ میرے سمیت سب لوگ جوابدہ ہیں،وردیوں اور بغیر وردیوں والے اغواء کیے گئے بندے کو ڈھونڈ کر لائیں گے، اگر نہیں لائیں گے تو انکو اپنے دفاتر سے نکال دیا جائے گا، قانون بنے گا اور اداروں کے اہلکاروں کے خلاف بھی مقدمات درج ہونگے،کیا امید ہے کہ پارلیمنٹ ایسا کچھ کرے گی؟وزارت اطلاعات کہاں ہے؟ ایک صحافی کو اٹھا کر لے گئے اور انہیں پتہ ہی نہیں ہے،اگر حکومت ایسے کام کرے گی تو پھر کام کیسے چلے گا؟ سیکرٹری دفاع اس کیس میں ذمہ دار ہیں ،سیکرٹری دفاع اگر پیش نہ ہوئے تو وزیراعظم کو بھی طلب کرونگا،اگر لاپتہ افراد کا مسئلہ حل نہ ہوا تو یہ لوگ اپنے عہدے پر نہیں رہیں گے ،میں ابھی بتا رہا ہوں کہ پہلے سیکرٹری دفاع پھر داخلہ اور سیکرٹری اطلاعات کے بعد وزیراعظم کو بھی طلب کرونگا،اگر ایک آدمی کی بات آپ کو اچھی نہیں لگتی تو کیا بندے اٹھا لیں گے؟سب سوشل میڈیا پر عزتیں اچھال رہے ہیں تو کیا سب کو اٹھا لیا جائے گا؟ سیکرٹری دفاع آئندہ سماعت پر عدالت کے سامنے پیش ہوں ،سیکرٹری دفاع اپنی ایجنسیوں سے لاپتہ افراد کے بارے میں رپورٹ لے کر آئیںسیکرٹری دفاع عدالت میں رپورٹ جمع کروائیں،تمام خفیہ اداروں کے سیکٹر کمانڈرز سے معلومات لے کر رپورٹ جمع کروائیں،وزارتِ دفاع کا افسر آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہو، عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی

لاپتہ افراد کی بازیابی کیس:وفاقی حکومت اور دیگر اداروں سے رپورٹ طلب

رپورٹ آ گئی، لاپتہ افراد کہاں ہیں، کہانی کھل گئی

لڑکی سمیت 9 لاپتہ افراد کی بازیابی کا کیس، پیشرفت نہ ہونے پرعدالت برہم

آٹھ برس سے لاپتہ شہری بازیاب کیوں نہ ہوا،عدالت برہم،رپورٹ طلب

ہم جنس پرستی کلب کے قیام کی درخواست پر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کا ردعمل

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

ایبٹ آباد میں "ہم جنس پرستی کلب” کے قیام کے لیے درخواست

ہنی ٹریپ،لڑکی نے دوستوں کی مدد سے نوجوان کیا اغوا

بچ کر رہنا،لڑکی اور اشتہاریوں کی مدد سے پنجاب پولیس نے ہنی ٹریپ گینگ بنا لیا

طالبات کو نقاب کی اجازت نہیں،لڑکے جینز نہیں پہن سکتے،کالج انتظامیہ کیخلاف احتجاج

امجد بخاری کی "شادی شدہ” افراد کی صف میں شمولیت

مجھے مسلم لیگ ن کے حوالے سے نہ بلایا جائے میں صرف مسلمان ہوں،کیپٹن ر صفدر

Leave a reply