باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغان طالبان نے 11 فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو رہا کر دیا ہے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امارت اسلامیہ نے لوگر پکتیا پکتیکا سے کابل انتظامیہ کے چھے پولیس اہلکاروں کو رہا کر دیا ہے،اور انکو اہلخانہ کے پاس بھجوا دیا ہے

افغان طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نین دیلور ، پکتیا اور پکتیکا وہ صوبے ہیں جہاں امارت اسلامیہ کابل میں واقع ہے۔ طالبان نے فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو آج رہا کر دیا ہے

دوسری جانب ان افغان طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی حکومت سیز فائر معاہدے کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے، حکومت دوحہ مذاکرات میں طےشدہ معاہدوں پر عمل نہیں کررہی ہے۔ افغانستان کی حکومت نے قیدیوں کی رہائی میں بھی کسی قسم کا تعاون نہیں کیا، تو ہم سیز فائر کیسے کرسکتے ہیں۔

بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ

‏اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر

یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں کہ کشمیر پر کسی قسم کی کوئی ڈیل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

مغربی اور مشرقی سرحد پر فوج مستعد ،قوم کا دفاع ہر صورت کریں گے، ترجمان پاک فوج

بھارتی جارحیت خطے کے امن وسلامتی کوتباہ کرسکتی ہے، وزیراعظم کا دنیا کو انتباہ

مقبوضہ کشمیر، ریاض نائیکو کے ہمراہ حریت رہنما کے بیٹے کو بھی بھارتی فوج نے کیا شہید

افغان طالبان نے عیدالفطرکے بعد ہندوستان میں جہاد شروع کرنے کا اعلان کردیا

سرینگر ،بھارتی فوج اور مجاہدین کے مابین جھڑپ ,ایک فوجی ہلاک، 5زخمی

چئرمین تحریک حریت کا فرزند ارجمند کشمیر کی مٹی پر جان نچھاور کر گیا، باغی سپیشل رپورٹ

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی افغان طالبان نے عالمی اداروں اور افغان حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کا عمل مذاکرات پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ دوحہ امن معاہدے میں افغان طالبان نےافغانستان کی حکومت قیدیوں کی فہرست فراہم کی تھی ، جس پر افغان حکومت نے تمام قیدیوں کو رہا کرنے کی حامی بھری تھی۔ دوحہ امن معاہدے کے مطابق قیدی رہا نہ ہونے پر افغان طالبان نے گذشتہ دنوں میں 27افغان فوجی رہا کیے تھے

عید کے بعد مقبوضہ کشمیر میں طالبان کے پوسٹر، کیا طالبان غزوہِ ہند شروع کر رہے؟

Shares: