سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر ولید اقبال کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے 4 جنوری2022 کو منعقد ہونے والے سینیٹ اجلاس میں گوانتا ناموبے جیل میں قید پاکستانیوں کی تعداد ان کے مقدمات کی تفصیلات اور قید کی مدت سے متعلقہ معاملات کے علاوہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانس جینڈرکے حوالے سے 6 بلوں جن میں سینیٹر مشتاق احمد، سینیٹر فوزیہ ارشد، سینیٹر محسن عزیز،سینیٹر سید محمد صابر شاہ، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر عطا الرحمان، سینیٹر مولوی فیض محمد اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کے بل شامل تھے کاجائزہ لیا گیا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین و اراکین کمیٹی نے وزیر انسانی حقوق کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ وزیر کو کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تاکہ معاملات پر فیصلہ کرنے میں آسانی ہو سکے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے 4 جنوری2022 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں گوانتا ناموبے جیل میں قید پاکستانیوں کی تعداد ان کے مقدمات کی تفصیلات اور قید کی مدت سے متعلقہ معاملات کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ کمیٹی اجلاس میں وزارت خارجہ امور کی جانب سے تین افراد کی تفصیلات بتائی گئی تھیں۔جن میں سے سیف اللہ پراچہ اور ربانی برادران کے بارے میں معلومات تھیں۔ سیف اللہ پراچہ گھر پہنچ چکے ہیں۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ سیف اللہ پراچہ 19 سال کے بعد وہ اپنے گھر پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ربانی برادران کے اوپر کوئی مقدمہ نہیں،کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔ان کو بغیر کسی جرم کے گوانتانامو بے جیل میں 20 سال سے قید کیا ہوا ہے۔ایک اور پاکستانی ماجد خان بھی اسی جیل میں قید ہے جس پر بدترین تشدد کیا گیا ہے وزارت خارجہ امور ماجد خان کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو تفصیلات فراہم کرے۔ وزارت خارجہ امور کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ربانی برادران کی واپسی کا عمل فروری کے آخر تک مکمل ہو نے کا امکان ہے اوراُس سے ایک ہفتے کے بعد وہ پاکستان پہنچ جائیں گے۔وزارت خانہ امور نے ربانی برادران سے متعلق امریکی حکومت سے رابطہ کیا۔ ہماری طرف سے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ امریکی حکومت اس حوالے سے جب آگاہ کرے گی عمل شروع کر دیا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی کے ماجد خان کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ہمارے پاس ابھی معلومات نہیں ہیں جلد معلومات حاصل کر لی جائیں گی۔ ماجد خان ان قیدیوں میں شامل ہے جن کی پاکستانی شناخت نہیں ہو سکی۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ بیرون ممالک جو بھی پاکستانی قید ہوتا ہے متعلقہ ملک پاکستانی سفارتخانے کو اس کے حوالے سے آگاہ کرتے ہیں۔ وزارت داخلہ اس پاکستانی کی شناخت کرتی ہے۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہ کہ سمیرا نامی پاکستانی خاتون جو انڈیا میں 4 سال قید میں رہی اس کی شناخت میں تاخیر کی وجہ سے اسے مزید قید میں رہنا پڑا۔ شناخت میں تاخیر متعلقہ محکمے کی نا اہلی ہے۔

وزارت خارجہ امور کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پارلیمان میں بیرون ممالک قید پاکستانیوں کے حوالے سے بہتر اقدام اٹھائے جا رہے ہیں اور اس معاملے پر وزارت خانہ امور نے بہت زیادہ توجہ دی ہے۔ وزارت خارجہ امور میں بیرون ممالک پاکستانیوں کے لئے ایک سیل بنایا ہے اور دیگر محکموں میں بھی ایک فوکل پرسن تعینات کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹیوں کی وجہ سے اس حوالے سے ہمارے سسٹم میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر ولید اقبال نے کہاکہ بیرون ممالک قید پاکستانیوں کا معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے بیرون ممالک قید پاکستانیوں سے متعلق معلومات کے حصول اور ان کی رہائی کے حوالے سے یہ قائمہ کمیٹی چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے مزید وقت کیلئے درخواست کرے گی۔ سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ گوانتا موبے جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کوبین الاقوامی قوانین کے تحت فی ماہ 300 منٹ بات کرنے کی اجازت ہے۔ وہ کسی سے بھی رابطہ کر سکتی ہیں۔ جیل اتھارٹی کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ یہ ان کا اپنا حق ہے وہ خود ہی اپنے گھر والوں سے بات نہیں کر رہیں ان کے خاندان اورہائیکورٹ کو اس حوالے سے آگاہ کیا ہے۔ سینیٹر سیمی ایزدی نے تجویز دی کہ یہ قائمہ کمیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا موقف سنے۔

عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے کراچی میں احتجاج

اچھا ہوتا وزیراعظم اپنی تقریر میں ڈاکٹر عافیہ کا ذکر کرتے۔ حافظ سعد رضوی

 یہودی عبادت گاہ میں ہلاک یرغمالی ملک فیصل اکرم نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا

ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کروائی جائے، اہلخانہ عدالت پہنچ گئے

نئی حکومت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو رہا کرائے،مولانا عبدالاکبر چترالی کا مطالبہ

 ایک ماہ کے بعد دوسری رپورٹ آئی ہے جو غیر تسلی بخش ہے ،

عالمی یوم تعلیم امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے نام منسوب

امریکی جیل میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی پرحملہ:پاکستان نے امریکہ سے بڑا مطالبہ کردیا ،

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانس جینڈر سے متعلق مختلف چھ بلوں کا جائزہ لیا گیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ ان بلوں کے حوالے سے حکومت شریعت کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے اور کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ وقت کی کمی کے باوجود متعلقہ ماہرین سے رائے حاصل کی جائے گی اور ان کے موقف کو سنا جائے گا۔ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق نے کمیٹی کو بتایا کہ فیڈرل شریعت کورٹ میں یہ بل آخری مراحل میں ہے ان کا فیصلہ آنے تک انتظار کیا جائے۔ 7 فروری کو فیڈرل شریعت کورٹ میں سماعت ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ٹرانس جینڈر سے متعلق بلوں کو قائمہ کمیٹی منظور، مسترد اور ترامیم کر سکتی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے اس کو دو دفعہ غیر اسلامی بھی قرار دیا ہے۔ ہمیں موثر قانون سازی کرنی چاہیے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اراکین کمیٹی اور محرک بلوں کے ساتھ بل کا تفصیلی جائزہ لے کر ان بلوں کی رپورٹ کے حوالے سے توسیع حاصل کی جائے اور شریعت اور میڈیکل کے ماہرین سے رائے بھی حاصل کی جائے گی اور چھ بلوں کو کلب کر کے ایک بل مرتب کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

عافیہ صدیقی کیس،ساتویں آٹھویں سماعت حکومت اس حوالے سے کچھ کرنا نہیں چاہتی،عدالت

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز پروفیسر ڈاکٹر مہر تاج روغانی، سیمی ایزدی، مشاہد حسین سید، محمد طاہربزنجو، عرفان الحق صدیقی، فلک ناز،مشتاق احمد خان، فوزیہ ارشد، کامران مرتضیٰ، تاج حیدر، صابر شاہ، پروفیسر ساجد میر کے علاوہ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق اور وزارت خارجہ امور کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Shares: