ہمیں آئین کی باقی شقیں بھی یاد رکھنی چاہیے،اسحاق ڈار

قومی اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے مجھے پابند کردیا تھا
0
51
ishaq dar

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر، ن لیگی رہنما اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ آئین کہتا ہے نوے دن میں الیکشن ہوں، ہمیں آئین کی باقی شقیں بھی یاد رکھنی چاہیں ، مردم شماری ہوجائے مشترکہ مفادات کونسل منظوری دے تو حلقہ بندیاں آئینی تقاضا ہے،نئی مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہیں، جب بجٹ پیش کیا تو الیکشن کمیشن کیلئے صرف پانچ ارب تھے،الیکشن کمیشن 54ارب مانگ رہا تھا پھر بات چیت سے 46ارب پر اتفاق ہوا ، اس کے باوجود سولہ ارب روپے مزید درکار تھے ، ہم اس وقت آئی ایم ایف کے پروگرام میں تھے ، پھر قومی اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے مجھے پابند کردیا تھا،

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ریکارڈ پر حقائق رکھنے ضروری ہیں.آئین میں نوے دن میں الیکشن ضروری ہیں، ہم بھی چاہتے تھے،آئین بہت کلیئر ہے، ممبر نیشنل اسمبلی اپنے اور دوسری پارٹیوں کے لوگوں کو بھی ملا ہوں،اپوزیشن لیڈر نے بڑی اہم باتیں ہمارے لئے رکھی ہیں، بالکل صحیح کہتے ہیں کہ نوے روز میں الیکشن ہونے چاہیے،جب ہم یہ سوچتے ہیں یا سمجھتے ہیں کہ نوے روز میں انتخابات کروا دینے چاہئے تھے تو یہ بھی غیر آئینی سوچ ہے، جب مردم شماری کی منظوری ہوجائے تو الیکشن کمیشن کے پاس کوئی چوائس نہیں ہے،پہلے بجٹ میں مختض رقوم الیکشن 5 بلین تھی الیکشن کمیشن کو 54 ارب درکار تھے، ہم نے46 بلین دینے کا طے کیا،پنجاب اور کے پی کےالیکشن کے لیے اضافی 16 ارب درکار تھے، ایک طرف ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں تھے، میرے پاس بھی کوئی چوائس نہیں تھی،یہ ہاؤس میرے اوپر کوئی قدغن لگاتا ہے تو اسکو فالو کرنا پڑتا ہے،

نیب ترامیم کیخلاف درخواست،جسٹس منصور علی شاہ کی فل کورٹ تشکیل دینے کی تجویز

 جسٹس منصور علی شاہ نے نیب ترامیم کیس میں دو صفحات پر مشتمل تحریری نوٹ جاری کر دیا

میری ریٹائرمنٹ قریب ہے، فیصلہ نہ دیا تو میرے لئے باعث شرمندگی ہوگا،چیف جسٹس

قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش

نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی، 

Leave a reply