کرونا کے نام پر کرپشن، فلاحی ادارے نہ ہوں تو لوگ بھوکے مرجائیں، مصطفیٰ کمال
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کورونا امداد کے نام پر کرپشن ہورہی ہے۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 12سال کی کرپشن کرونا آتے ہی آگے پیچھے ہوگئی۔ فلاحی ریاست کے دعوے دار بتائیں کہ اربوں روپے کی امداد کہاں بانٹی ،اگر خدانخواستہ امریکا اور اٹلی جیسا کورونا پاکستان میں آگیا تو یہ حکمران نظر بھی نہیں آئیں گے۔ آج بھی اگر فلاحی ادارے نہ ہوں تو لوگ بھوکے مرجائیں۔ حکومت کی زمہ داری فلاحی اداروں نے اٹھائی ہوئی ہے
اس موقع پر صدرپی ایس پی انیس قائم خانی سمیت دیگر زمہ داران بھی موجود تھے۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے نام پر پولیس شہریوں سے بدتمیزی سے پیش آ رہی ہے، سڑکوں پر عمررسیدہ افراد کو بھی مرغا بنایا جارہا ہے، گاڑیوں کے ٹائروں کی ہوا نکالی جارہی ہے، جب پولیس میں رشوتیں دے دے کر نوکریاں لیں گے تو ایسی ہی حرکیتیں کرینگے، اگر یہ سب آئی جی اور وزیراعلی کی ہدایت کے بغیر ہورہا ہے تو ان پولیس والوں کو سخت سزا دی جائے، وزیر اعلی اور آئی جی سندھ آرڈر نکالیں تاکہ حالات پر قابو پایا جائے۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا میں تمام قومیں ایک پیج پر آگئی ہیں، نہیں بدلی سیاست تو صرف پاکستان میں نہیں بدلی، اطلاعات آرہی ہیں کہ سندھ میں صنعتیں کھلوانے کے لیے بھی ڈیل ہو رہی ہے، دوسرے شعبے بھی یہی چاہیں گے۔ حالات قابو سے باہر ہونے کا اندیشہ ہے، اگر ایسا ہوا تو یہ پورے پاکستان کو تباہ کرنے کی سازش ہوگی، ان حالات کا حل ایک ہی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک لائحہ عمل بنائیں جیسے سانحہ آرمی پبلک اسکول پر سب متفق ہوئے تو دہشت گردی کو شکست دی، ملک کے ہر شعبے کے لیے ایک متفقہ لائحہ عمل تیار کریں۔
کرونا وائرس، مشکل وقت، ہم حاضر ہیں، مصطفیٰ کمال نے کیا بڑا اعلان
واٹس ایپ کے ذریعے فحش پیغام بھیجنے والا ملزم ہوا گرفتار، کئے ہوش اڑا دینے والے انکشاف
شادی سے انکار، لڑکی نے کی خودکشی تو لڑکے نے بھی کیا ایسا کام کہ سب ہوئے پریشان
لاک ڈاؤن، فاقوں سے تنگ بھارتی شہریوں نے ترنگے کو پاؤں تلے روند ڈالا
کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی
کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ انہوں نے اربوں روپے کے پیکجز بانٹے، کس کو بانٹے معلوم نہیں،امداد کے نام پر کرپشن ہو رہی ہے، اس وقت ایک ایک روپیہ قیمتی ہے، انکی پرانی کارکردگی سامنے آگئی ہے، سندھ میں کتے کے کاٹنے کی دوا نہیں ہے، سندھ میں ستر لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، سندھ میں تمام اداروں کو ہڑپ کرلیا گیا ہے،وفاقی حکومت اپنی انا کے خول سے باہر نہیں آرہی ہے، سارا قصور اصل میں عوام کا ہے جو ایسے لوگوں کو منتخب کرتے ہیں جنکو عوام سے غرض ہی نہیں ہوتی، اس سے بڑا کیا عذاب ہوگا کہ ہم پوزیٹو ہیں یہ نیگیٹو۔کورونا وائرس کے مریض دو دو رپورٹس لے کر گھوم رہے ہیں۔ اس وقت ایم کیو ایم لاپتہ ہوگئی ہے۔ ایم کیو ایم کے یوسی چئیرمین مئیر کہیں نظر نہیں آرہا۔ کتے کو مارنے کے لیے جعلی دوا دی جارہی ہے جسکی وجہ سے کتا نہیں مرتا۔
تھیلیسیمیا کے مریضوں کیلئے پی ایس پی فاؤنڈیشن میدان میں آگئی، مصطفیٰ کمال نے بھی دیا خون