داؤد ابراہیم کے مزید 4 معاونین کی گرفتاری کا کیا گیا دعویٰ
داؤد ابراہیم کے مزید 4 معاونین کی گرفتاری کا کیا گیا دعویٰ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے حوالہ سے بھارت میں ایک بار پھر تحقیقات کا سلسلہ وسیع کر دیا گیا ہے
بھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے سمیت انسداد دہشت گردی کے ادارے بھی داؤد ابراہیم اور اسکے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں، آئے روز مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہے، گجرات کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے چار ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ چاروں ملزمان داؤد ابراہیم کے معاونین ہیں، گرفتار ملزمان کی شناخت ابوبکر، سید قریشی، شعیب بابا اور یوسف کے نام سے ہوئی ہے، گرفتار افراد کو تحقیقات کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، انسداد دہشت گردی فورس نے ملزمان کے قبضے سے لیپ ٹاپ،موبائل فون بھی برآمد کئے ہیں اور انکو فرانزک کے لئے بھجوا دیا ہے، انسداد دہشت گردی فورس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان 1993 میں ہونے والے دھماکوں میں مبینہ طور پر ملوث تھے
قبل ازیں این آئی اے نے ممبئی میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر داؤد ابراہیم کے قریبی ساتھی سلیم فروٹ کو بھی چند روز قبل گرفتار کر لیا تھا بھارتی قومی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی درجنوں ٹیموں نے ممبئی میں داؤد ابراہیم کے قریبی دوستوں اور جاننے والوں کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مارے ہیں، داؤد ابراہیم سے رابطے میں راہنے والے اور انکی زمینوں کی دیکھ بھال کرنے والے سلیم قریشی کو این آئی اے نے گرفتار کر لیا ہے، این آئی اے نے داؤد ابراہیم کے قریبی ساتھی کے گھر سے دستاویزات اور لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لی ہیں، یہ لیپ ٹاپ اور کاغذات داؤد ابراہیم کی بے نامی جائیداداوں کا ریکارڈ بتایا جا رہا ہے،
داؤد ابراہیم کو کراچی میں قتل کرنے کی بھارتی حساس اداروں کی سازش کب ہوئی تھی ناکام؟
بھارتی میڈیا کا کراچی میں داؤد ابراہیم کی چھتیسویں بار کرونا سے موت کا دعویٰ
ممبئی بم دھماکوں کے ملزم ،داؤد ابراہیم کے ساتھی یوسف میمن کی جیل میں ہوئی موت
داؤد ابراہیم کا بھارت میں پھر چرچا، بھارت سرکار نے بڑا قدم اٹھا لیا
دہلی سے مسلم نوجوان گرفتار،داؤد ابراہیم سے تعلق،پاکستان سے تربیت لی، دہلی پولیس کا دعویٰ
داؤد ابراہیم کی تلاش اوراسکی دولت کے بارے میں تحقیقات کیلیے آپریشن مزید تیز
واضح رہے کہ بھارت گزشتہ کئی سالوں سے داؤد ابراھیم کا سراغ لگانے میں مصروف ہے لیکن ممبئی میں اُسکا اثر رسوخ آج تک ختم نہیں کر سکا۔ اب برطانیہ سے مدد مانگی جا رہی ہے داؤد ابراھیم کے ایک قریبی جابر صدیق (موتی والا) پر گھیرا تنگ کرنے کے لئے، بھارت یہی سمجھتا ہے کہ داؤد پاکستان میں ہے۔
1993 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں میں 257 افراد ہلاک اور تقریباً 700 سے زخمی ہوئے تھے. یہ بھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ تباہ کن مربوط بم دھماکے تھے۔ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ یہ بم دھماکے داؤد ابراہیم کے حکم سے یا امداد سے اس کے کارندے ٹائیگر میمن نے کیے۔
بھارت عدالت عظمیٰ نے اس مقدمہ کے 20 سال بعد اپنا فیصلہ 21 مارچ 2013 کو دیا۔ تاہم، مقدمہ کے دو اہم ملزمان داؤد ابراہیم اور ٹائیگر میمن ابھی تک گرفتار نہیں کیے گئے۔ مہارشٹرا حکومت نے یعقوب میمن (ٹائیگر میمن کا بھائی) کو اس کی 53 ویں سالگرہ کے دن 30 جولائی 2015ء کو پھانسی دینے کا ارادہ کیا، یعقوب میمن نے رحم کی درخواست دی،مگر اسے رد کر دیا گیا۔ یعقوب کو 30 جولائی 2015 کو مہاراشٹر کے يروڈا جیل میں پھانسی دی گئی تھی
یہ بم دھماکے سنہ 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد ممبئی میں ہونے والے مسلم مخالف فسادات کے بعد ہوئے تھے جس میں ایک ہزار سے زیادہ مسلمان شہید ہوئے تھے۔فسادات کے رد عمل میں ہونے بم دھماکوں کا مقدمہ تو اپنے انجام کو پہنچا اور لوگوں کو سزائیں بھی ہوئیں لیکن ان فسادات کے دوران ایک ہزار افراد کو قتل کرنے والوں میں سے آج تک کسی کو سزا نہیں ہوئی ہے