غزہ میں اسرائیل اور حماس کے مابین چار روزہ عارضی جنگ بندی شروع ہو گئی ہے
عارضی جنگ بندی کے دوران قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا، غزہ میں سامان بھجوایا جائے گا، قطری وزارتِ خارجہ کے ترجمان مجید الانصاری کا کہنا ہے کہ عارضی جنگ بندی کے دوران حماس کے پاس موجود 13 اسرائیلی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو رہا کیا جائے گا،جنگ بندی کے ایام میں روزانہ کی بنیاد پر یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور 4 دنوں میں مجموعی طور پر 50 یرغمالی رہا ہوں گے،
اسرائیل کا کہنا ہے کہ یرغمالی اسرائیل پہنچیں گے تو حماس کے قیدیوں کو چھوڑا جائے گا، حماس کے کتنے قیدی رہا کئے جائیں گے، اسرائیل نے بتانے سے انکار کیا،
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت میں شہداء کی مجموعی تعداد 14 ہزار 854 ہوگئی ہے جس میں 6 ہزار 150بچے اور 4 ہزار خواتین شامل ہیں
حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کے حوالہ سے ہونیوالے معاہدے کے تحت حماس پچاس اسرائیلی خواتین قیدیوں اور بچوں کو رہا کرے گا، وہیں اسرائیل 150 خواتین اور قیدی بچوں کو رہا کرے گا،غزہ میں امداد بھی مصر سے جانے دی جائے گی، ایندھن بھی پہنچایا جائے گا، روزانہ 300 ٹرک سامان کے جائیں گے
جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق اسرائیل نے حماس کے مطالبے پر رہا ہونیوالے قیدیوں کی فہرست جاری کی ہے،ابتدائی طور پر اسرائیل 150 قیدیوں کو رہا کرے گا تاہم اسرائیل نے 300 قیدیوں کی فہرست جاری کی ہے، اسرائیل جن قیدیوںکو رہا کرے گا ان میں سے 287 افراد کی عمریں 18 برس سے کم ہیں، انہیں ہنگامہ آرائی، پتھراؤ کے الزامات کی وجہ سے اسرائیل نے گرفتار کیا تھا،13 خواتین بھی اس فہرست میں شامل ہیں،
ہسپتال حملہ،اسرائیل کا انکار،اسلامک جہاد کو ذمہ دار قرار دے دیا
وائرل ویڈیو،حماس کے ہاتھوں گاڑی میں بندھی یرغمال لڑکی کون؟
اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی
اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش
اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب
الاہلی ہسپتال پر حملے کا اسرائیل کا حماس پر الزام،امریکی اخبار نے اسرائیلی جھوٹ کو کیا بے نقاب
اسرائیلی حملے میں صحافی کے خاندان کی موت
ایرنی قدس فورس کے کمانڈر کا حماس کی حمایت و مدد کا اعلان
غزہ،الشفا ہسپتال مسمار،29 ہسپتال بند،50 ہزار حاملہ خواتین کی پریشانی میں اضافہ
غزہ جنگ میں امریکا خاموشی سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی بڑھا رہا ہے،بلوم برگ
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر کی جانب مارچ شروع کر دیا
اسرائیل کی حمایت میں گفتگو، امریکی وزیر خارجہ کو مہنگی پڑ گئی
اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب اہل خانہ سمیت شہید
فلسطینی بچوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے متحدہ عرب امارات میدان
حماس کی حمایت کرنے والوں کو ختم کر دینا چاہئے
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ عارضی جنگ بندی کے آغاز کے بعد مصر سے براستہ رفح کراسنگ 8 ٹینکر جنوبی غزہ میں داخل ہو گئے ہیں،اسرائیلی فوج کے مطابق 4 ٹینکر ایندھن اور 4 ٹینکر کوکنگ گیس کے داخل ہوئے ہیں،عرب میڈیا کے مطابق آج کم از کم 200 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے کی توقع ہے،
الجزیرہ کے مطابق، جنگ بندی کا عمل شروع ہوا تو آدھے گھنٹے بعد غزہ میں شہری گھروں سے باہر نکلے تا ہم ابھی تک وہ ڈرے ہوئے ہیں، کہ اسرائیل کہیں جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کردے،کیونکہ اسرائیل نے غزہ میں کوئی ایسی جگہ نہیں چھوڑی جہاں بمباری نہ کی ہو.ایک فلسطینی شہری زاک ہانیہ جو بے گھر ہو چکی کا کہنا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم ہم جنگ بندی سے خوش ہوں یا غمگین، ہمارا تو سب کچھ ختم ہو چکا، گھر ملیا میٹ ہو گئے، ہمارے دل ٹوٹ گئے، اب سب کچھ ختم ہونے کے بعد جنگ بندی،نہیں پتہ زندگی کیسے گزرے گی،ہانیہ کا کہنا تھا کہ ہم گھر نہیں جا سکتے ،ملبے تک بھی نہیں جا سکتے کیونکہ اسرائیلی فوج اجازت نہیں دے گی.ہم اب یہی دعا کر رہے ہیں کہ جنگ بندی قائم رہے