آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، عدالتی فیصلے پر حکومت نے کیا بڑا فیصلہ

0
25

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، عدالتی فیصلے پر حکومت نے کیا بڑا فیصلہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے، حکومت حتمی مشاورت کے بعد درخواست کسی بھی وقت سپریم کورٹ میں‌ دائر کر سکتی ہے، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اس حوالہ سے اٹارنی جنرل سے سپریم کورٹ میں ملاقات کی انہوں نے نظر ثانی درخواست کے حوالہ سے مشاورت کی .

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی درخواست آج دائر کر دی جائے گی، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کئی آئینی نکات کا جائزہ نہیں لیا، پورے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کریں گے ,نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ پہلے کرلیا گیا تھا.

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق کیس کات فیصلی فیصلہ جاری کر دیا گیا،آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق تفصیلی فیصلہ 43 صفحات پر مشتمل ہے،43صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا،چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ نےاضافی نوٹ بھی لکھا

صدر مملکت بھی بہترین نشانہ باز،آرمی چیف کے ہمراہ نشانہ بازی مقابلوں میں لیا حصہ

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہمارےسامنےمقدمہ تھاکہ کیاآرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع کی جاسکتی ہے,آرمی چیف کی تقرری،ریٹائرمنٹ اورتوسیع کی تاریخ موجودہے,پہلی باریہ معاملہ اعلیٰ عدلیہ میں آیا،سماعت کے پہلے روز درخواست گزارعدالت میں پیش نہیں ہوا،قانون کے تحت جنرل کے رینک کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمریا مدت ملازمت نہیں دی گئی،درخواست گزاراگلی سماعت میں عدالت میں حاضرہوا،ادارہ جاتی پریکٹس کےتحت ایک جنرل 3 سال کی مدت ملازمت پوری ہونے پرریٹائرڈہوتا ہے ,

سانحہ اے پی ایس، آرمی چیف میدان میں آ گئے، قوم کو اہم پیغام دے دیا

سانحہ اے پی ایس، وزیراعلیٰ پنجاب نے دیا اہم ترین پیغام

سانحہ اے پی ایس،دہشت گردی کے خلاف وزیراعظم نے کیا پیغام دیا؟ اہم خبر

اب معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے،منتخب نمائندےآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی کریں،یہ یاد رکھیں کہ ادارے مضبوط ہوں گے تو قوم ترقی کرے گی، کیس کابنیادی سوال قانون کی بالادستی کاتھا،یہ معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے،اگر وفاقی حکومت قانون سازی نہ کرسکی تو جنرل باجوہ کی مدت 29نومبر 2019سے ختم ہوجائے گی, جنرل باجوہ کی مدت ختم ہوگئی تو صدر وزیراعظم کے مشورے پر نیا آرمی چیف لگائیں گے،

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلے کے آخر میں اضافی نوٹ لکھا،چیف جسٹس نے 1616میں چیف جسٹس آف انگلینڈ کے فیصلے کا ریفرنس دیا، چیف جسٹس نے لکھا کہ آرمی چیف کی ملازمت کے قواعد بنانے سے بہت سی تاریخی غلطیوں کو درست کیا جاسکتا ہے،قواعد بنانے سے عوام کے منتخب نمائندوں کا اقتدار اعلیٰ مضبوط ہوگا

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، مولانا فضل الرحمان بھی خاموش نہ رہ سکے، کیا کہا؟

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں سپریم کورٹ نے چھ ماہ توسیع کر دی ہے،چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت نے آرٹیکل 243 بی کا جائزہ لیا،حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع آرٹیکل 243 فور بی کے تحت کی ہے،جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جمع کرایا گیا،ہمارے سامنے یہ سوال آیا کہ کیا توسیع دی جاسکتی ہے یا نہیں،آرمی ایکٹ اور اس کے رول کا جائزہ لیا،اٹارنی جنرل نے عدالتی سوالوں کا جواب دیا، دستاویزات کے مطابق پاک آرمی کا کنٹرول وفاقی حکومت سنبھالتی ہے،

بہت ہو گیا،اب ہو گی قانونی کاروائی، مگر کس کیخلاف، فروغ نسیم پھٹ پڑے

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع،وزیراعظم نے کیا کہا تھا؟ اٹارنی جنرل نے اندر کی بات بتا دی

عدالت نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کا تقرر صدر وزیراعظم کی مشاورت سے کرتا ہے،آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی کے حوالے سے قانون خاموش ہے،حکومت نے مسلح افواج سے متعلق قوانین میں ترامیم کیلئے6 ماہ کا وقت مانگا،ہم معاملہ پارلیمنٹ اور حکومت پر چھوڑتے ہیں،توسیع کےمعاملےکوقانون سازی مکمل ہونے کے بعد دیکھا جائے گا،

سپریم کورٹ نے درخواست گزار حنیف راہی کی پٹیشن خارج کرتے ہوئے نمٹا دی.

چیف جسٹس نے قانون میں کون کونسی ترامیم کا کہہ دیا؟ فروغ نسیم نے عدالت میں کیا کہا؟

Leave a reply