صدر پاکستان نے شفا اسپتال کو مریض کا 29 لاکھ روپے کا بل واپس کرنے کا حکم دے دیا
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کو شفا انٹرنیشنل اسپتال کو 29 لاکھ روپے کی رقم شہری کو واپس کرنے کی ہدایت جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ صدر مملکت کی جانب سے جاری احکامات میں کہا گیا ہے کہ مریض کی موت اسپتال کے ڈاکٹرز کی طبی غفلت اور پیشہ ورانہ بدانتظامی کی وجہ سے ہوئی۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اسپتال پر 9 لاکھ روپے کے جرمانے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف ہیلتھ اتھارٹی کی درخواست مسترد کر دی۔
مزید یہ بھی پڑھیں
بجلی بریک ڈاؤن پر نئی رپورٹ نے حکومتی بیانات کا بھانڈا پھوڑ دیا
ہماری طرف آئیں ہم اچھے میزبان ہیں آپ کو دکھائیں گےکہ ہم کیسے نظر آتے ہیں،عدنان صدیقی کا بھارتی فلم ’مشن مجنوں‘ پر ردعمل
عدالت نے مونس الہٰی کی اہلیہ کے وکیل کو جواب جمع کروانے کیلئے وقت دے دی
قابل اعتراض مواد جو ہٹا سکتے تھے ہٹا دیا،بیرون ملک مواد کیلئے متعلقہ حکام سے رجوع کیا ہے،پی ٹی اے
نگراں کابینہ غیرسیاسی اور غیر جانبدارہوگی، شوکت یوسفزئی
پابندیوں کے باوجود پاکستان روس سے تیل خرید سکتا ہے. امریکہ
نگراں کابینہ غیرسیاسی اور غیر جانبدارہوگی، شوکت یوسفزئی
حکم میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں ایسے ہی کیس میں شفا اسپتال پر نہ صرف جرمانہ عائد کیا گیا بلکہ میڈیکل بل واپس کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی۔ شکایت کنندہ (مرحومہ کی بیٹی) کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ قانون کا مقصد تب ہی پورا ہوتا ہے جب شکایت کنندہ کو اسپتال کی طرف سے کسی غفلت پر ریلیف فراہم کیا جائے۔ تاہم اس حکم کو سوشل میڈیا صارفین نے بھی سراہا ہے اور کئی صارفین نے تو کہا کہ یہ اسپتال نہیں بلکہ کاروباری اڈے ہیں.