اکرم درانی کی ضمانت میں توسیع، چیف جسٹس نے دیئے اہم ریمارکس

0
42

اکرم درانی کی ضمانت میں توسیع، چیف جسٹس نے دیئے اہم ریمارکس

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں غیرقانونی بھرتیوں اور اثاثہ جات کیس میں اکرم درانی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔

پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ اکرم درانی کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ اثاثوں کے کیس میں تفتیشی افسر کو گرفتاری کیوں چاہیے ہوتی ہے؟ گرفتاری پرسب سے پہلے کسی شخص کی عزت نفس سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے،گرفتاری کے کیا اثرات ہوتے ہیں یہ سب کو پتا ہے،جرم ثابت ہونے سے پہلے کسی کی ایسی تضحیک کیسے کی جاسکتی ہے؟۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید استفسار کیا کہ جس کی اتھارٹی ہی نہیں وہ اس کا غلط استعمال کیسے کر سکتا ہے؟وائٹ کالر کرائم میں ملزم تعاون کر رہا ہے تو زیر حراست کیوں رکھنا چاہتے ہیں؟ایک بندے کا جس معاملے پر اختیار ہی نہیں، اس کو کیسے گرفتار کیا جاسکتا ہے، ایسا تو نہیں کہ اکرم درانی نے کسی افسر کو بندوق رکھ کر کہا کہ فلاں کو بھرتی کرو۔

نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ ملزم سے اہم دستاویزات برآمد کرانی ہیں، ملزم کی گرفتاری صرف اس وقت کرتے ہیں جب اس سے شواہد برآمد کرنا ہوں، کسی کی گرفتاری صرف گرفتاری کا اختیار ہونے پر نہیں کرلی جاتی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا ملزم کو حراست میں رکھ کر ٹارچر کرنا ہوتا ہے؟نیب کیس کے تمام ملزموں کو گرفتار کیوں نہیں کرتا؟ ،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اکرم درانی کے اثاثوں کے کیس میں وارنٹ گرفتاری نہیں ہے،اکرم درانی کے وارنٹ گرفتاری غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں ہے،

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں اتھارٹی تو بیوروکریٹ کی ہوتی ہے،ہم نہیں کہہ رہے کہ آپ جاکر اکرم درانی کی جگہ کسی افسرکو گرفتار کرلیں ،ہم یہ پوچھ رہے ہیں جس کی اتھارٹی تھی ہی نہیں اسکی گرفتاری مانگ کیوں رہے ہیں؟ ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اکرم درانی کے پاس بھرتی کا اختیار تو تھا ہی نہیں،جب ملزم کی گرفتاری کے بغیرتفتیش ممکن نا ہوصرف اس وقت وارنٹ جاری کیے جاسکتے ہیں،ملزم کی گرفتاری کے بغیربھی توتفتیش مکمل کی جاسکتی ہے۔

حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف

حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟

مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

حریم شاہ..اب میرا ٹائم شروع،کروں گا سب سازشیوں کو بے نقاب، مبشر لقمان نے کیا دبنگ اعلان

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ نیب کا بنیادی مقصد کرپٹ افراد سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنا ہے،اگرغیرقانونی بھرتیاں کی گئیں تو وہ افراد اب بھی سرکاری ملازمتوں پر کیوں کام کررہے ہیں؟پھرتوآپ موجودہ وزیرکے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کریں،کیونکہ اس وزیرنے غیرقانونی ملازمین کو برطرف نہیں کیا، اگربھرتیاں غیرقانونی تھیں تو وہ اب بھی قومی خزانے سے تنخواہیں کیوں وصول کررہے ہیں؟۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر مطمئن کریں کہ اکرم درانی کو کیوں گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے تفتیشی افسر کو تیاری کےلئے مزید وقت دیتے ہوئے اکرم درانی کی عبوری ضمانت میں 30 جنوری تک توسیع کردی۔

جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما، اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے چیئرمین اکرم درانی نے عبوری ضمانت کیلئےاسلام آباد ہائیکورٹ سے دوبارہ رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کی 4مختلف درخواستیں دائرکی گئی ہیں،اکرم درانی کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں میں نیب کو فریق بنایاگیا ہے،اس سے قبل عدالت نے اکرم درانی کی درخواست وارنٹ گرفتاری نہ ہونے پر نمٹا دی تھی.

نیب نے اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی.اس حوالہ سے نیب نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے.

نیب نے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اکرم درانی کے خلاف بطور سابق ہاؤسنگ وزیر تحقیقات کی جا رہی ہیں لہٰذا ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کی جائے۔

واضح رہےکہ اکرم درانی نے اپنی حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت میں نیب نے عدالت کے سامنے مؤقف اپنایا تھا کہ اکرم درانی کے وارنٹ گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لیے مواد نہیں جب کہ وارنٹ اکرم درانی کے نہیں ان کے فرنٹ مین کے جاری کیے گئے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ ہم اس معاملے کے مجرمانہ پہلو پر تفتیش کر رہے ہیں، عدالت کے سامنے جو الگ کیس ہے وہ ایک سِول کیس ہے، ملزم کے فرار ہونے کا خدشہ ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ آپ کو یہ خدشہ ہے تو ای سی ایل میں نام ڈال دیں،

نیب کے مطابق اکرم درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور 2 رہائشی منصوبوں میں کرپشن انکوائریزچل رہی ہیں ،

گالیاں بھی دیں اور مذاکرات بھی کریں، ایسا نہیں چلے گا، اکرم درانی

اکرم درانی مشکل میں، نیب نے گرفتاریاں شروع کر دیں

اکرم درانی نے اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائرکی تھی درخواست میں نیب کو فریق بنایا گیا ہے.

واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی کے خلاف نیب تحقیقات کے سلسلہ میں اکرم درانی کے داماد وسابق ایم پی اے عرفان درانی نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے ہیں

آپ صحافی رہیں، قصائی نہ بنیں، شیخ رشید نے ایسا کیوں کہا؟

حلوہ کھانے والے اسلام آباد بند نہیں کرسکتے، ایسا کس نے کہہ دیا؟

Leave a reply