باپ کی جگہ بیٹے کو نوکری دینے کا قانون ہی عجیب و غریب ہے،سپریم کورٹ

0
51
نیب ترامیم کیخلاف درخواست،فیصلہ کرنے میں کوئی عجلت نہیں کرینگے،چیف جسٹس

باپ کی جگہ بیٹے کو نوکری دینے کا قانون ہی عجیب و غریب ہے،سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمت کے اہل وہی بچے ہونگے جن کے والد کا انتقال 2005 کے بعد ہوا ہو،2005سے پہلے انتقال کرنے والے سرکاری ملازمین کے بچوں پر وزیراعظم پیکج لاگو نہیں ہوتا ، چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ باپ کی جگہ بیٹے کو نوکری دینے کا قانون ہی عجیب و غریب ہے، سرکاری دفاتر وراثت میں ملنے والی چیز تو نہیں،باپ کی جگہ بیٹے کو نوکری دینے کےقانون سے میرٹ کا خاتمہ ہوتا ہے،ایسا نہیں ہو سکتا کہ باپ کا انتقال ہو تو بیٹا بھرتی ہو جائے،

جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ قانون پولیس اور دیگر شہدا کیلئے تھا،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کم آمدن والے ملازمین کیلئے قانون بنا تھا لیکن بھرتی افسران کے بچے ہوتے ہیں، اے ایس آئی کا بیٹا کہتا ہے ڈائریکٹ ڈی ایس پی بھرتی کرو،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم پیکج کا اطلاق 2005 سے ہوتا ہے، درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ والد کی جگہ بھرتی ہونے کی درخواست وفاقی وزارت تعلیم نے مسترد کردی، پشاور ہائیکورٹ نے مجھے بھرتی کرنے کا حکم دیا ہے،عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

سانحہ ماڈل ٹاون کا مبینہ ملزم ہوں،جان کو خطرہ،بلٹ پروف گاڑی واپس کی جائے، سابق آئی جی پنجاب عدالت پہنچ گیا

سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مبینہ ملزم،سابق آئی جی پنجاب کو بلٹ پروف گاڑی نہ دی تو …عدالت کا بڑا حکم

سانحہ ماڈل ٹائون، دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست پرسماعت، چیف جسٹس کا بڑا حکم

Leave a reply