چین کے ہاتھوں 20 فوجی مروا کر بھی مودی سرکار چین سے "بھیک” مانگنے پر مجبور

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین کی جانب سے لداخ میں بھارتی فوجیوں کو مارنے کے بعد سے مودی سرکار ابھی تک سنبھل نہیں سکی ہے،چین سے مذاکرات اور ملاقاتیں بھی جاری ہین تا ہم چین پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، مودی سرکار کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ بھارتی سرحد میں کوئی نہیں گھسا اور کسی بھی طرح کی دراندازی نہیں ہوئی ہے۔ پھربھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں کہا کہ چین نے قبضہ کیا ہے۔ بھارتی حکمرانوں کے متضاد بیانات کی وجہ سے بھارت کی سابق حکمران جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں سوال پوچھا ہے کہ مودی حکومت ہندوستانی فوج کے ساتھ ہے یا چین کے ساتھ؟

راہل گاندھی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ "آپ کرونولوجی سمجھیے: پی ایم بولے کہ کوئی سرحد میں نہیں گھسا، پھر چین میں واقع بینک سے بڑے پیمانے پر قرض لیا، پھر وزیر دفاع نے کہا کہ چین نے ملک میں قبضہ کیا، اب وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا قبضہ نہیں ہوا۔ مودی حکومت ہندوستانی فوج کے ساتھ ہے یا چین کے ساتھ؟ اتنا خوف کس بات کا؟”

کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی ایک ٹوئٹ کے ذریعہ مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت چین،سرحدی تنازعہ کے درمیان بھی مودی حکومت چینی بینکوں سے خاموشی کے ساتھ قرض لے رہی تھی۔ گلوان وادی میں فوجی قربانی دیتے ہیں، فوج سینہ تانے جان ہتھیلی پر لیے کھڑی ہے۔ ایسے میں مودی جی ایپس پر پابندی لگا کر واہ واہ کرواتے ہیں اور دوسری جانب چین کی حکومت کے بینک سے خاموشی کے ساتھ قرض لیتے ہیں۔ یہی ہے جھوٹی حب الوطنی، نہیں چاہیے چین کا پیسہ، ملک کی خودداری پر سمجھوتہ منظور نہیں۔

کانگریس ترجمان نے اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے انگریزی اخبار ‘دی ٹیلی گراف’ کی خبر کا ایک اسکرن شاٹ بھی شیئر کیا ہے۔ خبر کے مطابق مودی حکومت نے رسمی طور پر تصدیق کی ہے کہ بھارت نے سرحد پر تنازعہ کے درمیان چین کے کنٹرول والے بینک سے 1350 بلین ڈالر (تقریباً 9202 کروڑ روپے) کے کل دو قرض لیے ہیں

چار سے پانچ ماہ کے دوران چین اور بھارت کے درمیان زبردست کشیدگی دیکھنے کو مل رہی ہے، ایک بار دونوں ممالک کی فوجیں آمنے سامنے آئیں جس کے بعد پیپلز لبریشن آرمی نے حریف بھارتی فوج کے 20 اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے بھی ایک کارروائی کے دوران تبت کے مقام چین کی فوج نے بھارت فوج کا کمانڈر کو ہلاک کر دیا تھا جس کی تصدیق بی جے پی کے مقامی سیاستدان نے بھی کی تھی۔

اس سے قبل چین نے بھارتی وفد سے ملاقات سے کے بعد ایک سخت بیان میں کہا کہ لداخ میں سرحدی کشیدگی کے لیے پوری طرح سے بھارت ذمہ دار ہے اور اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑیں گے، اگر جنگ شروع ہوئی تو بھارت کے جیتنے کا کوئی امکان نہیں کیونکہ ہماری فوج بھارتی فوج سے زیادہ مضبوط ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد ثالثی کی پیشکش ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر تنازعہ کی ابتدا رواں برس مئی میں ہوئی تھی اور جون کے وسط میں وادی گلوان میں دونوں فوجیوں کے درمیان ہونے والے ایک تصادم میں بھارت کے 20 فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سے فریقین کے درمیان فوجی اور سفارتی سطح پر بات چیت کے کئی ادوار ہوچکی ہیں، تاہم کسی پیش رفت کے بجائے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

لداخ میں انڈیا اور چین میں سرحدی کشیدگی، سینئر صحافی مبشر لقمان نے کیا دی تجویز

‏یہ وہ لات ہے جو ایک چینی فوجی نے لداخ میں ایک بھارتی فوجی کو تحفہ میں دی

لداخ میں چین کے ہاتھوں شرمناک شکست پر جنرل بخشی نے ایک سائیڈ کی مونچھیں کٹوا دیں

"پلیز گو بیک چائنہ” بھارتی فوج کے ترلے، بینر اٹھا لیے

جنگ کی تیاری کرو، چینی صدر کا فوج کو حکم

چائنہ نے لداخ کے قریب اپنے ایئر بیس کو مزید پھیلانا شروع کر دیا،جنگی طیارے بھی پہنچا دیئے

لداخ پر پنگے بازی پر چائنہ نے بھارتی فوج کو رگڑ دیا مگر کشمیر پر ہم احتجاج سے آگے نہ بڑھ سکے

مودی سرکار کے عزائم پڑوسی ممالک کیلئے خطرہ بن چکے،وزیراعظم عمران خان

لداخ سے ذرائع کے مطابق گھس کر مارنے کی بھڑکیں مارنے والے بھارت کی آج کل بولتی بند ہے، اس کی وجہ سکم اور لداخ کی سرحد پر چینی فوج کی وہ نقل وحرکت ہے جس سے بھارتی فوج اور مودی سرکار کے ہوش اڑ گئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق چینی افواج ڈربوک شیوک کی اہم شاہراہ سے صرف 255 کلومیٹر دور ہیں۔ بھارتی عسکری ذرائع کے حوالے سے دی گئی رپورٹ کے مطابق سرحد پر چینی افواج کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک پاکستان کے ہمسایہ ملک میں ، دیکھ کر سب حیران

امریکی صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کوایران سے بات چیت کا مینڈیٹ دیدیا

کشمیر سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران

وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ سے کشمیر بارے بڑا مطالبہ کر دیا

لداخ ،کشمیر تنازعہ پر ہم بھارت کے ساتھ ہیں، امریکہ کا دوٹوک اعلان

چین کے ساتھ سرحد پر صورتِ حال خطرناک ہے، بھارتی آرمی چیف کی لداخ میں بات چیت

تازہ کشیدگی وجہ پیونگانگ جھییل کے جنوبی علاقے میں 30 اگست کی درمیانی شب بھارتی فوج کی کارروائی بتائی جاتی ہے جس میں بھارتی فوجوں نے جھیل سے متصل اونچی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ بھارت نے چین پر اشتعال انگیزی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی فوج نے اس علاقے میں صورت حال کو بدلنے کی کوشش کی جس کا بھارتی فوج کو پہلے سے پتہ چل گیا تھا اور بھارتی فوج نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ لیکن چین نے اسے بھارتی فوجیوں کی دراندازی بتاتے ہوئے بھارت سے سخت احتجاج کیا تھا اور ان کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

چینی سفارت خانے کی ترجمان جی رونگ کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان 31 اگست کو جن امور پر اتفاق ہوا تھا، بھارتی فوجیوں نے، اس کی صریحاًخلاف ورزی کی ہے۔ جی رونگ نے بھارتی افواج کے بارے میں کہا کہ انہوں نے پینگانگ سو جھیل کے جنوبی علاقے اور مغربی علاقے میں لائن آف کنٹرول کو پار کیا اور ایسی اشتعال انگیز کارروائیاں کیں، جس سے سرحدی علاقے میں دوبارہ حالات کشیدہ ہوگئے۔

چین نے دیا بھارت کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا،لداخ کے بعد ارونا چل پردیش پر بھی اپنا دعویٰ کر دیا

Shares: