سابق ایرانی نائب وزیردفاع کوبرطانیہ کیلیےجاسوسی کرنےپرپھانسی دےدی گئی

0
32

تہران: ایران میں سابق نائب و زیر دفاع علی رضا اکبری کو برطانیہ کے لیے جاسوسی کرنے اور جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں معاونت کے الزام میں پھانسی دےدی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے نائب وزیر دفاع علی رضا اکبری کو 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ برطانوی شہریت رکھتے تھے اور ان پر برطانیہ کے لیے ایران کی جاسوسی کا الزام تھا۔علی اکبر رضا اکبری پر 27 نومبر 2020 کو ایک حملے میں قتل ہونے والے بابائے ایٹم بم اور پاسداران انقلاب کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے 59 سالہ محسن فخری زادہ کی مخبری کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔

لاہور:سرکاری افسر کے قتل کا معمہ حل،برادر نسبتی قاتل نکلا

برطانیہ نے جاسوسی کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے علی رضا اکبری کی گرفتاری کو سیاسی قرار دیتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا تھا تاہم سابق نائب وزیر دفاع کو بدھ کے روز پھانسی کی سزا سنادی گئی۔بدھ کے روز علی رضا اکبری کے اہل خانہ کو الوداعی ملاقات کے لیے جیل لایا گیا تھا۔ ایران نے سابق نائب وزیر دفاع کو پھانسی دینے کی تصدیق کی ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ انھیں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔برطانیہ سمیت عالمی رہنماؤں نے ایران کے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قرار دیا۔

عالمی اقتصادی ادارے ورلڈ اکنامک فورم کی 2025 تک پاکستان کو درپیش 10 بڑے خطرات کی…

خیال رہے کہ علی رضا اکبری نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں بتایا تھا کہ وہ کافی عرصے سے بیرون ملک مقیم تھے جہاں انھیں ایران کے ایک اہم سفارتکار نے فون کرکے اہم معاملے پر صلح مشورے کے لیے ایران بلایا۔علی اکبری نے مزید بتایا تھا کہ ملاقات میں مجھ پر ایک پرفیوم اور ایک شرٹ کے عوض اہم جوہری معلومات برطانویہ اہلکار کو فراہم کرنے کا مضحکہ خیز الزام لگایا گیا اور ایرانی ایجنسی کے اہلکاروں نے 3 ہزار 400 گھنٹے مجھ سے تفتیش کی تھی۔

بھارتی بیس بال ٹیم نےپاکستان آمد کی دعوت قبول کرلی

سابق نائب وزیر دفاع نے ایرنانی ایجنسیوں پر تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اہلکاروں نے مجھے شدید جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ میں پاگل ہوگیا اور مجھ سے زبردستی اعترافی بیانات پر دستخط کرالیے گئے۔

Leave a reply