امریکی کمانڈر نے جب چین کی بات کی تو بھارتی فوجی افسر چیخ اٹھا

امریکی کمانڈر نے جب چین کی بات کی تو بھاارتی فوجی افسر چیخ اٹھا

باغی ٹی وی : بھارتی سابق فوجی افسر پراون ساہون نے کہا ہےکہ میں امریکی چیف ، ایڈمرل ڈیوڈسن کی حقیقت پر مبنی بات سننے پر افسردہ اور پریشان ہوں جس میں انہوں‌نے کہا کہ چینی فوج نے ہمارا مقبوضہ علاقہ خالی نہیں کیا ہے۔

بھارتی افسر نے اپنی بے بسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہمارے بہادر فوجیوں نے اپنی پوری کوشش کی۔ لیکن پھر بھی ہمیں اس کو واپس نہ کروا سکے .

بھارتی افسر کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے پاس بہترین حکمت عملی اور اچھے فوجی رہنما ہوتے جو جنگ کو سمجھتے ہوتے تو ہماری ایسی زلت آمیز حالت نہ ہوتی.


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک پاکستان کے ہمسایہ ملک میں ، دیکھ کر سب حیران

امریکی صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کوایران سے بات چیت کا مینڈیٹ دیدیا

کشمیر سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران

وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ سے کشمیر بارے بڑا مطالبہ کر دیا

لداخ ،کشمیر تنازعہ پر ہم بھارت کے ساتھ ہیں، امریکہ کا دوٹوک اعلان

چین کے ساتھ سرحد پر صورتِ حال خطرناک ہے، بھارتی آرمی چیف کی لداخ میں بات چیت

لداخ میں انڈیا اور چین میں سرحدی کشیدگی، سینئر صحافی مبشر لقمان نے کیا دی تجویز

‏یہ وہ لات ہے جو ایک چینی فوجی نے لداخ میں ایک بھارتی فوجی کو تحفہ میں دی

لداخ میں چین کے ہاتھوں شرمناک شکست پر جنرل بخشی نے ایک سائیڈ کی مونچھیں کٹوا دیں

"پلیز گو بیک چائنہ” بھارتی فوج کے ترلے، بینر اٹھا لیے

جنگ کی تیاری کرو، چینی صدر کا فوج کو حکم

چائنہ نے لداخ کے قریب اپنے ایئر بیس کو مزید پھیلانا شروع کر دیا،جنگی طیارے بھی پہنچا دیئے

بھارت کو چین نے ناکوں چنے چبوائے ہیں . جس کے بعد انہوں‌نے بھارت کا بہت زیادہ علاقہ اپنے قبضے میں لے رکھا ہے . لداخ سے ذرائع کے مطابق گھس کر مارنے کی بھڑکیں مارنے والے بھارت کی آج کل بولتی بند ہے، اس کی وجہ سکم اور لداخ کی سرحد پر چینی فوج کی وہ نقل وحرکت ہے جس سے بھارتی فوج اور مودی سرکار کے ہوش اڑ گئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق چینی افواج ڈربوک شیوک کی اہم شاہراہ سے صرف 255 کلومیٹر دور ہیں۔ بھارتی عسکری ذرائع کے حوالے سے دی گئی رپورٹ کے مطابق سرحد پر چینی افواج کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

سرد موسم ،لداخ میں بھارتی فوج مشکل میں،بھارتی فوجی حکام نے چین کے آگے ہاتھ جوڑ دیئے

Comments are closed.