وزیراعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور آٹھ گھنٹے غائب رہنے کے بعد منظر عام پر آگئے ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور رات دیر گئے اسلام آباد سے پشاور کیلئے روانہ ہوگئے تھے،پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے علی امین گنڈاپور کے واپس پشاور پہنچنے کی تصدیق کردی۔مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ٰخیبر پختونخوا سےرات 3 بجے کے بعد رابطہ ہو پایا،پشاور پہنچنے کے بعد علی امین گنڈا پور سے بات ہوئی ، وزیر اعلی ٰخیبر پختونخوا سے تفصیلی بات ان سے ملاقات کے بعد ہوگی، علی امین گنڈا پور اور سیکیورٹی گارڈز سے گزشتہ رات رابطہ نہیں ہوپارہا تھا،ب حکومت نے جلسے سے پہلے بھی چھاپے شروع کردئیے تھے وفاقی اور پنجاب حکومت کی طرف سے جلسہ ناکام بنانے کی کوشش کی گئی،جلسوں میں جذباتی تقاریر ہوتی ہیں،تقاریر میں غیر مناسب الفاظ کے استعمال پر قانون موجود ہے،آئین ہمیں جلسے اور احتجاج کرنے کی اجازت دیتا ہے،کسی کو اگر غلط فہمی ہے کہ پنجاب ان کا ہے تو 8فروری کوان کو شکست ہوچکی،
8فروری کونواز شریف،مریم نواز،رانا ثنا اللہ اورخواجہ آصف کوشکست ہوچکی ہے
دوسری جانب اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کیخلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے، علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ جلسہ ضوابط کی خلاف ورزی اور ریاست مخالف تقاریر پر درج کیا گیا
باخبر ذرائع کےمطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو معافی مانگنے پر چھوڑا گیا ہے،علی امین ساری رات منتیں کرتے رہے اور معافیاں مانگتے رہے،
علی امین گنڈا پور 8 گھنٹے کہاں تھے؟ پی ٹی آئی کا بیان
علاوہ ازیں تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے 8 گھنٹے غائب رہنے اور منظر عام پر آنے کے بعد کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کی اسلام آباد میں سرکاری حکام کے ساتھ طویل ملاقات ہوئی جس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جہاں ملاقات تھی وہاں جیمرزلگے ہوئے تھے، موبائل سروس معطل تھی اس وجہ سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا،قبل ازیں قائد حزب اختلاف عمرایوب نے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور سے رابطہ ختم ہوچکا، وفاقی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے انہیں چائے کے کپ پر مدعو کیا تھا لیکن اب سب کے نمبر بند ہیں
واضح رہے کہ گزشتہ روز علی امین گنڈا پور نے دھمکی دی تھی کہ دو ہفتے میں عمران خان کو رہا کروائیں گے، ساتھ ہی صحافیوں کے بارے بھی نازیبا الفاظ کہے تھے جس پر صحافیوں نے احتجاج کیا تھا اور مقدمہ درج کروانے کا بھی اعلان کیا تھا.
تحریک انصاف چاہتی ہے انصاف کا نظام جلسے اور جتھے چلائیں،شیری رحمان
تمہارے جیسے کئی بھگتائے ہیں اُس خاتون وزیراعلیٰ نے، عطا تارڑ
وہی ہوا جس کا ڈر تھا،علی امین گنڈاپور کی ریاست کو دھمکیاں،اگلے دو ہفتے اہم
غلیظ بیانات کی وجہ سے 9 مئی کا مجرم علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہے،مریم اورنگزیب
تنظیم کی کمی ہی انقلاب کی راہ میں رکاوٹ ہوتی ہے، محمود خان اچکزئی کا پی ٹی آئی کارکنان پر تنقید
پی ٹی آئی کا بیانیہ دفن ہو گیا، عطا تارڑ
خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کنٹرول کرو یا حلیف ہونے کا اعتراف کرو، خواجہ آصف
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے صحافیوں پر بے بنیاد الزامات، بیٹ رپورٹرز کی شدید مذمت
پی ٹی آئی جلسہ،علی امین گنڈا پور کی دھمکیاں،پولیس پر پتھراؤ،شوفلاپ
عظٰمی بخاری نے پی ٹی آئی جلسے کی فیک پوسٹیں شیئر کردیں
دوسری جانب اسلام آباد جلسہ میں علی امین گنڈا پور کے خطاب اور بیانات پرپی ٹی آئی قیادت بھی ناراض اور تقسیم ہو چکی ہے، آج اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنما معافیاں مانگتے رہے اور صحافیوں کو مناتے رہے، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، شبلی فراز نے بار بار معافیاں مانگیں،پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ جلسے میں علی امین گنڈاپو رنے غیر ضروری گفتگو کی،پارٹی قیادت کو اعتماد میں نہ لینے پر ارکان نے علی امین گنڈاپور کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے،علی امین گنڈا پور نے اپنے خطاب بارے کسی کو اعتماد میں نہیں لیا تھا، علی امین گنڈا پور کے خطاب کی وجہ سےپی ٹی آئی کے لئے مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سے رہنما پریشان ہیں.
علاوہ ازیں عورت فاؤنڈیشن نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے خواتین صحافیوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنےکا مطالبہ کیا ہے،عورت فاؤنڈیشن کا کہنا ہےکہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے خواتین صحافیوں کے خلاف نازیبا الفاظ کی مذمت کرتے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی کی زبان دھمکی آمیز تھی، انہوں نے اخلاقی گراوٹ کا ثبوت دیا،علی امین گنڈاپور نے سائبرکرائمز ایکٹ کی خلاف ورزی کی، وزیراعلیٰ کے پی کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔