صاحب صدر , گرامی قدر , قابل عزت, قابل احترام , صدر مملکت, ہمارے قومی ہیرو, جناب وزیر اعظم پاکستان ... اسلام علیکم....!!! امہد کرتی ہوں آپ خیریت, ایمان اور
جنوبی پنجاب محاذ کے چیرمین سابق وزیراعظم سردار میر بلغ شیر مزاری نے سوئی گیس فراہمی کی افتتاحی تختی کی نقاب کشی کی تو میرا زہین ماضی کے جھرونکھوں میں
پاکستان کے الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر پچھلے کچھ عرصہ سے FATF کی خبروں، تبصروں، تجزیوں اور پیشین گوئیوں سے بھرا پڑا ہے اس کی وجہ بھی آپ
دنیا اس وقت بہت تیزی سے بدل رہی ہے اور جتنی تیزی سے دنیا بدل رہی ہے اتنی ہی رفتار سے انسان تبدیلیوں کو قبول کرنے کے عمل سے گزر
نومبر کے آغاز میں مولانا فضل الرحمان اپنا لشکر لیکر شہر اقتدار میں پہنچے اور اعلان کیا کہ وزیراعظم کو گریبان سے پکڑ کر ایوان سے گھسیٹ کر باہر نکالیں
ٹھیک 21 برس پہلے کی بات ہے، فروری 1999ء میں پاک بھارت کرکٹ سیریز کا ٹیسٹ میچ فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ دہلی میں کھیلا جا رہا تھا۔ جہاں کرکٹ کی
ابھی کچھ دیر پہلے میں نے محب الوطن جرنل حمید گل کی صاحبزادی عظمیٰ گل کے زور قلم سے ایک تحریر آنکھوں سے ملائی تو یہ تحریر لکھنے کے قابل
اگر پاکستان میں اسلامی نظام کی بات کی جائے تو یورپ سے پڑھے ہوئے اور نظام یورپ سے متاثرہ افراد کا یہ رونا پیٹنا ہوتا ہے کہ پاکستان اسلامی نہیں
اسکول کی گھنٹی جیسے ہی بجی، تمام بچے اسمبلی ہال میں آکر کھڑے ہوگئے۔ دعا کے بعد تمام بچوں نے بہ آوازِ بلند قومی ترانہ پڑھا اور پھر اپنی اپنی
دنیا کے نامور دانشوروں نے کہا کہ پاکستان ایک ناکام ریاست Failed State ہے مگر ریاست اس موقف پہ ڈٹی رہی کہ یہ متعصبانہ رائے ہے اور میں آپ ہاں









