پیرس:رات کولائٹیں بند کرکے سویا کریں:ملک میں توانائی کا شدید بحران آرہا ہے:فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے فرانس میں لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ رات کے وقت پبلک لائٹس بند کرنے کے لیے تیار رہیں،کیونکہ مُلک میں توانائی کا شدید بحران آچکا ہے
فرانسیسی شہریوں کو اس توانائی بحران سے خبردار کرتے ہوئے فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ روس کے یوکرین پر حملے اور مغربی ریاستوں کی پابندیوں کی وجہ سے توانائی اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
میکرون نے کہا کہ یوکرائن کی جنگ کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے، فرانسیسیوں کو اپنے اخراجات کوکم سے کم کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے
فرانسیسی صدر نے جمعرات کو فرانس کی قومی تعطیل، باسٹیل ڈے کے موقع پر ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں عوام کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے ساتھ یہ جنگ جاری رہے گی جس کے مستقبل میں گھمبیراثرات مرتب ہوکررہیں گے
عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ "روس توانائی کا استعمال کر رہا ہے، جیسا کہ وہ خوراک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے،” میکرون نے مزید کہا، "ہمیں خود کو اس منظر نامے کے لیے تیار کرنا چاہیے جہاں ہمیں روسی گیس کے بغیر جانا ہے۔”
دوسری طرف کریملن نے ان بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو گیس یا تیل کو "سیاسی دباؤ کے ہتھیار” کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
فرانسیسی صدر نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ حکومت توانائی کے تحفظ کے لیے ایک "سوبریٹی پلان” تیار کرے گی، جس کا آغاز رات کے وقت پبلک لائٹس کو بند کرنے سے ہو گا
صدر نے کہا کہ فرانس گیس کے ذرائع کو متنوع بنانے کے لیے کوشاں رہے گا، موجودہ بحران سے نمٹنے کے لیے آف شور ونڈ فارمز کی طرف تیزی سے تبدیلی اور یورپی سرحد پار توانائی کے تعاون پر زور دیا۔
میکرون کے انتہائی دائیں اور بائیں بازو کے سیاسی مخالفین نے یورپی یونین کی پابندیوں کو فرانسیسی صارفین کی قوت خرید کو کم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے ، اس موقع پر فرانس کے صدر نے انٹرویو کے دوران یوکرین کی طرف پالیسی میں تبدیلی کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔
میکرون نے کہا کہ ہم شام کی جنگ بھی جیت نہ پائے اب یوکرین کا محاذ کھل گیا ہے، آنے والے دنوں میں جنگ بندی کے آثار بہت کم دکھائی دیتے ہیں ، اس لیے احتیاطی تدابیرلازم ہیں