ایف نائن پارک،بچی کے ساتھ زیادتی کیس،ملزم کو جیل بھجوا دیا گیا

0
152
crime

اسلام آباد پولیس ایک بار پھر بچیوں کے تحفظ میں ناکام، ایف نائن پارک میں ایک اور زیادتی کا واقعہ سامنے آ گیا

12 سالہ بچی کو گھر سے لے جا کر ایف نائن پارک میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ وفاقی دارالحکومت کے پارک غیر محفوظ ہیں،پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا اور ملزم کو بھی گرفتار کر لیا ہے، ملزم کی شناخت ساجد کے طورپر ہوئی ہے،درج مقدمے کے مطابق خاتون کا کہنا تھا کہ بچیوں کے ہمراہ کرائے کے مکان میں رہتی ہوں، خاوند نے طلاق دے رکھی ہے، لوگوں کو گھروں میں کام کرتی ہوں،مہرین دختر طالب میری بچی کو گھر سے بلا کر شام چھ بجے لے کر گئی، بچی رات کو 11 بجے واپس آئی تو اس نے بتایا کہ مہرین کے بھائی ساجد نے اسے موٹر سائیکل پربٹھایا اور ایف نائن پارک میں جا کر زبردستی زیادتی کی ہے،

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ایف نائن پارک زیادتی کا وقوعہ،وقوعہ میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔وقوعہ کے متعلق تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج ہے۔مدعیہ مقدمہ کے مطابق ملزم نے مدعیہ کی 12 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ایف نائن پارک میں 12 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے کیس میں ملزم کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے،جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو 3 اپریل کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا،تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی گئی،عدالت نے تفتیشی افسر کو چالان جمع کرانے کی ہدایت کر دی.

ایف نائن پارک زیادتی کیس؛ مشتبہ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع

 لڑکی کو نیم مردہ حالت میں ساحل پر پھینکا گیا، لڑکی کی موت ساحل پر پڑے پڑے ہوئی

ایاز امیر کی بہو کا پوسٹمارٹم مکمل،سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا

پہلے مارا، گھسیٹ کر واش روم لے گیا،ایاز امیر کے بیٹے نے سفاکیت کی انتہا کر دی

خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم

نرسری وارڈ میں 4 بچوں کے جاں بحق ہونے پر وزیراعلیٰ کا نوٹس

پسند کی شادی جرم بن گئی، سفاک ملزمان نے بچوں،خواتین سمیت سات افراد کو زندہ جلا ڈالا

طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی

حاملہ خواتین کو سموگ سیزن میں خصوصی احتیاط کی ضرورت

Leave a reply