بلاول کا مشروط حکومت کا ساتھ دینے اور حکومتی اقدامات کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

0
128

بلاول کا مشروط حکومت کا ساتھ دینے اور حکومتی اقدامات کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس تاخیر سے شروع ہوا ہے ،12 بجے بلایا گیا جوائنٹ سیشن ایک بجے شروع ہوا، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اجلاس کی صدارت کی اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی ایوان میں نشستیں بلا ترتیب لگائی گئیں اپوزیشن اور حکومتی اراکین آپس میں گفتگو کر رہے ہیں بلاول بھٹو ایوان میں پہنچ گئے،ڈیسک بجا کراستقبا ل کیا گیا ،

ایوان میں وزیرداخلہ شیخ رشید کےبھائی کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی گئی ایوان میں اپوزیشن نے شور شرابہ کیا ،شہباز شریف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کی تاریخ میں آج ا ہم دن ہے پہلے بھی عجلت میں مشتر کہ اجلاس بلا کر موخر کردیا گیا میں نے خود اسپیکر کو خط لکھا جس کاکوئی جواب نہیں دیا گیا ،اسپیکر نے رابطہ ہی منقطع کردیا ،ہمیں کچھ نہیں کہا گیا،بلز کو بلڈوز کروانے کا بوجھ اسپیکر کے کندھوں پر جاتا ہے،پارلیمانی کمیٹی پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،حکومت ووٹ پورے کرنے کیلئے وقت چاہتی تھی،حکومت اپوزیشن سے مشاورت نہیں چاہتی تھی انتخابات سے پہلے ہی سب دھاندلی کا شور کر رہے ہیں،باضمیر حکومتی ارکان کو داد دیتا ہوں،حکومت ای وی ایم (ایول ویشیئس مشین)کے ذریعے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے،حکومت کو عوام سے ووٹ ملنا اب مشکل ہے ای وی ایم ایول اینڈ وی ایشن مشین ہے،حکومت ای وی ایم شیطانی مشین سے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے،ای وی ایم ایول اینڈ وی شیئس مشین ہے،شہبازشریف نے آر ٹی ایس کو روڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کا نام دے دیا،

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ کنٹینرز لگائے گئے اور پارلیمنٹ کو آگ لگانے کی باتیں کررہے تھے ،یہ لوگ بھی ہمارے دور میں بنائی گئی کمیٹی میں شامل تھے،ان کی نیت میں فتور ہے،یہ کالے قوانین پاس کرانا چاہتے ہیں ہم یہ کالے قوانین پاس نہیں کرانے دیں گے،یہ اسپیکر اور ایوان میں بیٹھے تمام اراکین کا امتحان ہے،اگر یہ منظور ہوئے تو عوام کے ہاتھ اور ان کے گریبان ہوں گے ،ان قوانین کا ایک ہی مقصد ہے کہ عوام کے پاس نہ جانا پڑے ان کی خواہش ہے کہ ان کا اقتدار اور طویل ہوجائے،پاکستان کی تاریخ میں اس زیادہ فسطائی حکومت کبھی نہیں آئی،ڈالر کے ریٹس بڑھ گئے ہیں ،آٹا ،چینی اور گھی کی قیمتیں آسمان پر ہیں اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے مشترکہ اجلاس کو موخر کرنے کا مطالبہ کر دیا،اور کہا کہ آج اگر کالا قانون منظور ہوا تو ملک کوشدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے،

شہباز شریف کے اظہار خیال کے دوران سپیکر قومی اسمبلی مسکرا رہے تھے جس پر شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ زیرِلب کیوں مُسکرا رہے ہیں؟
کُھل کر ہنسیں- سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جواب دیا کہ “میں کسٹوڈین آف ہاؤس ہوں، رُولز پر چلتا ہوں” اسپیکر کے رُولز پر چلنے کے جواب پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے ،شہباز شریف نے اسد قیصر پارٹی رکنیت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ اسپیکر سے پوچھتا ہوں میرے خط کا جواب کیوں نہیں دیاگیا،74سالہ تاریخ میں اس سے سیاہ دور نہیں دیکھا
شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ دیں ہم آپ کو کندھوں پر اٹھائیں گے،الیکشن کمیشن پر تنقید عمران نیازی کی حمایت سے کی گئی کیا حکمران اس انداز میں ہم انتخابی اصلاحات کراوئیں گے الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کے نقصانات بتائے تو یہ ان کے پیچھے پڑگئے حکومتی وزرا نے الیکشن کمیشن پر تابڑ توڑ حملے کیے الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کومسترد کیا آپ الٹے ہوجائیں ، سیدھے ہوجائیں ہم نہیں مانیں گے،اگر یہ منظور ہوئے تو عوام کے ہاتھ اور ان کے گریبان ہوں گے ان قوانین کا ایک ہی مقصد ہے کہ عوام کے پاس نہ جانا پڑے،ان کی خواہش ہے کہ ان کا اقتدار اور طویل ہوجائے،پاکستان کی تاریخ میں اس زیادہ فسطائی حکومت کبھی نہیں آئی،یہ لوگ بھی ہمارے دور میں بنائی گئی کمیٹی میں شامل تھے، ان کی نیت میں فتور ہے،یہ کالے قوانین پاس کرانا چاہتے ہیں ،ہم یہ کالے قوانین پاس نہیں کرانے دیں گے،یہ اسپیکر اور ایوان میں بیٹھے تمام اراکین کا امتحان ہے

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں،ان کوزیب نہیں دیتا،وزیرخزانہ کہتے ہیں مجھے ڈالرکاریٹ توپتہ ہی نہیں تھا،ٹی وی سے پتہ چلا ،ملکی تاریخ میں اس سےزیادہ فاشسٹ حکومت کبھی نہیں آئی،اورسیز پاکستانی ہمارے سروں کے تاج ہیں،اوورسیز پاکستانی سوتے وہاں ہیں لیکن ان کا دل ملک میں ہوتا ہے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق میں ہیں ہمیں حکومتی طریقہ کار پر اعتراض ہے لوگوں کو سبز باغ دکھانا ایسا ہے جیسے ڈیم فنڈتھا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کےحکومتی طریقہ کار پر اختلاف ہے،ہم الیکشن چوری سے بچانا چاہتے ہیں ڈسکہ کے انتخابات سب کے سامنے ہیں

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم کوئی کالا قانون مسلط نہیں کرناچاہتے ،ماضی کی کالک دھونا چاہتے ہیں کون سا انتخاب ایسا تھا جس میں دھاندلی کے الزامات نہیں لگائے گئے،

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اور حکومت آج سے آئندہ انتخابات کو متنازعہ بنارہے ہیں، ہم آپ سے درخواست کررہے ہیں کہ آپ اپنے تحریری بات پر قائم رہیں،ہم آج بھی بیٹھنا چاہتے ہیں قانون سازی کرنے میں کیا جلدی ہے،حکومت نے زبردستی انتخابی قوانین منظور کرائے تو عدالت جائیں گے،جو الیکشن کمیشن کا اختیار ہے وہ انہیں آئین دیتا ہے،یہ اختیار آپ الیکشن کمیشن سے اٹھاکر اپنے نمائندوں کو دینا چاہتے ہیں،اس قانون سازی پر سب کو اعتراض ہے،حکومت اپوزیشن اورعوام کودھوکا دے رہی ہے، اس جرم میں آپ کےعہدے اوردفترکوشریک نہیں ہونا چاہیے،ہم نےآپ کے پاس وفد بھیج کرقانون سازی کے طریقہ کارپراعتراض کیا،حکومت نے یکطرفہ انتخابی اصلاحات کی کوشش کی، حکومت آرڈیننس کی ذریعے انتخابی اصلاحات کی کوشش کرتی ہے،آزاد کشمیر کی طرز پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پارلیمان میں نمائندگی دی جاسکتی ہے، حکومت بھارتی ایجنٹ کو این آر اود دے رہی ہے اس قانون سازی پر سب کو اعتراض ہے،حکومت کی بدنیتی پرمبنی کوشش ہے کہ وہ کلبھوشن یادیو کو این آر او دے۔آپ نے بھارتی جاسوس کو رات کے اندھیرے میں آرڈیننس کے تحت این آر او دیا۔ عوام اس حکومت کی تاریخی مہنگائی بھگت رہے ہیں آپ عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں پیٹرول کی قیمت کم کریں ،ہم آپ کے ساتھ ہیں گیس کی قیمت کم کریں ،ہم آپ کا ساتھ دیں گے،بھارتی جاسوس کو این آر دینے کی اجازت نہیں دیں گے،

اپوزیشن نے ای وی ایم کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا، پی پی چیئرمین بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کیخلاف عدالت جائیں گے،یہ کیسے ہوسکتا ہےکہ ووٹ کیلیفورنیا سے کاسٹ ہواورسبی سے نکلے،پاکستان کا اسٹیٹ بینک پارلیمنٹ کو جواب دہ ہونا چاہیے،آپ قانون سازی کر رہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو جوابدہ ہوگا۔ الیکشن سے پہلے متنازع مردم شماری سے متعلق بتایا جائے ،پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے مردم شماری کے اعتراضات پر اسپیکر یا قومی اسمبلی سیکرٹیریٹ کو کئی خط لکھے مگر موجودہ حکومت کی بدنیتی یہ ہے کہ وہ آج کے اجلاس میں یہ اہم مسئلہ بطور آخری پوائنٹ اٹھارہے ہیں

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت سینیٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا بل پارلیمانی مشیر بابر اعوان کی درخواست پر موخر کر دیا گیا ، اجلاس کی ابتداء میں سپیکر اسد قیصر نے ایجنڈے میں شامل آئٹم نمبر ٹو پیش کرنے کا کہا جس پر پارلیمانی مشیر بابر اعوان کھڑےہوئے اور سپیکر کو بتایا کہ اپوزیشن اس پر بل پر بات کرنا چاہتی ہے لہذا اس کو موخر کر دیا جائے بابراعوان کی استدعا پر سپیکر اسد قیصر نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بل کو موخر کر دیا

سابق صدر آصف زرداری سے‌ صحافی نے سوال کیا کہ کیا حکومت کامیاب ہو سکے گی؟ جس پر آصف زرداری نے کہا کہ حکومت تو کچھ اور وجوہات کی وجہ سے کامیاب ہو رہی ہے ،حکومت کی کامیابی کی ان وجوہات کا آپ کو بھی علم ہے، آصف زرداری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا اتحادی جماعتیں حکومت کے ساتھ ہیں؟ اس سوال کا جواب بلاول نے دیا اور کہا کہ آپ دیکھ لیں ہم مقابلا کریں گے،

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا مشرکہ اجلاس ہوا، اپوزیشن کے اجلاس میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا اپوزیشن ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی تجویز دے دی ،اجلاس میں تجویز دی گئی کہ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بات کریں،اپوزیشن لیڈر کوبات مکمل نہ کرنے دی جائے تو احتجاج کیا جائے،ہمیں ووٹنگ میں حصہ نہیں لینا چاہیے تھا،

حکومتی متنازعہ قوانین پاس ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے،کمیٹی میں شاہد خاقان عباسی، کامران مرتضیٰ، عطا اللہ تارڑ اور اعظم نذیر تارڑ شامل ہیں تجاویز کی تیاری کے لیے قائم پینل وکلاسے مشاورت کرے گا اور ضابطے کی کارروائی مکمل کرے گا

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ،پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں جوائنٹ سیشن میں قانون سازی کا معاملہ زیر بحث آیا پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزرا، سینیٹرز اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی،اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ ہم آئے نہیں لائے گئے ہیں جو ہمیشہ لاتے ہیں وہی اہتمام کے ساتھ لائے ہیں،

وزیراعظم نے آج پیش ہونے والے بلز کے حوالے سے اعتماد میں لیا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون سازی میں میرے کوئی ذاتی مقاصد نہیں،ملک کا مستقبل جمہوریت اور شفافیت سے جڑا ہےملک میں صاف و شفاف انتخابات کی بنیاد رکھنے میں آپکا کردار ہوگا، سمندر پار پاکستانی اس ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہیں،سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنا چاہیے،ارکان پارلیمنٹ کے مسائل سے آگاہ ہوں،انشا اللہ جلد سب کی شکایتیں دور ہونگی،

وزیراعظم سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ اتنی ملاقاتیں کررہے ہیں کوئی پریشانی تو نہیں؟ جس پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کس سے ملاقاتیں کررہا ہوں؟ وزیراعطم سے صحافی نے سوال کیاکہ اپوزیشن کہتی ہے آج آپ کو سرپرائز ملے گا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کے لیے تیار ہوتا ہے،جو بھی مخالف کرے گا میں اس سے بہتر کروں گا،

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ حکومت آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تاریخی قانون سازی کرے گی مفاد عامہ کے حوالے سے قانون سازی پر اپوزیشن کا غیر جمہوری رویہ قابل مذمت ہے،

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا اہم دن ہے،آج کوئی کیچ ڈراپ نہیں ہوگا، ہمیں اپنی صفوں میں تمام ساتھیوں پر اعتماد ہے، ہم ایک نظریے اور مقصد کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، ہمارا مقصد انتخابات کو شفافیت کی طرف لے جانا ہے،پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ آج حکومت اور اتحادیوں کا اتحاد نظر آئیگا،حکومت کے پاس نمبر پورے ہیں ، تمام بلز پاس کرائے گی

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس،حکومتی اراکین ایوان میں آنا شروع ہو گئے ،شہباز شریف پارلیمنٹ ہاوس پہنچ گئے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اپنی تعداد پوری ہے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن اپنا جواب دے گی،ہمارے پاس عددی تعداد پوری ہے،جو اللہ کو منظور ہو گا وہی ہو گا عدالت جانے سمیت تمام آپشنز کھلے ہیں،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اپنے چیمبر پہنچ گئے ،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی آصف علی زرداری سے ملاقات ہوئی ملاقات میں پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا بلاول بھٹو نے آصف زرداری کو اپوزیشن اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کیا،

رکن قومی اسمبلی خیال زمان ، امان اللہ اور اسلم بھوتانی بیماری کے باوجود اجلاس میں شریک ہیں ،وزیر داخلہ شیخ رشید بھائی کے انتقال کے باوجودمشترکہ اجلاس میں شریک ہیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایوان میں پہنچ گئے شیریں رحمان کی ایوان میں آمد پر چیئرمین سینیٹ نے ڈیسک بجا کر استقبال کیا ،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراطلاعات فواد چودھری ایوان میں پہنچ گئے شاہ زین بگٹی چیئرمین سینیٹ کے ہمراہ ایوان میں پہنچے ایم کیو ایم کے اراکین بھی ایوان میں پہنچ گئے بابر عوان، عمر ایوب، حماد اظہر ایوان میں موجود ہیں جی ڈی اے کے اراکین بھی ایوان میں پہنچ گئے آغا رفیع اللہ، عبدالقادر پٹیل ایوان میں پہنچ گئے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی دیکھیں گے ،ن لیگی رہنما شائستہ پرویز ایوان میں آ گئیں ن لیگی رہنما شائستہ پرویز ملک نے جامعہ اشرفیہ سے فتویٰ لیا ملک پرویز کی رحلت کے باعث شائستہ پرویز عدت میں ہیں .

قبل ازیں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور اپوزیشن لیڈر سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کی اپوزیشن چیمبر آمد ہوئی، بلاول بھٹو زرداری اور یوسف رضا گیلانی کی قائدحزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، اس موقع پر اپوزیشن اراکین بھی موجود تھے

سردار اختر مینگل ایوان میں موجود نہیں علی وزیر بھی ایوان میں موجود نہیں ہیں ،پیپلزپارٹی کے یوسف تالپر اور نوید قمر ایوان میں موجود نہیں ہیں

مت بھولو کہ عمران خان مافیا کے خلاف 24 سال جہاد کرنے کے بعد نہ صرف وزیرِاعظم بنا بلکہ کرپشن کی چٹانوں سے ٹکرایا، عون عباس

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد، بڑا مطالبہ سامنے آ گیا

میرے پاکستانیو….رات کے اندھیرے میں پٹرول بم گرا دیا گیا،ریٹ‌ ڈالر کے قریب پہنچ گیا

پٹرولیم بحران ، کمپنیوں نے ملبہ حکومت پر ڈال دیا، عوام کو مزید پریشان کر دینے والی خبر آ گئی

پٹرولیم قیمتوں میں تاریخ کا بلند ترین33 فیصد اضافہ’’چینی اسکینڈل پارٹ ٹو‘‘ہے،شہباز شریف،بلاول

خان صاحب آپکے لیے ایک آفر ہے استعفی دو اور گھر جاؤ،جنید سلیم

آپ کیلئے پٹرول کی قیمتیں روکنا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو اب کیا ہوا؟ فہد مصطفیٰ

Leave a reply