جو کچھ میرے ساتھ ہوا اس سے بہتر ہے گولی مار دی جائے،اعظم سواتی کا پیغام
تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ اعظم سواتی کی طرف سے پیغام ہے کہ جو انکے ساتھ ہوا ہے اس سے بہتر ہے کہ انھیں گولی مار دیں،

نوشین نقوی نے اعجاز چودھری کی ایک ویڈیو ٹویٹ کی ہے جس میں اعجاز چودھری کہتے ہیں کہ ایک بات ذہن میں رکھیں جو آج اعظم سواتی کے ساتھ ہوا وہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، میں پیغام دینا چاہتا ہوں اعظم سواتی کی جانب سے ،انہوں نے کہا ہے کہ جو کچھ میرے ساتھ ہوا اس سے بہتر ہے انکو گولی مار دی جائے،

اعجاز چودھری کا کہنا تھا کہ جہاں پر بھی ظلم ہو گا، برہنہ کر کے تشدد کرنا، پاکستان کا آئین تو کیا ،دنیا کا کوئی آئین اسکی اجازت نہیں دیتا،سیاسی کارکن کی عزت آبرو کو نوچنا یہ کہاں کا انصاف ہے

دوسری جانب سینیٹ اجلاس کے بعد سینیٹر شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایوان سے کب تک راہ فرار اختیار کرے گی؟ حکمرانوں کو ہمارے سوالات کے جوابات دینے ہوں گے، اعظم سواتی پر بدترین تشدد کیا گیا ، سینیٹرز اعظم سواتی کے معاملے پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتے تھے، اعظم سواتی کے معاملے کو سینیٹرز نظر انداز کررہے تھے،اعظم سواتی کو سینیٹ میں پیش نہیں کیا گیا ،اعظم سواتی کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے چاہیے تھے،حکومت نے خود ہی کورم کی نشاندہی کی اور اجلاس ملتوی ہوا

علاوہ ازیں اعظم سواتی کے پروڈکشن آرڈر کیلئے سینیٹ سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کروا دی گئی ہے

جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج

مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد

ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا

اعظم سواتی کیخلاف مقدمہ پیکا قانون کے تحت درج کیا گیا

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا،بعد ازاں انہیں عدالت پیش کیا گیا تھا سیشن کورٹ اسلام آباد میں سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری و پیشی کی سماعت کا تحریری حکمنامہ کر دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی کا ریمانڈ شروع ہونے سے پہلے اور بعد میں میڈیکل کروایا جائے ، ملزم اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے ایف آئی اے نے ٹویٹر اکاؤنٹ اور متعلقہ موبائل کی ریکوری کے لیے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،اعظم سواتی نے شکایت کی کہ رات3 بجے گرفتاری کے بعد ان پر تشدد کیا گیا ، ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کے ٹویٹر اکاؤنٹ کا تکنیکی موازنہ کرنا ہے، تفتیش اور برآمدگی کے لیے ملزم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے،ملزم اعظم سواتی کو 15 اکتوبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے،

Shares: