انسانی فطرت ہے اور یہ کسی حد تک معاشرے کی سوچ ہے کہ اولاد اپنے ماں باپ کو دفناتی ہے ۔ اللّہ سب کے ماں باپ کا سایہ ان پر
قربانی وہ فریضہ ہے جس کو امت مسلمہ ہر سال انجام دیتی ھے۔ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ قربانی کا جانور خریدے۔حتی کہ اسلام پسند گھرانوں کے اطفال
آج بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو ہم سے بچھڑے 73 سال ہو گئے ہیں لیکن انھوں نے قیام پاکستان کے لیے جیسا مقدمہ لڑا ویسا دنیا کی
اگر کوئی ہمارے ساتھ اچھا سلوک کرتا ہے تو ہم بدلے میں اسکی عزت کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں لیکن کیا کبھی ہم نے یہ سوچا کہ ہم سے
عید قرباں کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ قربانی کی عید ہے۔اس دن مسلمان اپنے پسندیدہ اور بے عیب مویشیوں کو قربان کرتے ہیں جو کہ سنتِ ابراھیمیؑ ہے۔
جیسے جیسے قربانی کے دن قریب آتے ہیں نام نہاد لبرل اور دین سے بے زار طبقہ قربانی کی روح کو سمجھے بغیر اس کے خلاف کھلم کھلا میدان میں
درود پاک صلی علیہ وآلہ وسلم پڑھنے کا حکم خود اللہ تعالیٰ کی طرف سے قرآن پاک میں بڑے پیارے انداز میں دیا گیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: بے
پاکستان میں ہمیشہ سے جب بھی مافیاز کا ذکر آتا ہے تو سب سے پہلے آٹا مافیاز یا چینی مافیاز کا نام آتا ہے۔۔ سب سے ذیادہ کریک ڈاون بھی
حضرت ابرہیم وہ نبی جو خود ایک بت فروش کے بیٹے تھے اور انسے نبیوں کی نسلیں چلیں ۔۔۔وہ نبی علیہ السلام جنکی نسل سے سرور کائنات رحمت دو عالم
الله اكبر الله اكبر لا اله الا الله والله اكبر وله الحمد الله اكبر كبيرا والحمد كثيرا واسبحان الله بكرة وأصيلا کچھ ممالک میں کل عید الاضحٰی منائی گئی تھی









