منشیات کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کوعدالت میں پیش کر دیا گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد منشیات کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، جیل حکام نے رانا ثناء اللہ کو عدالت میں پیش نہیں کیا،اسپیشل سینٹرل عدالت کے ڈیوٹی جج خالد بشیر نے کیس پر سماعت کی ،رانا ثنااللہ کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت میں دلائل دئیے ،

رانا ثناء اللہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ رانا ثنااللہ کو سیاسی بنیادوں پر مقدمے میں نامزد کیا گیا ،رانا ثنااللہ پارٹی کے متحرک رہنما تھے جس وجہ سے گرفتارکیا گیا،

رانا ثناء اللہ کو ابھی تک عدالت پیش کیوں نہیں کیا؟ عدالت

رانا ثناء اللہ کو ابھی تک عدالت پیش نہیں کیا گیا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ رانا ثناء اللہ کو ابھی تک عدالت پیش کیوں نہیں کیا گیا، پراسیکیوٹر نے کہا کہ سیکیورٹی کے مسائل ہیں اور وکلاء کی ہڑتال ہے اس لئے ابھی تک پیش نہیں کیا گیا.

رانا ثناء اللہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تمام عدالتیں چل رہی ہیں اتنی پولیس موجود ہے کہ رانا ثناء اللہ کو عدالت لایا جا سکتا ہے،

رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

رانا ثناءاللہ کی اہلیہ ،مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب، احسن اقبال، خرم دستگیر بھی عدالت پہنچ چکے ہیں

رانا ثناء اللہ کو گھر کا کھانا ملے گا یا نہیں؟ عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

گزشتہ سماعت پرانسداد منیشات کی عدالت نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ، عدالت نے عثمان انور،عمرفاروق،رستم علی اور سبطین کی درخواست ضمانت منظور کر لی

ضمانت مسترد ہونے پر رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نے بڑا اعلان کر دیا

Shares: