ان شاء اللہ ایمان اور نوجوانوں کی طاقت سے کورونا کو شکست دیں‌گے.وزیر اعظم

0
36

ان شاء اللہ ایمان اور نوجوانوں کی طاقت سے کورونا کو شکست دیں‌گے.وزیر اعظم

باغی ٹی وی :وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ٹائیگر فورس بنانے اور ریلیف فنڈ قائم کرنے کا اعلان کردیا۔انہوں نےکہا کہ ہم ان شاء اللہ ایمان اور نوجوانوں کی طاقت سے اس وبا کیخلاف جنگ جیتیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘صرف وسائل سے یہ جنگ نہیں جیتی جاسکتی ہے، قوم لڑسکتی ہے، ہمارے ہمسایے میں بھارت نے لاک ڈاؤن کیا اور آج ان کے وزیراعظم نے معافی مانگی کہ ہم نے سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگرر لاک ڈاؤن کا ہٹاتے ہیں تو لوگ کام کے لیے سڑکوں میں آئیں گے اور حالات مزید خراب ہوں گے’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں یہ جنگ حکمت سے لڑنی ہے اور اپنے ملک کے حالات کو دیکھ کر چلنا ہے’۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشی حالات اچھے ہوتے تو ہم بھی لاک ڈاؤن کر دیتے۔ تاہم وسائل سے کبھی بھی اس مرض کیخلاف جنگ نہیں جا سکتی، امریکا اور برطانیہ کی مثال سب کے سامنے ہے۔ کورونا وائرس ایسی بیماری ہے جو امیر اور غریب میں فرق نہیں کرتی۔ امریکا نے 2 ہزار ارب ڈالر کا ریلیف پیکج دیا۔ ہمارے پاس امریکا جیسے وسائل نہیں، ہم نے بڑی مشکلوں سے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن کبھی کامیاب نہیں ہوگا کیونکہ ہماری پچیس فیصد آبادی غربت میں رہتی ہے۔ تنہا حکومت نہیں بلکہ پوری قوم متحد ہو کر کورونا وائرس کیخلاف لڑ سکتی ہے۔ جب تک گھروں میں کھانا نہ پہنچا سکے، لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے ہمسایہ ملک بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا اور آج قوم سے معافی مانگ رہے ہیں۔ مودی نے کہا کہ سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کردیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی سب سے بڑی طاقت ایمان ہے جبکہ ہماری دوسری بڑی طاقت ہمارے ملک کے نوجوان ہیں۔ میں آج سے کورونا ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان کرتا ہوں۔ یہ فورس لوگوں میں آگاہی مہم اور جن علاقوں کو لاک ڈاؤن کریں گے، وہاں کھانا پہنچائے گی۔ کورونا ریلیف ٹائیگر فورس جو کمی ہے، اس کو پورا کرے گی۔ اس فورس میں کوئی بھی نوجوان شامل ہو سکتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جس کو کورونا وائرس ہوجاتا ہے، اسے مجرموں کی طرح دیکھا جاتا ہے۔ کورونا وائرس بوڑھے اور بیمار لوگوں کے لیے خطرہ ہے۔ نزلہ زکام والے اگر گھروں میں رہیں گے تو ٹھیک ہو سکتے ہیں۔ لوگوں کے جمع ہونے سے وائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہے، اس لیے ہمیں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی وجہ سے لوگ بھوک سے مریں گے۔ ذخیرہ اندوزوں کو عبرتناک سزائیں دلوائیں گے۔ لوگ افراتفری کی وجہ سے چیزیں خریدنا شروع ہو جاتے ہیں، اس وجہ سے کمزور لوگ بھوکے رہ جاتے ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا۔ ہر مسلمان مدینہ کی ریاست کو رول ماڈل سمجھتا ہے۔ اگر ہم بحثیت قوم غریب لوگوں کا خیال نہیں رکھیں گے، تو یہ جنگ نہیں جیت سکتے۔

Leave a reply