سینیٹ انتخابات،ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار

0
147
senate

ایوان بالا سینٹ الیکشن خفیہ بیلٹ پیپرزکےذریعے ترجیحی بنیادوں پرہوگا
ووٹرز، امیدواروں کے سامنے عددی لحاظ سے ترجیحی نمبر لکھیں گے۔ پہلی کاونٹگ میں مطلوبہ ووٹ لے کر کامیاب امیداروں کے اضافی ووٹ دوسرے امیداروں میں تقسیم کر دیے جائیں گے۔ سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار کیا ہو گا؟

کسی امیدوار کاکوئی انتخابی نشان نہیں ہوگا ۔بیلٹ پیپرز پر امیداروں کے نام حروف تہجی کے تحت درج ہوں گے ۔ ہر ووٹر، اپنی پہلی ، دوسری ، تیسری ترجیح کے تحت بیلٹ پیپر میں درج خانے میں عددی نمبرلگا کراپنا ووٹ کاسٹ کرےگا۔ کامیاب امیدواروں کے بچ جانے والے ووٹ دوسرے ترجیحی امیدواروں کو منتقل کردیےجائیں گے ۔ ووٹ گننے کے عمل میں سب سے پہلے بیلٹ پیپرز کی سکروٹنی کی جائے گی ۔درست ووٹوں کے بیلٹ پیپرز کو علیحدہ کر کے in valid ووٹوں کونکال دیاجائےگا۔۔ تمام صوبائی اسمبلیوں میں ایک درست بیلٹ پیپرز کی ویلیو 96 ، یعنی سینیٹ ایوان کے کل ممبران کی تعداد ہے لیکن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک جنرل اورایک ٹیکنوکریٹ نشست کے علاوہ پنجاب سندھ کی ایک ایک غیرمسلم نشست کی ویلیو بھی ایک ہے ۔

سینیٹ الیکشن فارمولا کے تحت :
درست بیلٹ پیپرز کی تعداد کو 96 سے ضرب دے کر اسے نشستوں کی تعداد جمع ایک سے تقسیم کر دیا جائے گا ۔ اوریوں جواب میں آنےوالا عدد ایک کوٹہ بن جائےگا اورسینٹ کاالیکشن جیتنے کیلئے ضروری ہے کہ اس کوٹے سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جائیں ۔ووٹ گننے کےعمل میں تمام امیدواروں کوملنے والے پہلے ترجیحی ووٹ کے تناسب سے پیکٹس بنادیےجائیں گے جوامیداروں کے لیے ملنے والی پہلی ترجیح کے اعتبار سے ہوں گے۔امیدواروں کو ملنے والی پہلی ترجیح ووٹ کو سو سے ضرب دی جائےگی۔ کوٹے سےزیادہ ووٹ حاصل کرنےوالے امیدوارکامیاب قراردیے جائیں گے اورانہیں ملنےوالے اضافی ووٹ دیگر امیدواروں میں بانٹ دیے جائیں گے ، اورایسا کرتے ہوئے اضافی ووٹوں پرووٹرز کی دوسری ترجیح والے امیدوار کو دیکھا جائے گا۔ اورایک بارپھرکوٹہ بنےگا ، دوسری ترجیح والے امیدواروں کے ووٹوں کی گنتی ہوگی ،، دوسری ترجیح پرزیادہ ووٹ لینےوالا کامیاب قرارپائے گا ۔اضافی ووٹ ختم ہوجانےپرامیدواروں کے اخراج کاسلسلہ شروع کردیاجائےگا ، سب سے کم ووٹ لینےوالا مقابلے سے باہوجائےگا اوراسے ملنے والے اصل ووٹ دیگرامیدواروں میں منتقل کردیےجائیں گے ۔

پی ٹی آئی کا سندھ میں سینیٹ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے صوبے میں سینیٹرز بلامقابلہ منتخب کرنے کا مطالبہ دیا

سینیٹ انتخابات میں کل 59 امیدوار میدان میں،الیکشن کمیشن نے تیاریاں مکمل کرلیں,اسلام آباد سے 4، پنجاب سے 9، سندھ سے 20، خیبر پختونخوا سے 26 امیدوار میدان میں ہیں، بلوچستان سے تمام امیدوار بلا مقابلہ سینیڑ منتخب ہوچکے ہیں،پنجاب سے جنرل نشستوں کے امیدوار بھی بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں، بلوچستان سے جنرل، خواتین اور علماء ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے ،وفاقی دارالحکومت سے جنرل نشست پر 2 اور ٹیکنوکریٹ نشست پر 2 امیدوار میدان میں ہیں،پنجاب سے خواتین نشست پر 4، ٹیکنوکرئٹ علماء نشست پر 3، غیر مسلموں کی نشست پر 2 امیدوار حصہ لے رہے ہیں،سندھ سے جنرل نشست پر 11، خواتین نشست پر 3، ٹیکنوکریٹ نشست پر 4 اور غیر مسلم نشست پر 2 امیدوار میدان میں ہیں،خیبر پختونخوا سے جنرل نشست پر 16، خواتین نشست پر 4، علماء ٹیکنوکریٹ نشست پر 6 امیدوار میدان میں ہیں

سینیٹ انتخابات میں جنرل نشست پر 29، خواتین نشست پر 11 اور ٹینکوکریٹ نشست پر 15 اور غیر مسلم نشست پر 4 امیداور میدان میں ہیں

بلوچستان، سینیٹ کی تمام 11 خالی سیٹوں‌پر امیدوار بلامقابلہ منتخب

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

چلڈرن ہسپتال کا کوکلیئر امپلانٹ کے تمام اخراجات برداشت کرنے کافیصلہ،ڈاکٹر جاوید اکرم

صنم جاوید کی سینیٹ کیلیے نامزدگی،طیبہ راجہ پھٹ پڑیں

سیاسی جماعتوں کے سینئیر رہنما سینیٹ ٹکٹ سے محروم

پنجاب میں بڑا معرکہ،سات سینیٹر بلا مقابلہ منتخب

Leave a reply