فاطمہ قتل کیس،نامزد ملزم پیر فیاض شاہ بھی گرفتار

کیس میں ملزم اسد شاہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے
0
285
pir fayya shah

خیر پور,فاطمہ قتل کیس، پولیس نے ملزم پیر فیاض شاہ کو گرفتار کرلیا

سندھ کے علاقے خیر پور میں فاطمہ قتل کیس میں نامزد ملزم پیر فیاض شاہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے،پولیس حکام کے مطابق فیاض شاہ کو جس وقت گرفتار کیا گیا وہ حویلی کی جانب جا رہے تھے اور انہوں نے پریس کانفرنس کرنی تھی،ملزم پیر فیاض شاہ نے حیدرآباد ہائیکورٹ سے ضمانت لے رکھی تھی، کیس میں ملزم اسد شاہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے

چند روز قبل رانی پور میں فاطمہ قتل کیس میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے رانی پور درگاہ کے گدی نشین پیر سورج دستگیر کے بھائی شاہ زیب شاہ کو بھی گرفتار کرلیا تھا ، رانی پور میں پیروں کی حویلی میں قتل ہونے والی بچی فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا کہ بچی فاطمہ پھرڑو کی موت تشدد سے ہوئی ہے،سر اور سینے میں چوٹیں لگنے سے موت سبب بنی تشدد کے بعد بچی کا علاج بھی نہیں کرایا گیا جس کے باعث بچی دم توڑ گئی، بچی کے بازو پر بھی تشدد کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے نشانات پائے گئے

واضح رہے کہ کچھ روز قبل خیرپور کی حویلی میں مبینہ تشدد سے جاں بحق دس سالہ فاطمہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کرنے والے میڈیکل بورڈ نے ابتدائی رپورٹ میں کمسن ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور جسمانی تشدد کی تصدیق کی تھی , اسد شاہ کی حویلی سے چار مزید کمسن گھریلو ملازمائیں برآمد ہوئی ہیں،نابالغ لڑکیوں کو گھر میں قید رکھا گیا تھا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا تھا گھریلو ملازمین کو ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

 چارکار سوار لڑکیوں نے کارخانے میں کام کرنیوالے لڑکے کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

قبل ازیں اجالا نامی لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اسد شاہ کے گھر میں کام کرتی تھی، اس نے اسد شاہ کی بیوی حنا شاہ کے بہت مظالم برداشت کئے، حنا شاہ بہت تشدد کرتی تھی، اگر کوئی غلطی ہو جاتی تو دیگر ملازموں سے تشدد کرواتی تھی،اجالا کی ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ کہتی ہیں کہ ایک روز فائل گم ہو گئی تو حنا شاہ نے خود مجھے ڈنڈے سے مارا، جب کوئی غلطی ہوتی تو پانی ابال کر پلایا جاتا اور بچہ ہوا کھانا دیا جاتا جبکہ صرف چار ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی تھی،

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

13 سالہ گھریلو ملازمہ عندلیب فاطمہ تشدد کیس کی سماعت

Leave a reply