یو این ایچ سی آر نے پاکستان میں 1.3 ملین افغان مہاجرین کی تصدیق کی۔

اسلام آباد:حکومت پاکستان نے، اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یواین ایچ سی آر کے تعاون سے، پاکستان میں مقیم تقریباً 1.3 ملین رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تصدیق مکمل کرلی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق دستاویزات کی تجدید اور معلومات کی تصدیق کا طریقہ کار جسے DRIVE کہا جاتا ہے، کا مقصد رجسٹریشن کا ثبوت کارڈ کی صورت میں رکھنے والے افغانوں کے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنا اور اس کی تصدیق کرنا تھا۔ یہ پروگرام صوبوں اور سرحدی علاقوں کی وزارت (SAFRON)، چیف کمشنریٹ کمشنر برائے افغان مہاجرین  اور یواین ایچ سی آر کی طرف سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نادرا کی تکنیکی مدد سے مشترکہ کوشش تھی۔

افغان مہاجرین کے چیف کمشنر جناب سلیم خان کا کہنا تھا کہ ، "گزشتہ 10 سالوں میں افغانوں کے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا، اس لیے ریکارڈ کی تصدیق اور اپ ڈیٹ کرنا ضروری تھا جس سے ہم مہاجرین کی آبادیوں میں موجودہ ضروریات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں گے۔”

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تقریباً 10 لاکھ نئے سمارٹ شناختی کارڈز جاری کیے گئے ہیں جن کی میعاد 30 جون 2023 تک ہے، جس میں والدین کے کارڈز میں پانچ سال سے کم عمر کے بچے بھی شامل ہیں۔

DRIVE نے افغان پناہ گزینوں کو تحفظ کی مخصوص ضروریات یا کمزوریوں کی نشاندہی کی۔یہ کوششیں پناہ گزینوں کے سماجی اقتصادی حالات کے بارے میں مزید تفصیلی معلومات پاکستان میں ان کی خود انحصاری کے لیے ان کی بہتر مدد کرے گیں‌ اور حالات کی اجازت ملنے پر افغانستان واپس جانے کے اپنے ارادے کا اظہار کرنے والوں کے لیے مزید موزوں مدد فراہم کرے گی۔

DRIVE کے کلیدی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ رجسٹرڈ مہاجرین کی آبادی میں سے نصف سے زیادہ (52 فیصد) بچے ہیں، جن میں 197,428 (15 فیصد) چار سال یا اس سے کم عمر کے ہیں۔ رجسٹرڈ ہونے والوں میں سے صرف 4 فیصد کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ خواتین، بچے اور بوڑھے 76 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ رجسٹرڈ افغان مہاجرین میں سے نصف سے زیادہ صوبہ خیبر پختونخوا میں مقیم ہیں۔

پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ محترمہ نوریکو یوشیدا نے اس بات پر زور دیا کہ سمارٹ کارڈز افغان مہاجرین کے لیے ایک ضروری تحفظ کا آلہ ہیں۔ "وہ اس شناخت کے ذریعے پاکستان میں عارضی قیام کا حق، اور نقل و حرکت کی آزادی کا ثبوت فراہم کرتے ہیں۔ وہ بعض ضروری معاملات تک رسائی کی سہولت فراہم کرتے ہیں،جن میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، بینکنگ، جائیداد کا کرایہ اور متعلقہ سہولیات شامل ہیں‌۔

DRIVE نے شناخت کے ثبوت رکھنے والے کارڈ ہولڈرز کے تقریباً 267,000 نوزائیدہ بچوں کی رجسٹریشن کی بھی اجازت دی، جو کہ مہاجر کمیونٹی کے سب سے کم عمر ارکان کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

DRIVE افغان پناہ گزینوں کی مدد اور تحفظ کے لیے وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے، جس میں افغان مہاجرین کے لیے حل کی حکمت عملی کے لیے سپورٹ پلیٹ فارم    کے تحت کوششوں کا حصہ بھی شامل ہے۔ سپورٹ پلیٹ فارم کا آغاز 2019 میں میزبان ممالک میں پناہ گزینوں کے لیے بین الاقوامی بوجھ اور ذمہ داری کے اشتراک کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا، جبکہ افغانستان میں پناہ گزینوں کی واپسی کے علاقوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوشش بھی کی گئی تھی۔

آگے بڑھتے ہوئے، رجسٹرڈ افغان مہاجرین ملک بھر میں 11 مخصوص مراکز کے ذریعے اپنے رجسٹریشن ڈیٹا کو مسلسل بنیادوں پر اپ ڈیٹ کر سکیں گے۔

15 اپریل 2021 سے ملک بھر میں کل 35 تصدیقی سائٹس کام کر رہی ہیں، جن کی مدد سے سات موبائل رجسٹریشن وینز دور دراز علاقوں میں الگ تھلگ کمیونٹیز یا صحت کے خدشات سمیت مخصوص ضروریات کے حامل لوگوں تک رسائی حاصل کر رہی ہیں۔ افغان مہاجرین کواس مقصد کے تحت اور اس میں حصہ لینے کے طریقہ کے بارے میں سمجھانے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر معلوماتی مہم بھی چلائی گئی۔

پنجاب سے ڈی سیٹ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کا سپریم کورٹ میں اپیل کا فیصلہ

خواتین پر تشدد کروانے پر عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے:عمران خان

عمران خان کی سی پی این ای کے نو منتخب عہدیداران کو مبارکباد

مریم نواز کی ایک اور آڈیو لیک

Comments are closed.