پاکستان 1947 میں بنا اور پاکستان کا پہلا وزیر اعظم لیاقت علی خان صاحب تھے ان کے بعد بہت سے وزیراعظم آئے اور 1967 میں پاکستان پیپلز پارٹی کا قیام
ماضی میں بہت سے وزیراعظم گزرے ہے لیکن ہر ایک وزیراعظم جب اپنا عہدہ سنبھالتا ہے تو وہ عوام سے اس طرح دور ہوجاتے ہے کہ ان کا شکل کیا
موجودہ دور میں کوئی بھی شخص ایسا نہیں جو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان نہ ہو۔ ویسے بتاتا چلوں مہنگائی ایک بین الاقوامی مسلہ ہے۔ اس وقت پوری دنیا کے
جمہوری نظام آئین کی بنیاد پر چلتا ہے۔ آئین میں حکومت کے انتخاب اور اس کو چلانے کے لیے مفصل ضابطے دیے گئے ہوتے ہیں۔ مزید قوانین اور ضابطے بنانے
آج کل ہر خاص وعام کی زبان پر ایک ہی نام ہے اور وہ ہے عمران خان، عمران خان نے ہمیشہ سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی ہے چاہے
دورِ حاضر میں کراچی ملک کو تقریباً 65 سے 70 فیصد ریونيو اور سندھ کو 90 فیصد کما کر دینے والا ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اگر یہ
کرپشن اور رشوت ستانی ہمارے معاشرے کا بہت بڑا المیہ ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ نیچے سے لے کر بڑے تک سب ہی کہیں نہ کہیں اس
لفظ، الفاظ ہمارے خیالات ،سوچ ضرورت کے اظہار کا ذریعہ ہیں ان کے ذریعے انسان دوسرے سے گفتگو کرتا ہے اور اپنی ضرورت کو پایہ تکمیل تک پہنچاتا ہے کبھی
پاکستان کی تاریخ کاالمیہ رہاہے کہ قیام پاکستان کےبعد جیسےہی بانیان پاکستان اس دنیاسےرخصت ہوۓتو ملک کی باگ ڈور چندامیرزادوں کےہاتھوں میں چلی گٸ۔ پنجاب کےبڑےبڑےجاگیردار ٗ سندھ کے وڈیرے
محترم قارئین جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کا نظام انصاف روزِ اول سے ہی بازارِ حُسن میں کھڑکی کھولے بیٹھی کسی بِکاؤ حسینہ کا سا ہے اور اسکے








