اسلام آباد ہائیکورٹ: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی،درخواست گزار فوزیہ صدیقی ، وکیل عمران شفیق عدالت کے سامنے موجود تھے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے،وزارت خارجہ حکام بھی عدالت کے سامنے موجود تھے، عدالت نے وزارت خارجہ حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اب اس کیس میں آپ کی کوششیں قابل تحسین ہیں ،لیکن جب تک عدالت نے نہیں کہا آپ نے کچھ نہیں کیا اس کیس میں میں ابھی مزید بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ،
وزارت خارجہ حکام نے عدالت میں کہا کہ وزارت خارجہ سے اس قسم کی دستاویزات کے حصول کا کچھ پراسس ہے ،دستاویزات فراہمی کے لیے کابینہ کی منظوری ضروری ہے ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دوگل صاحب ہدایات دے دیں گئیں ہیں پراسس شروع ہو جائے گا یہی الفاظ ہمیشہ سنتے ہیں ،وزارت خارجہ حکام نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ نے واضح طور پر کہا ہے یہ دستاویزات ان کے ساتھ شئیر ہونی چاہییں ، صرف اس میں پراسس کو فالو کرنا ضروری ہے ،
عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے کراچی میں احتجاج
اچھا ہوتا وزیراعظم اپنی تقریر میں ڈاکٹر عافیہ کا ذکر کرتے۔ حافظ سعد رضوی
یہودی عبادت گاہ میں ہلاک یرغمالی ملک فیصل اکرم نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا
ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کروائی جائے، اہلخانہ عدالت پہنچ گئے
نئی حکومت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو رہا کرائے،مولانا عبدالاکبر چترالی کا مطالبہ
ایک ماہ کے بعد دوسری رپورٹ آئی ہے جو غیر تسلی بخش ہے ،
عالمی یوم تعلیم امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے نام منسوب
امریکی جیل میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی پرحملہ:پاکستان نے امریکہ سے بڑا مطالبہ کردیا ،
یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی اس وقت امریکہ کی جیل میں ہیں اور انہیں چھیاسی برس کی سزا سنائی گئی ہے. اہل خانہ کی طرف سے حکومت سے بار بار اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان کی رہائی کیلئے کردار ادا کرے