چین میں کرونا کے 6 نئے کیسز آنے کے بعد 90 لاکھ شہریوں کے ٹیسٹ کا فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین میں کرونا وائرس کے 6 کیسز سامنے آنے پر 90 لاکھ شہریوں کے ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں کورونا کے چند کیسز سامنے آنے کے بعد پانچ دن میں شہر کے 90 لاکھ شہریوں کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو چین میں کئی ماہ بعد اتنے بڑے پیمانے پر کورونا کے ٹیسٹ کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
چین نے زیادہ تیزی سے اقدامات کرتے ہوئے کرونا وائرس پر بڑی حد تک قابو پا لیا لیکن دنیا کے زیادہ تر ملکوں میں اب تک کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں اور وبا کا پھیلاؤ جاری ہے۔ چنگ ڈاؤ کے میونسپل ہیلتھ کمیشن نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کو شہر میں چھ کورنا کیسز کی تصدیق ہوئی۔ چین کے اس شمالی مشرقی شہر کی آبادی 94 لاکھ ہے اور وائرس کے کیسز ایک ہسپتال میں سامنے آئے۔
میونسپل ہیلتھ کمیشن کے بیان کے مطابق شہر کے پانچ اضلاع کے رہائشیوں کا تین دن میں ٹیسٹ کرایا جائے گا جبکہ پورے شہر کی آبادی کے ٹیسٹ پانچ دن میں مکمل کر لیے جائیں گے۔ چین میں کورونا کے ٹیسٹ کرانے کے لیے جدید سہولیات موجود ہیں۔ ہیلتھ کمیشن کے مطابق نئے کیسز سامنے آتے ہی ایک لاکھ 40 ہزار افراد کے ٹیسٹ کرا لیے گئے۔
جون کے مہینے میں دارالحکومت بیجنگ میں کورونا کے چند کیسز کی تصدیق کے بعد دو کروڑ آبادی والے شہر کے ایک بڑے حصے کے ٹیسٹ کرائے گئے تھے۔ چین میں گزشتہ ہفتے ’گولڈن ویک‘ کی چھٹیوں کی وجہ سے لاکھوں افراد نے ملک کے اندر مختلف شہروں میں سفر کیا ہے۔
چین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہر کے اسپتالوں میں طبی عملہ اور نئے اسپتال میں داخل مریضوں سمیت تقریبا 114،862 افراد پہلے ہی کورونا وائرس کے لئے منفی تجربہ کرچکے ہیں۔ گلوبل ٹائمز نے بتایا کہ آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں مقامی رہائشیوں کو اتوار کے روز دیر سے ٹیسٹ لینے کے لئے بلایا گیا تھا،یہ نئے معاملات چین کے گولڈن ویک کی تعطیل کے ایک ہفتے بعد سامنے آئے ہیں۔
پچھلے مہینے کے شروع میں ، کنگ ڈاؤ نے اعلان کیا تھا کہ درآمدی سمندری غذا سنبھالنے والے شہر میں دو بندرگاہوں کے کارکنوں نے اس وائرس کا مثبت تجربہ کیا ہے۔ تاہم ، انھیں معلوم نہیں تھا کہ وہ کسی اور کو بھی متاثرکر سکتے ہیں
چین میں روزانہ کورونیوائرس کے انفیکشن میں بہت زیادہ کمی واقع ہوئی ہے اور بیشتر حصے میں یہ وائرس ختم ہو چکا ہے،چین میں اس وقت وائرس کے 85،578 کیس ہیں اور اموات کی تعداد 4،634 ہے۔
اس سال کے شروع میں ، چین نے ووہان میں ایک بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ پروگرام مکمل کیا جس میں کہا گیا تھا کہ 10 دن میں 11 ملین افراد کا تجربہ کیا گیا ہے۔ تاہم ، خبر رساں ادارے بی بی سی کے ریئلٹی چیک نے بعد میں اندازہ لگایا کہ یہ تعداد 10 دنوں میں 9 ملین کے قریب تھی – جو اب بھی لوگوں کی ایک قابل ذکر تعداد ہے۔
کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی
گزشہ برس دسمبر 2019 سے چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر کو لپیٹ میں لے لیا تھا،کرونا کا پہلا مریض ووہان میں سامنے آیا تھا جس کے بعد اب دنیا بھر میں لاکھوں افراد کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں
ووہان میں کرونا پھیلنے کے بعد چین نے ووہان میں لاک ڈاؤن کر دیا تھا اور ووہان کے ساتھ فضائی اور زمینی رابطے منقطع کر دئے تھے،چین نے 23 جنوری کو ہوبی صوبے کے شہر ووہان کا لاک ڈاؤن کیا تھا جسے 76 روز بعد ختم کیا گیا تھا کیونکہ اب ووہان میں وائرس پر مکمل طور پر قابو پایا جاچکا ہے۔