بجلی بل صحیح کروانے کیلئے سینیٹر پلوشہ کے بہنوئی کے لیسکو نے 28 چکر لگوا دیئے
اسلام آباد (محمد اویس)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے کہا ہے کہ تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں صارفین کے ساتھ رویہ بہتر بنایاجائے اگر بل ٹھیک کرنے کے لیے بھی غریب صارفین کو 28 چکر لگوائے جائیں گے تو وہ تو خودکشی کرلے گا، لیسکو کے ایکسین کی طرف سے سینیٹر پلوشہ کے بہنوئی کو بل کی تصحیح کرنے کے لیے دفتر کے 28 چکر لگوانے پر کمیٹی سے غیر مشروط معافی مانگی لی، کمیٹی نے ایکسین ایس ڈی او و دیگر حکام نے خلاف سخت کاروائی کرکے رپورٹ کمیٹی میں دینے کی ہدایت کردی ۔ وزیر توانائی نے کہاکہ آئی پی پیز سے مذاکرات جاری ہیں جلد قوم کو خوشخبری ملے گی، تمام تقسیم کار کمپنیوں کے لیے کسٹمر کیئر کے لیے 118کا نمبر بحال کررہے ہیں اب کال پر ایکشن بھی ہوگا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین محسن عزیز کی زیرصدارت ہوا۔سینیٹر پلوشہ نے کہاکہ میری والدہ کا گھر لاہور میں ہے ان کو بل غلط بھیجا گیا اور ٹھیک کرنے کے لیے تین ماہ میں 28 لیسکو کے دفتر کے چکر لگائے، اچھرہ سرکل کے ایکسین نے بدتمیری کی ہے ۔دباؤ ڈالنے کے لیے میٹرکاٹ دیا تاکہ 70ہزار روپے ہم بل جمع کردیں ۔ ایس ڈی او نے کہاکہ پیسے دو گے تو میٹر بحال ہوگا جب میرے بہنوئی کے ساتھ بدتمیزی کی گئی تو اس کے بعد میں نے معاملہ سینیٹ میں اٹھایا ۔اس کیس کو ایف آئی اے کے پاس بھیج دیا جائے ۔سی ای او لیسکو شاہد حیدر نے کہاکہ ہمارے لیسکو میں اور بلنگ نہیں ہورہی ہے ۔950نمبر کی غلط ریڈنگ ہوگئی ۔ 8ہزار ایف آئی آر چوری کے کررہے ہیں 17ایس ڈی او کو بھی نوکری سے نکالاہے ۔ میٹر ریڈر کو معطل کردیا،ایس ڈی او کو ٹرانسفر کردیا ہے ۔ ایکسین عمرے پر گئے تھے اس وجہ سے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی ۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ایک بندے کو بل کی تصیح کرنے کے لیے 28وزٹ کئے یہ تو زیاتی ہوئی ہے ۔ ایکسین لیسکو شجاعت علی اچھرہ نے کہاکہ میں 28 چکر لگانے پر معافی مانگتا ہوں چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ غریب بندہ تو اس طرح سلوک پر خودکشی کرسکتا ہے ۔ اس پر کون ذمہ دار ہوگا ۔سینیٹر پلوشہ نے کہا کہ اس معاملے کو ایف آئی اے کو بھیج دیا جائے ۔ان کو تائید کی جائے کہاکہ انسانوں کو انسان سمجھیں اور صارفین کے ساتھ رویہ ٹھیک کریں۔
لیسکو میں اور بلنگ ختم کرنے کی وجہ سے خسارہ 11فیصد سے بڑھ کر 15 فیصد ہوگیا ہٕ
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ کسٹمر کیئر ہماری کمپنیوں میں نہیں ہے۔ سندھ میں تقسیم کار کمپنیوں کے دو بورڈ ابھی تک تبدیل نہیں ہوئے ہیں کسٹمر کیئر کے لیے 118نمبر دیا گیا ہے اس پر شکایت کی جاتی ہے مگر زیادہ تر لوگوں کو اس کا پتہ ہی نہیں ہے بدقستمی سے جو شکایت کرلیتا ہے اس کی بھی جواب دہی نہیں ہوتی ہے ۔ نیپرا نے جو شکایت کے حل کا وقت دیا ہے اس پر بھی عمل نہیں ہورہاہے ۔ اگلے ہفتے کو اس فون نمبر کو بحال کردیا جائے گا اگلے منگل یا بدھ کو اس کا افتتاح کررہے ہیں ۔لیسکو میں اور بلنگ ختم کرنے کی وجہ سے خسارہ 11فیصد سے بڑھ کر 15 فیصد ہوگیا ہے ۔اور بلنگ میں 80ارب روپے لسیکو میں لوگوں کو واپس کئے گئے ہیں۔ یہ معاملہ بورڈ کے پاس جائے گا اور بورڈ ان کے خلاف سخت ایکشن لے۔ اور جو ایکشن ہوگا اس سے کمیٹی کو آگاہ کردیا جائے گا ۔کمیٹی نے متعلقہ حکام کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت کردی ۔
آئی پی پیز،قوم کو جلد خوشخبری ملے گی، وزیر توانائی اویس لغاری
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہاکہ آئی پی پیز کے باعث بجلی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے معاملہ پر اہم پیشرفت ہورہی ہے وزیر اعظم کی جانب سے بنائی گئی ٹاسک فورس کا آئی پی پیز معاملہ پر غور جاری ہے ۔مستقبل میں کونسا پلانٹ چلایا جائے اور کس کو بند،ٹاسک فورس کا جائزہ جاری ہے پاکستانیوں کو مستقبل قریب میں اچھی خبر سننے کو ملےگی،مختلف اداروں سے مل کر تاریخ میں پہلی بار مختلف سیکٹر کا جائزہ جاری،ٹاسک فورس کی جانب سے حکومت کے اپنے پلانٹس کا جائزہ بھی لیا جا رہا،آئی پی پیز کے ساتھ ان کے منافع میں کمی کیلئے بات چیت ہوئی،فرنس آئل، کوئلہ کی قیمت سمیت متعدد معاملات کا جائزہ لیا گیا،مستقبل میں کون سے پلانٹ ضروری،تمام معاملات کو دیکھا جارہا،پاور سیکٹر میں کوئی ایسا کارنر نہیں کہ 20 روپے اکٹھے کمی آئے, یکسمشت کمی کی بجائے 20,20 پیسے کا فرق ڈالنے کی کوشش جاری ہے، ملک کو چند ہفتوں میں باہمی رضامندی سے اچھی خبر ملے گی حکومتی سطح پر کسی معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہو گی،قیمتوں کا بلند رہنا اور کم نہ ہونا قابل معیشت کا استحکام نہیں،قوم کو چند ہفتوں میں اچھی خبر ملے گی،کچھ معاملات ہیں جو پبلک کی بجائے ان کیمرہ دینے کو تیار ہیں،وزیر توانائی اویس لغاری نے آئی پی پیز کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی ہمارے ٹاسک فورس کام کررہی ہے. مکمل تجزیہ کیاجارہاہے اس میں حکومتی پلانٹ بھی شامل ہیں ان کے ریٹرن آن ایکویٹی پر بھی کام ہورہاہے ایک ایک چیز کا تجزیہ کیا ہے ۔ کون سے پلانٹ بند کریں اور کون سے چلائیں اس کا بھی فیصلہ ہوگا ۔ ٹاسک فورس اگلے چند ہفتوں میں آئی پی پیز کے ساتھ بات کررہے ہیں آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں یکطرفہ فیصلے نہیں کررہے ہیں۔
سینیٹر حاجی ہدایت اللہ نے کہاکہ میرے گھر میں کوئی رہتا نہیں ہے اور لاکھوں روپے کا بل ماہانہ آجاتا ہے سی ای او پسیکو نے مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کردی ۔
چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ بگاس کی قیمت پاکستان تعین کیوں نہیں کرسکتا جبکہ انڈیا نے بگاس کی قیمت متعین کیا ہے ۔ بگاس مقامی فیول ہے پھر کیوں اس کی قیمت ڈالر کے ساتھ متعین کی جارہی ہے ۔ چیئرمین نیپرا نے کہاکہ بگاس کی اب ریٹ 12.4روپے فی یونٹ اب کردیا ہے ۔سی ای او پیسکو نے بتایا کہ ہم نے 48فیڈرز مستقل بند کردیئے ہیں جہاں چوری80فیصد سے زیادہ ہے وہاں 2 گھنٹے بجلی دیتے ہیں ۔ سی ای او سیپکو نے کمیٹی کو بتایا کہ سکھر میں دو فیڈر ہیں جہاں ایک روپے کی بھی ریکوری نہیں ہے جس کی وجہ سے دونون کو بند کردیا ہے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ کیڈٹ کالج گرلز میں بھی 24 فیصد بجلی کی چوری دیکھائی ہے اور مردوں کے کیڈٹ کالج منجو دوڑو کے فیڈر میں بھی 47فیصد چوری دیکھائی جارہی ہے کیڈٹ کالج میں تو چوری نہیں ہوتی ہے اس کا کمیٹی کو بتائیں سی ای او سیپکو تسلی بخش جواب نہ دے سکے ۔
وفاقی سیکرٹری توانائی نے کمیٹی کو بتایا کہ بجلی بندش و دیگر بجلی کے حوالے سے شکایات پر فون نمبر 118 کو فعال کرکے مفت کررہے ہیں اب اگر موبائل میں پیسے نہیں بھی ہوں گے تو صارفین پھر بھی کال کرسکیں گے
بجلی کی لوڈشیڈنگ، آصفہ بھٹو نے قومی اسمبلی میں معاملہ اٹھا دیا
بجلی بلوں پر سبسڈی، آئی ایم ایف کا اعتراض
سینیٹ کمیٹی نے ملک بھر میں بجلی کی چوری کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی
بجلی کا بل بنا موت کا پیغام،10ہزارکے بل نے قیمتی جان لے لی
1لاکھ90ہزار سرکاری ملازمین کو 15ارب روپے کی سالانہ بجلی مفت ملتی ہے
لاہور دا پاوا، اختر لاوا طویل لوڈ شیڈنگ اور مہنگے بجلی بلوں پر پھٹ پڑا
عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم
لاہور میں کئی علاقوں میں بجلی غائب،لیسکو حکام لمبی تان کر سو گئے
ایک مکان کابجلی بل 10 ہزار،ادائیگی کیلیے بھائی لڑ پڑے،ایک قتل
مہنگی بجلی، زیادہ تر آئی پی پیز پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملکیت نکلیں
4 آئی پی پیز کو بجلی کی پیداوار کے بغیر ماہانہ 10 ارب روپے دیے جا رہے ، گوہر اعجاز
بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا، ہر ایک کے لئے مصیبت بن چکا،نواز شریف
حکومت ایمرجنسی ڈکلیئر کر کے بجلی کے بحران کو حل کرے۔مصطفیٰ کمال
سرکاری بجلی گھر بھی کیپسٹی چارجز سے فائدہ اٹھا رہے ہیں،سابق وزیر تجارت کا انکشاف