عید کے دوسرے دن بھی کراچی میں مختلف حادثات، 3 افراد جاں بحق

0
37

عیدالفطر کے دوسرے روز شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات اور چھت سے گر کر 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ جبکہ ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق عید الفطرکے دوسرے روز زمان ٹاؤن تھانے کےعلاقے کورنگی کوسٹ گارڈز آفس کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کیلئے سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی منتقل کی گئی، متوفی کی شناخت 35 سالہ نذیر احمد ولد شان محمد کے نام سے ہوئی جو کورنگی کا رہائشی تھا، زمان ٹاؤن پولیس نے ٹریفک حادثے سے لاعملی کا اظہار کیا ہے۔

شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے علاقے بھینس کالونی عبداللہ گوٹھ کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے معمر شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی، متوفی کی شناخت 55 سالہ فیض ولد علی محمد کے نام سے کی گئی جو عبداللہ گوٹھ کا رہائشی تھا، شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے ٹریفک حادثے سے لاعلمی کا اظہارکیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود میں گھرکی چھت سے گر کر بچہ جاں بحق ہوگیا جس کی لاش پہلے ملیر میں واقع نجی اسپتال اور بعد ازاں چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی گئی، متوفی بچے کی شناخت صفیان ولد اکرام کے نام سے کی گئی، اہلخانہ بغیرکسی قانونی کارروائی کے بچے کی لاش اپنے ہمراہ لے گئے۔ شاہ لطیف ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے انہیں ایم ایل او کی جانب سے کسی قسم کی کوئی انٹری نہیں لکھوائی گئی، اگر کوئی ایسا واقعہ رونما ہوتا تو ایم ایل او لازمی انٹری لکھواتے جس پر پولیس اسپتال جاکر قانونی کارروائی مکمل کرتی، پولیس حادثے سے لاعلم ہے۔

Leave a reply