عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ جاری

مشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کامضبوط انتخابی مینڈیٹ نہ ہونا خطرات پیداکرسکتا ہے،موڈیز
0
91
moodys

عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالہ سے اپنی نئی رپورٹ جاری کی ہے.

موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پاکستان کے لئے فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی، نیا آئی ایم ایف پروگرام فنانسنگ کے معتبر ذرائع فراہم کرے گا، ان ذرائع میں دیگر ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ کا حصول شامل ہے، مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناؤ بڑھنے کا خدشہ ہے، زیادہ ٹیکسوں اور توانائی کے نرخوں میں مستقبل کی ایڈجسٹمنٹ اصلاحات پر دباؤ ڈال سکتی ہے، مشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کا مضبوط انتخابی مینڈیٹ نہ ہونا خطرات پیدا کر سکتا ہے، رواں مالی سال پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات تقریباً 21 بلین ڈالر ہیں،مالی سال 27-2026ء کے لیے تقریباً 23 بلین ڈالرز کی مالی ضروریات درپیش ہیں، پاکستان کے پاس 9.4 ارب ڈالرز کے زرِمبادلہ کے ذخائر اس کی ضروریات سے کافی کم ہیں۔

موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی بیرونی پوزیشن اب بھی نازک ہے، بلند بیرونی مالیاتی ضروریات کے ساتھ اگلے 3 سے 5 سال پالیسیوں میں مشکلات درپیش ہونگی، کمزور گورننس اور اعلیٰ سماجی تناؤ حکومت کی اصلاحات کو آگے بڑھانے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے

موڈیز کی رپورٹ کے مطابق 12 جولائی کو، IMF اور پاکستانی حکام نے تقریباً 7 بلین ڈالر کے 37 ماہ کے توسیعی فنڈ سہولت انتظام پر عملے کی سطح پر معاہدہ کیا۔ یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، حالانکہ ووٹنگ کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔”اگر منظوری مل جاتی ہے، جس کی ہمیں توقع ہے، آئی ایم ایف کا نیا پروگرام پاکستان کے مستحکم فنڈنگ ​​کے امکانات کو بہتر بنائے گا۔ یہ پروگرام آئی ایم ایف سے فنانسنگ کے معتبر ذرائع فراہم کرے گا اور پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دوسرے دو طرفہ اور کثیر جہتی شراکت داروں سے فنڈنگ ​​کو متحرک کرے گا۔

نیا آئی ایم ایف پروگرام دور رس اصلاحات کی شرائط کے ساتھ آتا ہے، جیسے کہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اور استثنیٰ کو ختم کرنے کے اقدامات اور توانائی کے شعبے کی عملداری کو بحال کرنے کے لیے توانائی کے نرخوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ کرنا۔ دیگر اقدامات میں سرکاری اداروں کے انتظام اور نجکاری کو بہتر بنانا، زرعی امدادی قیمتوں اور اس سے منسلک سبسڈیز کو ختم کرنا، انسداد بدعنوانی، گورننس، اور شفافیت میں اصلاحات کو آگے بڑھانا اور تجارتی پالیسی کو بتدریج آزاد کرنا شامل ہیں۔

سری لنکن کپتان مستعفی،ہمارے والے اب بھی لابنگ میں مصروف

عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم

پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت

اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے

"بھولے بابا” کا عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر ،اربوں کے اثاثے

اصلی ولن آئی ایم ایف یا حکومت،بے حس اشرافیہ نے عوام پر بجلی گرا دی

کرکٹ میں سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ،پاک بھارت میچ میں‌کتنے کا جوا؟

لڑائی شروع،کیا ایمرجنسی لگ سکتی؟جمعہ پھر بھاری،کپتان جیت گیا

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

Leave a reply