چولستان میں پانی کی قلت ، مویشی مرنے لگے ،مزید حکومتی اقدامات کی ضرورت

0
56

چولستان کے صحرا میں شدید گرمی، پانی کی قلت، جانور مرنے لگے، حالات انتہائی خراب، حکومت کام کر رہی لیکن مزید توجہ کی ضرورت ہے

چولستان میں گرمی اور پانی کی قلت کی وجہ سے مویشیوں کی موت نے چرواہوں کو پریشان کر دیا ہے، پانی کی کمی اور شدید گرمی کی وجہ سے ٹوبہ سالم سر اور ٹوبہ نواں کھوہ میں زیادہ اموات ہوئی ہیں، پانی کی قلت کی وجہ سے نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جانوروں کی زندگیاں بچانا چرواہوں کے لئے مشکل ہو چکا ہے،

ترجمان چولستان لائیو اسٹاک کے مطابق ٹوبہ سالم سر اور ٹوبہ نواں کھوہ زیادہ متاثرہ علاقے ہیں جہاں پانی کی کمی سے 50 بھیڑ ہلاک ہوئے جب کہ متاثرہ علاقوں سے مزید اعدادو شمار جمع کیے جارہے ہیں چولستان کے مختلف علاقوں میں 12 نٹیمیں موجود ہیں دوسری جانب متاثرہ علا قوں کے مقامی افراد کا کہنا ہےکہ تالاب خشک ہونے اور شدیدگرمی سے 125 بھیڑیں ہلاک ہوئی ہیں

کمشنر بہاول پور نے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری پنجاب کی ہدایت کے مطابق 11مقامات پربیس کیمپ میں میڈیکل و ویٹرنری اور زراعت سے متعلق سہولیات کو ہنگامی بنیاد پر یقینی بنایا جا رہا ہے۔کمشنر بہاولپور نےچولستان کے علاقہ چنڑ پیر میں قائم میڈیکل و ویٹرنری کیمپ کا معائنہ کیا چولستان میں مزید9میڈیکل و ویٹرنری کیمپ کل تک فعال کردیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیکل کیمپس میں ادویات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ موبائل ایمبولینس کی24 گھنٹے فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اسی طرح ریسکیو1122 کی ایمبولینسز بھی کیمپ میں موجود ہیں۔

جام یاسر نجیب الدین نے کہا کہ بارشیں نہ ہونے پر چولستان میں ٹوبے خشک جانور مرنے لگے نہروں میں فوری پانی چھوڑا جائے ورنہ سرائیکی پارٹی احتجاج کرے گی-ان خیالات کا اظہار سرائیکی پارٹی بہاولپور کےرہنماوں جام یاسر ایڈووکیٹ ضلعی صدر نجیب الدین ہاشمی سینئیر نائب صدر اشفاق احمد ڈاہر ایڈووکیٹ نے ہیڈ راجکاں چولستان میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا-

انہوں نے کہا کہ چولستان کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور چولستان کی چاروں نہروں میں فوری پانی چھوڑا جائے حکومت فوری طور پر پانی پہنچانے میں ناکام رہی تو سرائیکی پارٹی ڈی سی بہاولپور کے آفس کے باہر احتجاج کرے گی اس موقع پر جام حفیظ جام محمد ابراہیم ناصر الحسن موجود تھے-

دریائےسندھ میں پانی کی60 فیصد کمی خطرناک حد تک پہنچ گئی:شیری رحمان


دوسری جانب پی ایس پی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس پی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ نے کہا کہ صوبے کے قیام میں تاخیر سے عوام بالخصوص کسانوں کو ان کے جائز حصے کے پانی سے محروم کردیا گیا ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے سرائیکی صوبہ بنانے کے نام پر عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا اور سرائیکی عوام کو مایوس کیا۔

پانی کی منصفانہ تقسیم:سندھ حکومت کا رینجرز کی خدمات حاصل کرنےکا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ صوبائی حیثیت نہ ہونے کی وجہ سے این ایف سی ایوارڈ میں سرائیکی عوام کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا جبکہ سرائیکی خطہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم سے براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول سیکرٹریٹ کا ڈھیلا ڈھالا اور بے اختیار ڈھانچہ مضحکہ خیز ہے۔

ڈاکٹر نخبہ نے کہا کہ کور کمیٹی نے ملک کی سیاسی صورتحال اور صوبہ سرائیکی پر تبادلہ خیال کیا، انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو چاہیے کہ وہ عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے موجودہ پارلیمنٹ میں مذاکرات کے ذریعے سرائیکی صوبے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کریں۔

کور کمیٹی کا اجلاس مرکزی صدر اللہ نواز وینس کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں پاکستان سرائیکی پارٹی کے وائس چیئرمین ممتاز خان ڈاہر ایڈیشنل سیکرٹری جنرل شبیر لکشیر ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملک جاوید چندر ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے چار سالہ دور حکومت کی کارکردگی مایوس کن رہی۔

کراچی کےعلاوہ ملک کے مختلف حصے ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہیں،محکمہ موسمیات

کور کمیٹی نے متنبہ کیا کہ اگر تینوں جماعتیں سرائیکی صوبے پر مبنی انتخابی مہم کے لیے خطے میں آئیں تو ان کے رہنماؤں کا سیاہ جھنڈوں سے استقبال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران کو چاہیے کہ وہ اپنے سیاسی موقف کو بہتر بنانے کے لیے سرائیکی صوبے کے حوالے سے پیش رفت کریں اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ کو اہم کردار ادا کرنا چاہیے، شرکاء نے مزید کہا کہ چولستان اور تھل میں پانی کی عدم دستیابی ایک بہت بڑا انسانی المیہ ہونے جا رہا ہے۔انہوں نے حکمرانوں سے چولستان اور تھل میں ترجیحی بنیادوں پر پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان بھر میں پانی کی قلت کی وجہ سے کاشت کار مسائل کا سامنا کررہے ہیں:بلاول بھٹو

واضح رہے کہ پاکستان شدید ترین موسمی تغیرات کا شکار ہونےلگاہے پانی کی قلت اور گرمی کی شدت کے باعث چولستان میں رہنے والوں کےلیےزندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہےجس کےسبب ایک بڑی آبادی صحرا کو چھوڑکرآبادیوں کی طرف نقل مکانی کررہی ہے چولستانیوں کی ساری متاع ہی ان کے جانور ہیں جن پر ان کی زندگی کا انحصار ہے چولستانی لوگوں کو برسوں سے ہر سال موسم گرما میں شدید گرمی اور پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑتاہے لیکن کسی حکومت نے آج تک ان کی مشکلات دور کرنے کی کوشش نہیں کی۔

اس سال بھی موسم گرما کی شدت اور پانی کی کمی کے باعث خشک حالی کا شکار صحرائے چولستان میں ہیٹ سٹروک کے باعث مویشی مرنے لگے کچھ عرصے سے خشک حالی کا شکار صحرائے چولستان کو ہیٹ اسٹروک کا سامنا ہے بارشیں نہ ہونے کے سبب چولستان کے ٹوبے اورجوہڑ خشک ہیں جس کی وجہ سے چولستانی آبادکار شہروں کا رخ کر رہے ہیں تا کہ نہروں سے اپنی اور اپنے جانوروں کی پیاس بھجا سکیں۔ نہریں بھی خشک پڑ ی ہیں، جس کے باعث انسانوں اور مویشیوں کی زندگیاں دائو پر لگ چکی ہیں۔

حکمہ لائیو سٹاک کےمطابق چولستان میں پانی کی قلت اورہیٹ سٹروک سے 200سے زائد بھیڑیں اورمویشی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ بارشیں نہ ہونے سے تالاب مکمل طور پر خشک ہوگئے ہیں، جس کے باعث مقامی افراد پینے کے پانی سے بھی محروم ہورہے ہیں۔

چولستان کے مکینوں کا کہنا تھا کہ یہ تالاب ہی ان کے لئے پانی کا ذخیرہ ہیں تاہم طویل عرصے سے تالابوں کی صفائی نہ ہونے سے بارش کا پانی ضائع ہوجاتا ہے اور نتیجے کے طور پر خشک سالی کا سامنا ہے۔دوسری جانب پانی کی کمی کے باعث ریگستان کا جہاز اونٹ بھی سست اور بیمار پڑنے لگا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ چولستان کو آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہوئے وہاں ریلیف کے اقدامات کیے جائیں اور فوری طور پر چولستان میں پانی فراہم کرنے والی واٹر پائپ لائنوں کو چلایا جائے تا کہ چولستان میں انسانوں اور ان کے جانوروں کو بچایا جا سکے۔

صحرائے چولستان میں شدید گرمی،تالاب خشک ہوگئے،پینے کا پانی نایاب،درجنوں بھیڑیں مر…

Leave a reply