حسد بیوقوفی ہے تحریر: سید اعتزاز گیلانی

0
57

حسد ایک ایسی مہلک بیماری ہے جو انسان کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ تی۔ ہم حسد کیوں کرتے ہیں ؟ کبھی سوچا ہے یقیناً نہیں سوچا ہوگا! آج سوچ کر دیکھیں کہ ہم آخر کس وجہ سے حسد کرتے ہیں۔ اب بات کُچھ یوں ہے کہ جب کوئی شخص ہماری آنکھوں کے سامنے کامیابی سمیٹ رہا ہوتا ہے تو ہمارے دل میں یہ خیال آتا ہے فلاں شخص آخر کیوں کامیاب ہو رہا اُسکی عزت کیوں ہو رہیں ہے؟ مگر میں پیچھے رہ گیا مجھ سے سب کچھ چھین لیا جائے گا۔ جبکہ ایسا نہیں ہوتا ہر انسان کا اپنا نصیب ہوتا ہے جو اسکو مل کر رہتا ہے اور دُنیا کی کوئی طاقت اُس سے چھین نہیں سکتی۔ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم کسی محنت کے بغیر بستر پر لیٹ کر خود کو کامیاب کروانا چاہتے ہیں جو کہ فطرتی طور پر نا ممکن ہے اور جب ایسا نہیں ہو پاتا تو ہم پھر دل میں حسد کی چنگاری کو آگ پھیلانے کے لیے ابھار دیتے ہیں اور پھر یہ چنگاری ہماری شخصیت کو ہیں جلا کر خاکستر کر دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کے لیے نعمتیں رکھی ہیں ہر انسان کو اُسکی محنت اور لگن کے مطابق نوازا ہے۔مگر پھر بھی کچھ لوگ سب کچھ ہوتے ہوئے بھی اس بیماری کا شکار ہیں۔جب کہ کچھ لوگ خود کچھ نہ ہونے کی وجہ سے اس مرض کہ شکار بنے ہوئے ہیں۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ہم اللہ کی تقسیم کو کھلم کھلا کیوں چیلنج کر رھے ھیں؟ ہمیں پتہ ہی نہیں کے جس چیز کی ہم مانگ کر رھے ھیں وہ ہمارے لیے کتنی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے یہ ہم نہیں جانتے مگر رب العالمین جانتے ہیں۔رب کعبہ ہمیشہ انسان کو وہی دیتے ہیں جو اسکے لیے بہتر ہے کیوں کہ وہ اپنے بندے سے ماں سے بھی ستر گنا زیادہ محبت کرتے ہیں۔
حسد کے متعلق شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ نے بہت خوب لکھا ہے جو میں بیان کیے دیتا ہوں۔”تم کیوں اپنے ہمسائے کے رزق،گھر اور جو نعمتیں جو اسے اللہ نے دی ہیں سے جلتے ہو۔یہ رویہ تُمھیں اللہ کے نزدیک قابل نفرت بنا دیگا۔اگر تم اس حصے سے جلتے ہو جو اللہ نے اسے عنایت کیا ہے تو تم اس بندے کے ساتھ زیادتی کر رھے ہو۔اور اگر تم اپنے حصے کی وجہ سے حسد کر رہے ہو تو تُم نا انصاف ،جاھل ہو کیونکہ تمہارا حصہ تمھارے سوا کسی کو نہیں دیا جائے گا۔تمہیں کیا پتہ کے جس مال کی وجہ سے تُم اسے حسد کر رھے ھو وہ آخرت میں اسکے لیے کتنا عذاب بن جائے گا اور اس وقت تُم کو احساس ہوگا کہ تم کیا مانگ رھے تھے”۔اس لیے اللہ کی دی گئی نعمتوں کا شکر ادا کریں اور رزق حلال کی تمنا کریں۔آپکی آخرت اور دنیا کی زندگی پرسکون رھے گی۔ ہم اپنی محنت اور خدا سے دعا کی بدولت سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر ہم دوسروں کے لیے آسانی پیدا کریں گے اُن سے حسد نہیں کریں گے تو رب العالمین بھی ہمارے لیے آسانی پیدا کریں گے۔ اللہ ہمیں اس بیماری سے محفوظ رکھے۔ آپکی دعا کا طالب۔شکریہ
TA: @AhtzazGillani

Leave a reply