خاتون صحافی و نامور اینکر غریدہ فاروقی نے خواتین کے خلاف نازیباریمارکس پر ڈاکٹر عمر عادل اور ذوہیب بٹ کو لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے
غریدہ فاروقی نے وکلا نگہت داد،ارم شجاع،اقصیٰ جاوید، مناہل جاوید کے ذریعے عمر عادل اور ذوہیب بٹ کو لیگل نوٹس بھجوایا ہے،غریدہ فاروقی نے عمر عادل اور ذوہیب بٹ دونوں کو الگ الگ قانونی نوٹس بھجوایا ہے،قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمر عادل اور ذوہیب بٹ نے وی لاگ میں خواتین اینکر بارے نازیبا الفاظ استعمال کیے، گھٹیا باتیں کیں، نوٹس میں دونوں کی گھٹیا گفتگو کا متن بھی دیا گیا ہے،نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمر عادل اور ذوہیب بٹ 14 دنوں میں عوامی سطح پر معافی مانگیں، دونوںنے خواتین اینکر کی ساکھ کو نقصان پہنچایا،یوٹیوب چینل پر ایک خصوصی پوڈ کاسٹ میں جتنے منٹ تک انہوں نے گھٹیا گفتگو کی پانچ منٹ 56 سیکنڈ ، اتنی ہی دیر کی ویڈیو میں دونوں معافی مانگیں،مستقبل میں خواتین اینکرز کے خلاف کوئی ہتک آمیز ریمارکس پاس کرنے یا پوسٹ کرنے سے گریز کریں، قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دونوں الگ الگ تین تین کروڑ ہرجانہ ادا کریں،اگر معافی نہ مانگی گئی تو 14 دن کے بعد قانونی کاروائی ہو گی، ہتک عزت کا مقدمہ شروع ہو گا،
[pdf-embedder url=”https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2024/07/Gharidah-Farooqi-Legal-Notice-to-Dr-Omer-Adil.pdf” title=”Gharidah Farooqi Legal Notice to Dr Omer Adil”]
[pdf-embedder url=”https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2024/07/Gharidah-Farooqi-Legal-Notice-to-Zohaib-Butt.pdf” title=”Gharidah Farooqi Legal Notice to Zohaib Butt”]
خواتین کیخلاف حملے اور جرائم اب نہیں، بس بہت ہو گیا، اب لگام ڈالنا ہو گی،غریدہ فاروقی
ایکس پر ایک پوسٹ میں غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمر عادل اور زوہیب بٹ نے خصوصا میرا نام لیکر ڈیجیٹل میڈیا میں جو فحش، لغو گفتگو کی اور مجھ سمیت میڈیا میں کام کرنے والی تمام خواتین پر فحش، لغو، جھوٹے الزامات لگائے؛ ان دونوں کو میں نے قانونی نوٹس بھجوا دیے ہیں۔ اگر ان پر عمل نہیں کرینگے تو مزید قانونی ایکشن لیا جائیگا۔اسکے علاوہ، میں نے دونوں کیخلاف ایف آئی اے میں بھی درخواست دے دی ہے۔خواتین کیخلاف حملے اور جرائم اب نہیں! بس بہت ہو گیا! اب لگام ڈالنا ہو گی! ہر ایک کو اپنے حق کیلئے کھڑا ہونا ہو گا!
ڈاکٹر عمر عادل اور زوہیب بٹ نے خصوصا میرا نام لیکر ڈیجیٹل میڈیا میں جو فحش، لغو گفتگو کی اور مجھ سمیت میڈیا میں کام کرنے والی تمام خواتین پر فحش، لغو، جھوٹے الزامات لگائے؛ ان دونوں کو میں نے قانونی نوٹس بھجوا دیے ہیں۔ اگر ان پر عمل نہیں کرینگے تو مزید قانونی ایکشن لیا جائیگا۔… pic.twitter.com/XwJ1hG1xag
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) July 27, 2024
قبل ازیں غریدہ فاروقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین کیخلاف جرائم میں ملوث ان دونوں شرمناک مردوں نام نہاد ڈاکٹر عمر عادل اور نام نہاد زوہیب بٹ کیخلاف میں نے قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اگر یہ دونوں شرمناک کردار درست اور قانونی اعتبار سے معافی نہیں مانگیں گے اور درستی نہیں کرینگے تو جیل بھی جائیں گے اور ان کے ڈیجیٹل اور دیگر دھندے بھی بند کروائے جائیں گے۔ تاکہ ایسے شرمناک رویوں کو اب روکا جا سکے جو خواتین کیخلاف جرائم کا ارتکاب انتہائی آسانی سے یہ سمجھ کر کرتے ہیں کہ پکڑ نہیں ہو گی اور اس معاشرتی پدرشاہی سوچ کا بھی خاتمہ ہونا چاہئیے جو خواتین کیخلاف انتہائی زہریلی ہے۔ خواتین کا تحفظ کرنے کیلئے یہ نظامِ انصاف اور سسٹم کا بھی ٹیسٹ کیس ہو گا۔ ادارے اور عدلیہ بھی اب ایسے شرمناک کرداروں کو نشانِ عبرت بنائیں گے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت اب نہ کرے۔
خواتین کیخلاف جرائم میں ملوث ان دونوں شرمناک مردوں نام نہاد ڈاکٹر عمر عادل اور نام نہاد زوہیب بٹ کیخلاف میں نے قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اگر یہ دونوں شرمناک کردار درست اور قانونی اعتبار سے معافی نہیں مانگیں گے اور درستی نہیں کرینگے تو جیل بھی جائیں گے اور ان کے ڈیجیٹل اور… https://t.co/EK7yh3M9Fb
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) July 25, 2024
واضح رہے کہ ڈاکٹر عمر عادل اور ذوہیب بٹ نے ایک وی لاگ میں خواتین صحافیوں و اینکر ر بارے گھٹیا بات چیت کی تھی، عمر عادل نے خواتین اینکرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین کو ڈیکوریشن پیس کی طرح ٹی وی پر سجایا جاتا ہے اور کسی کی مجال نہیں ہے کہ وہ خاتون اینکر کو کچھ کہہ سکے اور نہ ہی کوئی انہیں چینل سے نکال سکتا ہے۔
عمر عادل اور ذوہیب بٹ کی اس گفتگو پر صحافیوں میں غم و غصے کی لہر پائی جاتی ہے،صحافیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں کے خلاف کڑی کاروائی کی جائے تا کہ دوبارہ خواتین کے خلاف نازیبا ریمارکس دینے کی کسی کو جرات نہ ہو، عمر عادل اور ذوہیب بٹ دونوں خود گھٹیا انسان ہیں ،خواتین کے بارے میں بات کرتے ہوئے انکو شرم نہیں آئی حالانکہ وہ خود ایک عورت کے بیٹے ہیں، گھر میں انکی بیوی بھی ایک عورت ہی ہو گی، اور بیٹی بھی ایک عورت ہی ہے.ایسے میں خواتین کیخلاف گھٹیا جملے کہنے والے کسی بھی معافی کے لائق نہیں ہیں
عمر عادل اور ذوہیب بٹ کی جانب سے خواتین کے بارے میں گھٹیا گفتگو پر مرد صحافی بھی خواتین کے ساتھ کھڑے ہو گئے اور دونوںکیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا،اور کہا کہ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ خواتین کیخلاف اٹھ کر نازیبا کلمات ،گھٹیا جملے کہے،خواتین کی عزتوں کا تحفظ کرنا ہمیں آتا ہے، عمر عادل اور ذوہیب بٹ دونوں کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو کل اور کوئی گھٹیابات کرے گا، اس لئے ضروری ہے کہ دونوں کو سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے.خواتین ملک کے کسی بھی کونے سے ہوں وہ قابل احترام ہیں،لیکن جو لوگ بے غیرت ہوں وہ خواتین کے بارے میں گھٹیابات چیت کرتے ہیں، ایسے افراد کی پاکستانی معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں ہے،عورت ماں، بہن، بیٹی، بیوی سمیت کسی بھی شعبہ سے ہو اس کی عزت و حرمت سب پر لازم ہے
خواتین کے خلاف گفتگو کہیں بھی ہو ایسے افراد قابل جرم ہیں،انکے خلاف ایکشن لینا ہو گا،قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حرکت میں آنا چاہئے، سوشل میڈیا پر بھی خواتین کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے والوں کیخلاف کاروائی وقت کی ضرورت ہے،طوفان بدتمیزی کو نہ روکا گا تو پاکستانی معاشرے میں اس طوفان کو مزید بڑھاوا ملے گا پھر خواتین کہیں بھی محفوظ نہیں رہیں گی، ایف آئی اے سائبر کرائم،پولیس سمیت سبھی اداروں کو ایسے عناصر کے خلاف متحرک ہو کر فیصلہ کن کاروائی کرنی چاہیے.
14 سال سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی سرکار،اربوں بجٹ وصول،کارکردگی زیرو
عمران پر جیل میں تشدد ہوا،مجھے مرد اہلکار نے…بشریٰ بی بی نے سنگین الزام عائد کر دیا
عبوری ضمانت "معصوم” فرد کا حق ہے،نومئی مقدمے،عمران کی ضمانت مسترد ہونے کا فیصلہ
پی ٹی آئی میڈیا کوآرڈینیٹر سے دھماکہ خیزمواد برآمد،کالعدم تنظیموں سے تعلق،جسمانی ریمانڈ مل گیا
تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز ہو گیا
مہنگی بجلی، زیادہ تر آئی پی پیز پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملکیت نکلیں
طبل جنگ بج گیا، لڑائی شروع،پی ٹی آئی پرپابندی
ہر نئے ریلیف کے بعد اک نیا کیس،عمران خان کی رہائی ناممکن
عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم
پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت
اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک