فرانس نے انٹیلی جنس سروسز کی جانب سے اپنے علاقے میں خفیہ کارروائی کا انکشاف ہونے کے بعد چھ روسی سفارت کاروں کوسفارت کی آڑ میں جاسوس کے طور پر کام کرنے کا شُبہ میں ملک سے بے دخل کرنے کا اعلان کیا ہے-
باغی ٹی وی : فرانسیسی وزارت خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ سفارتی آڑ میں کام کرنے والے چھ روسی ایجنٹوں کی سرگرمیاں ہمارے قومی مفادات کے منافی پائی گئی ہیں اور انھیں ناپسندیدہ شخصیات قرار دے دیا گیا ہے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ پر15 سالہ لڑکے پرجنسی حملے کا جرم ثابت
بیان میں کہا گیا کہ ڈی جی ایس آئی داخلی انٹیلی جنس سروس نے طویل تحقیقات کے بعد 10اپریل کو انکشاف کیا تھا کہ ہمارے علاقے میں روسی انٹیلی جنس سروسز کی جانب سے خفیہ کارروائی کی گئی ہے تاہم بیان میں آپریشن کی نوعیت کے بارے میں تفصیل نہیں بتائی گئی۔
فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینن نے کہا کہ ڈی جی ایس آئی نے روسی خفیہ ایجنٹوں کے نیٹ ورک کو ناکام بنا دیا ہےانہوں نے ہمارے مفادات کے خلاف کام کیا تھا ڈی جی ایس آئی نے جاسوسی کی اس سرگرمی کے خلاف قابل ذکرآپریشن کیا ہے۔
روسی توانائی اور دیگر اشیا کی درآمدات میں اضافہ بھارت کے مفاد میں نہیں،امریکا
یہ اقدام 4 اپریل کو فرانس کے اس بیان کے بعد کیا گیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد مشترکہ یورپی کارروائی کے حصے کے طور پر 35 روسی سفارت کاروں کو بے دخل کررہا ہےاس وقت اس نے ان سفارت کاروں کو’’فرانس میں تعینات سفارتی حیثیت رکھنے والے روسی اہلکار‘‘قرار دیا تھامگر ان کی سرگرمیاں فرانس کے قومی سلامتی کے مفادات کے خلاف پائی گئی تھیں۔
روس میں افغان سفارت خانہ طالبان کے مقرر کردہ سفیر کے حوالے
فرانسیسی وزارت خارجہ کے مطابق نکالے گئے 6 روسی اہلکار پہلے سے اعلان کردہ 35 سفارت کاروں اور دیگر عملہ کےعلاوہ تھے۔
واضح رہے کہ متعدد یورپی ممالک نے اپنے ہاں روسی سفارت کاروں کو بے دخل کر دیا ہے، خاص طور پریوکرین کے دارالحکومت کیف کے نزدیک واقع بوچا شہر میں قتل عام کے خلاف یورپ بھر میں غم وغصے کی لہردوڑ گئی ہے۔بوچا میں درجنوں تعفن زدہ لاشیں اجتماعی قبروں یا سڑکوں پر ادھرادھربکھری پڑی ملی تھیں۔