ڈکیتی کے دوران خاتون سے زیادتی کرنے والے دو سفاک صفت درندے گرفتار

0
51

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈکیتی کے دوران خاتون سے زیادتی کرنے والے دو سفاک صفت درندے گرفتار کر لئے گئے

تھانہ رائےونڈ کی حدود میں ڈکیتی کے دوران خاتون کو درندگی کا نشانہ بنانے والے دو سفاک صفت درندے گرفتار کئے گئے ہیں،سجاد اور قاسم نامی ملزمان نے گھر میں ڈکیتی کے دوران خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، لاہور پولیس نے جیو فینسنگ، سی ڈی آرز اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کرلیا،

گرفتار ملزمان کا DNA ٹیسٹ بھی کروا لیا گیا ہے، فرانزک رپورٹ کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ کی طرف سے ملزمان کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کو شاباش دی گئی، سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ سفاک صفت درندوں کو ان کے کیفرکردار تک پہنچائیں گیں،

پارلیمنٹ ہاؤس میں جلد سے جلد بیوٹی پارلر قائم کرنے کی ہدایت

وزیراعظم کی تصویراستعمال کرنیوالا خود ساختہ مشیر،سرکاری نمبر پلیٹ کی گاڑی کے ہمراہ گرفتار

کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم

خواجہ سراؤں نے دوستی کے بہانے نشہ دے کر نوجوان کا عضو خاص کاٹ دیا

غیرت کے نام پر جوڑا قتل،ورثا کا معاملہ دبانے کے بعد بھی پولیس کا ایکشن، 25 گرفتار

سگے بیٹے کا ماں پر وحشیانہ تشدد،ویڈیو وائرل، بہو کا موقف بھی آ گیا

پسند کی شادی کا خواب ادھورا رہ گیا،غیرت کے نام پر لڑکا لڑکی قتل

لڑکی کو برہنہ کرنے اور ویڈیو بنانے والا مرکزی ملزم گرفتار

چوری کا الزام، دو افراد کو برہنہ کر کے تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار

جن نکالنے کے بہانے جعلی پیر نے خاتون کے ساتھ ایسا کیا کر دیا کہ والدہ تھانے پہنچ گئی

 

واضح رہے کہ زیادتی کا یہ واقعہ 3 ستمبر کو پیش آیا تھا،رائیونڈ کے علاقہ رائیونڈ لاہور روڈ پر واقیع کلے داکوٹ میں زمینوں کی رکھوالی کرنے والے غنضفر علی ولد غلام قادر اپنے بیوی بچوں کے ساتھ حویلی میں سو رہا تھاکہ اچانک نا معلوم ڈاکو دیوار پھیلانگ کر کمرے کے اندر داخل ہوئے اور شدید تشدد کرتے ہوئے غنضفر علی کو باندھ کراس کے سامنے اس کی بیوی کے ساتھ رات بھر زیادتی کرتے رہے نا معلوم ڈاکو دوران ڈکیتی زیور نقدی اور گھریلو سامان لے کر فرار ہو گے 15 نمبر کال پر پولیس موقع پر پہنچ گئی ،پولیس نے 392 ت پ اور 376 ت پ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا

Leave a reply